ڈیجیٹل یوتھ ہب – نوجوانوں کیلئے ایک اور انقلابی قدم!

ڈیجیٹل یوتھ ہب – نوجوانوں کیلئے ایک اور انقلابی قدم!
ڈیجیٹل یوتھ ہب – نوجوانوں کیلئے ایک اور انقلابی قدم!

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

تحریر: زینب وحید

دریائے سندھ کے کنارے آباد قدیم اور تاریخی شہر ٹھٹھہ کے ساحلی علاقے کیٹی بندر کے ملاح منیر احمد تھکا ہارا واپس پہنچا تو گھر میں خوشی کا ماحول دیکھ کر حیران رہ گیا۔ آج مچھلی کا شکار بھی کم ہوا تھا، لیکن قریب کچی سے جھونپڑی نما گھر میں قدم رکھتے ہی مسکراہٹوں نے اُس کا استقبال کیا۔ پیاری بیٹی ماروی چانڈیو نے اگے بڑھ کر اپنے بابا کے ہاتھ چوم لئے۔ اس سے پہلے کہ وہ کوئی سوال کرتا، ماروی نے خود ہی بتا دیا کہ اس کو کراچی میں ملازمت مل گئی ہے۔ منیر احمد نے مزید حیران ہوا کیونکہ مارروی نے نہ تو کسی بڑے شہر میں جا کر نوکری کیلئے انٹرویو دیا اور نہ ہی کہیں درخواست بھجوائی۔ ماروی نے اپنے والد کے سوال کو بھانپ لیا اور شیریں لہجے میں بتایا کہ حکومت نے کمپیوٹر کے ذریعے ایسا پروگرام شروع کیا ہے کہ گھر بیٹھ کر ہی آپ اپنے شعبے میں نوکری تلاش کر سکتے ہیں، درخواست دے سکتےہیں اور کامیاب بھی ہو سکتے۔ اس نے بھی یہی کیا۔ ماروی نے اپنے  والدین کے خواب پورے کرنے کےلئے دن رات محنت کی تھی۔ اُس کے والد نے بھی خاندانی بندھن توڑ کر اور کمیونٹی کی روایات پاوں تلے روندھ کر بیٹی کو پڑھنے کے لئے ٹھٹھہ بھیجا تھا، لیکن ڈگری مکمل ہونے پر کوئی جاب نہیں مل رہی تھی۔ ماروی سرمد کو جب اُس کی کلاس فیلوز نے  ڈیجیٹل یوتھ ہب کے بارے میں بتایا تو اس کی امیدیں جاگ گئیں۔ پھر ماروی نے ڈیجیٹل یوتھ ہب پر جا کر اپلائی کیا اور اس کو اپنی تعلیمی قابلیت اور اہلیت کے مطابق جاب مل گئی۔

ماروی چانڈیو جیسے ہزاروں نوجوانوں کیلئے پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کے تحت ڈیجیٹل یوتھ ہب ان گنت خواب پورے کرنے کی امید بن کر سامنے آیا ہے جو یوتھ کو بااختیار بنانے کا انقلابی قدم ہے۔ یہ دراصل آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے ذریعے چلنے والا ایک "ون اسٹاپ شاپ" پلیٹ فارم ہے جو نوجوانوں کو ملازمت، تعلیم، اسکالرشپس، قرضوں، کھیلوں، کلائمٹ چینج ، ماحولیات، انٹرن شپ، رضاکارانہ مواقع، آئی ٹی، آرٹس، ثقافت سمیت دیگر ایسے جیسے شعبوں میں فائدہ اٹھانے کی سہولت دیتی ہے۔  یہ پلیٹ فارم نوجوانوں کو مصنوعی ذہانت سے چلنے والی سفارشات اور وسائل تک ذاتی رسائی فراہم کر کے ترقی میں مدد فراہم کر کے بااختیار بناتا ہے۔ اس ایپ کے ذریعے نوجوان  اعلیٰ تعلیم کے خوابوں کی تعبیر کے لئے  اسکالرشپس اور گرانٹس  تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔ بہترین ملازمتوں اور انٹرن شپس تک آسان رسائی کے لئے  کیریئر گائیڈنس اور جاب پورٹل تک ایکسس ہو گا۔ فری لانسرز اور پروفیشنلز کے لیے جدید مہارت کے حصول کےلئے  ڈیجیٹل اسکلز اور ٹریننگ پروگرامز حاصل کریں گے۔ کاروبار کے آغاز کے لیے معاونت کی خاطر  اسٹارٹ اپ سپورٹ اور انویسٹمنٹ مواقع بھی ملیں گے۔  یوتھ ایپ آئی او ایس اور اینڈرائیڈ موبائل ڈیوائسز پر ان کے متعلقہ پلے اسٹورز کے ذریعے ڈاون لوڈ کر سکتی ہے اور ویب سائٹ www.pmyp.gov.com کے ذریعے بھی رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔ یہ پاکستان کا پہلا قومی اقدام ہے جو نوجوانوں کو ان متنوع مواقع سے جوڑنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔  وزیراعظم یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود احمد خان نے اس اقدام کو وزیراعظم محمد شہباز شریف کا وژن اور کاوش کا نتیجہ قرار دیتے ہیں۔

ڈیجیٹل یوتھ ہب ہر نوجوان کے لئے اپنی صلاحیتوں تک پہنچنے کے مواقع پیدا کرے گا جو بالآخر پاکستان کی ترقی میں معاون ثابت ہوگا۔ 

قوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر محمد یحیی بھی پاکستان کے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لئے ڈیجیٹل یوتھ ہب جیسی اہم کوشش کا اعتراف کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ پاکستان کی64 فیصد آبادی 30 سال سے کم عمر کی ہے۔ ڈیجیٹل یوتھ ہب پاکستان میں ڈیجیٹل دور کے آغاز کی نشاندہی کرتا ہے جو محض ایک ویب سائٹ یا ایپ نہیں بلکہ ایک 360 ڈگری ایکو سسٹم ہے جو خلا کو پر کرنے اور اگلی نسل کے لئے دروازے کھولنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ 

وزیراعظم شہباز شریف نوجوانوں سے بہت محبت کرتے ہیں۔ یوتھ کو انفارمیشن ٹیکنالوجی سیکٹر میں فنی تربیت کی فراہمی اُن کی اولین ترجیح ہے۔ اسی ویژن کے تحت وہ مختلف غیر ملکی اداروں اور کمپنیوں سے ملاقاتیں بھی کر رہے ہیں۔ ہواوے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سے ایک ملاقات میں بھی انہوں نے یہ مقصد رکھا کہ  ہمارے نوجوانوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی میں فنی تربیت دی جائے۔ پرائم منسٹر کو بتایا گیا کہ ہواوے کے آئی سی ٹی تربیتی پروگرام کے تحت تین لاکھ پاکستانی نوجوانوں کو آئی ٹی کے شعبے میں تربیت دی جائے گی۔  وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دنیا جدید ترین ٹیکنالوجی کی متقاضی ہے۔ نوجوان نسل کو جدید خطوط پر آئی ٹی، اے آئی اور ووکیشنل تربیت فراہم کی جائے تو ہی یہ ملک کا سرمایہ بنیں گے۔

پرائم منسٹرز ڈیجیٹل یوتھ ہَب کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے نوجوانوں کو خودمختار بنانے کےلئے تمام وسائل فراہم کرنے کا اعلان کیا۔ میاں شہباز شریف نے کہا کہ قرضوں سے قومیں ترقی نہیں کرتیں، قرضے کی زندگی کو محنت کے ذریعے عزت ووقار کی زندگی میں بدلنا ہوگا۔ 

اے آئی سے مزین ڈیجیٹل یوتھ ہب سے نوجوانوں کیلئے اسکالرشپس اور اعلیٰ تعلیم کے بے شمار دروازے کھلیں گے۔ اور یہ روشن مستقبل کی راہ پر گامزن کرے گا۔ رانا مشہود کہتے ہیں “یہ ایپ پاکستان کے ہر ہنر مند، استاد، تاجر، زمیندار، اور ہر اس فرد کے لیے ہے جو ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہتا ہے۔ قلم، تحقیق، جدت اور استحکام سے ہم ایک نئی صبح کا آغاز کر رہے ہیں”

پرائم منسٹر نے اس وقت پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے دن رات ایک کر رکھا ہے۔  حال ہی میں انہوں نے یوتھ نوجوانوں کو مارکیٹ اور صنعتوں میں درکار ہنر اور کھپت کے مطابق تربیتی پروگرامز فراہم کرنے کے منصوبے کی منظوری دی ہے۔  وہ اس عمل کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔ اُن کا ویژن ہے ک  نوجوانوں کو بین الاقوامی معیار کی تربیت کی فراہمی سے افرادی قوت کی برآمد کے فروغ کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ 

حکومت نے آئندہ 4 برس میں  60 لاکھ سالانہ تک نوجوانوں کو پیشہ ورانہ تربیت اور ہنر کی فراہمی سے روزگار کے مواقع حاصل کرنے میں مدد کا

منصوبہ بنایا ہے۔  نوجوانوں کی ہنر و پیشہ ورانہ تربیت کی فراہمی کیلئے مارکیٹ اور صنعتوں و بین الاقوامی سطح پر افرادی قوت کی کھپت کو مد نظر رکھا جا رہا ہے۔ 

پاکستانی معیشت اس وقت درست ٹریک پر چل رہی ہے جس کا اعتراف عالمی سروے میں بھی کیا جا رہا ہے۔  آئی پی اس او ایس  کنزیومر کنفیڈنس سروے 2025 کے مطابق پاکستانی معیشت کی بہتری عالمی سطح پر تسلیم کر لی گئی ہے۔  معیشت کے بارے میں عوام کی امیدیں 6 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔  معیشت کو مضبوط قرار دیے جانے کی شرح میں 500 فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔  مہنگائی میں 18 فیصد کمی—4 سال میں سب سے کم سطح پر ہے اور ملازمت کے حوالے سے اعتماد میں 19 فیصد اضافہ ہوا ہے جو تاریخی بلندی ہے۔  سروے نے پاکستان کو سرمایہ کاری کے لیے سب سے پرکشش ممالک میں شامل کیا ہے عالمی سرمایہ کاروں کے لیے پاکستان کی مضبوط معاشی بنیادوں کا پیغام ہے۔ 

حکومت پورے ملک کے نوجوانوں کو ترقی اور تعلیم کے یکساں مواقع فراہم کر رہی ہے۔  حال ہی میں بلوچستان کے طلبا کو اعلیٰ تعلیم کی فراہمی کے لیے متحدہ عرب امارات ( یو اے ای) نے اسکالرشپ کا اعلان کیا ہے۔ منتخب 25 طالب علموں میں 5 طالبات بھی شامل ہیں۔ اسکالر شپ حاصل کرنے والے طلبا یو اے ای کے بہترین تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کریں گے۔

اس اسکالر شپ کا مقصد پاکستان بالخصوص بلوچستان کے نوجوانوں کو عالمی سطح پر تعلیم حاصل کرنے کا موقع فراہم کرنا ہے۔ اسکالر شپ حاصل کرنے والےطلبا اور طالبات نے اعلیٰ تعلیم کا موقع فراہم کرنے پرحکومت پاکستان، متحدہ عرب امارات اور پاک فوج کا شکریہ ادا کیا۔

طلبا کا کہنا تھا کہ یہ اسکالرشپ ان کے تعلیمی سفر میں سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔ اس موقع سے فائدہ اٹھا کر ملک اور صوبے کا نام روشن کریں گے۔

حکومت نے بلوچستان کے سیکڑوں یونیورسٹی اسٹوڈنٹس کو اسکالرشپ پر تعلیم کے لئے روس بھجوانے کی منصوبہ بندی بھی کی ہے۔  پاکستان کے نوجوان ملک کا سب سے بڑا اثاثہ ہیں، لیکن اس کا ادراک اسی وقت ہو سکتا ہے جب نوجوان بااختیار، تربیت یافتہ اور قابل ہوں۔ سرکاری ، پرائیویٹ اور پبلک سیکٹرز کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ وہ نوجوانوں کی تربیت اور ان کے قابل بنانے میں زیادہ سے زیادہ کوشش کریں۔

فرد قائم ربط ملت سے ہے تنہا کچھ نہیں

موج ہے دریا میں اور بیرون دریا کچھ نہیں

وزیراعظم شہباز شریف کے جدید پاکستان کے تصور پر عمل کرتے ہوئے رانا مشہود نے حال ہی میں  نیشنل یوتھ کونسل بھی قائم کی ہے۔  حکومت اس وقت یوتھ کی کردار سازی، قومی ترقی میں نوجوانوں کی بامعنی شرکت یقینی بنانے کے لئے شب  و روز محنت کر رہی ہے۔ اس اعتراف میں کسی کو عار نہیں کہ کروڑوں یوتھ کیلئے کوششیں اور جدید آئیڈیا پر اُن کی شبانہ و روز محنت لائق تحسین ہے۔ پرائم منسٹر یوتھ کونسل، کامن ویلتھ ایشیاء یوتھ سمٹ اور ایشیاء ریجنل یوتھ منسٹرز میٹنگ بھی اُن کے قابل تعریف اقدامات ہیں ۔ 

اس امر سے انکار نہیں کہ عصری تقاضوں کے مطابق خود کو نہ ڈھالنا نادانی اور بدلتے حالات کے موافق فطرت نہ بدلنا عقلمندوں کا شیوہ  نہیں۔ حادثات و سانحات سے گزرتے ہوئے نئے سانچوں میں ڈھلنا مشکل ہے، مگر اس سے فرار ناممکن ہے۔  کامرانی و راحت انہی قوموں کا مقدر ہوتی ہے جو جدید علوم سے لیس ہو کر مستقبل کی طرف بڑھتے ہیں۔ جدید تقاضوں اور حالات سے آنکھیں بند کر کے بیٹھ جانے والی قوموں کی آج اقوام عالم میں کوئی قدر و منزلت ہی نہیں۔ اس لئے حقیقی ترقی اور جمہوریت کی طرف لے جانے والی انقلابی اصلاحات اور  نیا معاہدہ عمرانی مرتب کرنا ہر وقت پیش نظر رکھنا چاہیے اور یہی زندہ قوموں کی نشانی ہوتی ہے، بقول اقبال

نشاں یہی ہے زمانے میں زندہ قوموں کا

کہ صُبح و شام بدلتی ہیں اُن کی تقدیریں

قلندرانہ ادائیں، سکندرانہ جلال

یہ اُمّتیں ہیں جہاں میں برہنہ شمشیریں

شکوہِ عید کا منکر نہیں ہوں مَیں، لیکن

قبولِ حق ہیں فقط مردِ حُر کی تکبیریں

۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تعارف مصنفہ

زینب وحید نیشنل یوتھ کونسل کی ممبر ہیں جو وزیراعظم کے ویژن کی عکاس ہے۔  امریکا کے”کارلٹن“ کالج کی اسکالرشپ ہولڈر طالبہ ہیں۔ یونیسف یوتھ فورسائیٹ فلوشپ 2024 میں پاکستان کی نمائندگی کر رہی ہیں۔ کلائمٹ ایکٹوسٹ اور جرنلسٹ ہیں۔ مصنفہ، سوشل میڈیا کونٹینٹ کریئٹر اور مقررہ ہیں۔ پاکستان میں اقوام متحدہ اور حکومت پاکستان نے مشترکہ طور پر انہیں "کلائمٹ ہیرو"کے اعزاز سے نوازا ہے۔  یونیورسٹی آف ٹورنٹو، یورپ کے معتبر میگزین”جرنل آف سٹی کلائمٹ پالیسی اینڈ اکانومی”، اور نوبل پرائز ونر ملالہ یوسف زئی کے عالمی شہرت یافتہ میگزین “اسمبلی” میں مضامین چھپ چکے ہیں۔ پاکستان کے قومی اخبارات میں بلاگز لکھتی ہیں۔ اقوام متحدہ کے تحت امریکا اور اٹلی میں یوتھ فار کلائمٹ چینج انٹرنیشنل کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ ارجنٹائن میں میں انٹرنینشل سی فورٹی سمٹ میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ اقوام متحدہ اور انٹرنیشنل سول سوسائٹی کے تحت کانفرنس میں بطور پینلسٹ شامل ہیں۔ مضمون نویسی کے متعدد بین الاقوامی مقابلے بھی جیت چکی ہیں۔ نیدرلینڈز کے سرکاری ٹی وی نے زینب وحید کو پاکستان کی گریٹا تھنبرگ قراردیا ہے۔

مزید :

بلاگ -