کپاس کی تیار شدہ پھٹی کو چھوٹے وقفوں سے چن کر مارکیٹ میں فروخت کرنے کی ہدایت

کپاس کی تیار شدہ پھٹی کو چھوٹے وقفوں سے چن کر مارکیٹ میں فروخت کرنے کی ہدایت

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


فیصل آباد(بیورورپورٹ) ماہرین ایوب ریسرچ نے اگیتی کاشتہ فصل کپاس کی تیار شدہ پھٹی کو چھوٹے وقفوں سے چن کر مارکیٹ میں فروخت کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ یہ اگیتی کھلی ہوئی پھٹی بارشوں یا جڑی بوٹیوں کے پتوں اور بیجوں وغیرہ کی آمیزش سے خراب نہ ہونیز کاشتکاروں سے کہاگیاہے کہ وہ روئی کو چننے کے بعد اچھی طرح خشک کرنے کا انتظام بھی کریں۔ ڈاکٹر خالد محمود ڈائریکٹر کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد نے کہاکہ کاشتکار کپاس کی چنائی اس وقت شروع کریں جب ٹینڈے اچھی طرح کھل جائیں تاکہ ان سے اعلیٰ معیار کی کپاس حاصل ہوسکے ۔انہوںنے کہاکہ کاشتکار کیڑوں ، بارشوں کے پانی اور جڑی بوٹیوں کے پتوں کی آمیزش شدہ پھٹی کو الگ رکھیں اور علیحدہ فروخت کریں۔انہوںنے کہاکہ کپاس کی چنائی نمی خشک ہونے پر شروع کی جائے تاکہ روئی میں شبنم کی نمی باقی نہ رہے اور کپاس بد رنگ ہونے سے محفوظ رہے ۔
انہوںنے کہاکہ چنائی ہمیشہ پودے کے نچلے حصے سے کھلے ہوئے ٹینڈوں سے شروع کرتے ہوئے بتدریج اوپر کو چنائی کرتے جائیں تاکہ نیچے کے ٹینڈوں میں کھلی ہوئی کپاس پتوں اور دوسری آلائشوں سے محفوظ رہے ۔انہوںنے کہاکہ چنائی کرتے وقت ٹینڈوں سے کپاس کو اچھی طرح نکال لیںاور چنائی قطاروں میں شروع کرائیںنیز چنائی کرنے والی عورتوں کو پابند کریں کہ وہ اپنے سر وں کوسوتی کپڑوں سے ڈھانپ کر رکھیں۔علاوہ ازیںچنائی کرنے والے کھیت مزدوروں کو اجرت کپاس کی صفائی اور ستھرائی کو مدنظر رکھ کر ادا کریںاور صرف مقدار کو اجرت کی کسوٹی نہ بنائیں۔انہوںنے کہاکہ چنی ہوئی پھٹی کو صاف اور خشک سوتی کپڑوں پر رکھا جائے تاکہ پھٹی نمی اور آلودگی سے محفوظ رہ سکے۔ انہوںنے کہاکہ پھٹی کو بوروں میں بھرنے سے پہلے ناکارہ ، خشک پتوں،سانگلیوں، انسانی بالوں،سگریٹ کے ٹکڑوں، سوتلی رسیوں ،شاپروںاورٹافیوں وغیرہ کے ریپرز والی آلائشوں سے مکمل طورپر صاف کرلیاجائے تاکہ اعلیٰ معیار کی روئی حاصل ہوسکے۔ انہوں نے کہاکہ پھٹی کو ہمیشہ خشک ، صاف اور ہوا دار گوداموں میں رکھیںمگر کپاس کو زیادہ دیر تک سٹور نہ کریں کیونکہ اس سے کپاس کی کوالٹی متاثر ہوتی ہے۔انہوں نے کہاکہ پھٹی خریدتے وقت کپڑے کے بنے ہوئے بورے استعمال کیے جائیں ۔ انہوںنے کھیت سے فیکٹری تک پھٹی لانے کے لیے ٹریکٹر ٹرالیوںکے استعمال اور پھٹی کو چاروں طرف سے سوتی کپڑوں سے ڈھانپ کر رکھنے کی بھی ہدایت کی ۔ انہوںنے کہاکہ آلودگی سے پاک کپاس کے حصول سے نہ صرف کاشتکار بہتر معاوضہ حاصل کرسکیں گے بلکہ ملک میں اعلیٰ معیار کی روئی کے حصول اور مصنوعات کی تیاری سے قیمتی زرمبادلہ بھی حاصل ہوگا۔

مزید :

کامرس -