کوئی بھی غیر آئینی وغیرہ جمہوری اقدام قبو ل نہیں کریں گے ،سراج الحق
لاہور(اے ای ای )امیرجماعت اسلامی پاکستا سراج الحق کی موجودگی میں خیبرپختو خوا سے تعلق رکھ ے والے جماعت اسلامی کے قومی اور صوبائی اسمبلی کے ارکا کا المر کز الاسلامی میں بُدھ کے روز صوبائی امیر پروفیسرمحمد ابراہیم خا کی صدارت میں م عقدہ تی گھ ٹے جاری رہ ے والے ہ گامی اجلاس میں دوٹوک الفاظ میں واضح کیا گیاہے کہ پارلیم ٹ کو یرغمال ب ا ے والوں سمیت سب کا کھول کر س لیں جماعت اسلامی کسی بھی صورت ملک میں کسی غیر آئی ی اور غیرجمہوری اقدام کو قبول ہیں کریگی۔قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کواپ ی آئی ی مدت پوری کر ے کا موقع مل ا چاہیئے ۔خیبرپختو خوااسمبلی کسی بھی صورت تحلیل ہیں ہو ی چاہیئے۔جماعت اسلامی صوبائی حکومت کا حصہ ہے اور اس کے ساتھ ہے۔حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کر ا اپوزیش کاحق ہے۔صوبہ خیبرپختو خوا گزشتہ ایک عشرے سے زائد عرصے سے بدام ی ،دہشت گردی ،بے روزگاری ،مہ گائی اور موجودہ وقت میں بالخصوص شمالی وزیرستا سے بے گھر ہو ے والے لاکھوں متاثری آپریش کیوجہ سے شدید مشکلات کا شکارہے۔اور ا حالات میں صوبے کی اسمبلی تحلیل یا صوبے میں سیاسی عدم استحکام پیداکر ا صوبے کے عوام کے مفاد میں ہیں ۔تفصیل کے مطابق خیبرپختو خواسے تعلق رکھ ے والے جماعت اسلامی کے قومی اور صوبائی اسمبلی کے ممبرا کا اجلاس بُدھ کے روز بعد مازظہر جماعت اسلامی کے صوبائی امیر پروفیسرمحمد ابراہیم خا کی صدارت میں شروع ہوا۔اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیاکہ ملک میں جو بھی تبدیلی آئے خواہ وہ وزیراعظم کی تبدیلی ہو یا پارلیم ٹ کی مدت کا تعی ہو یا ا تخابی اصلاحات ہوں۔سب کچھ اسلامی جمہوریہ پاکستا کے آئی میں رہتے ہوئے ہو ا چاہیے کیو کہ اگر ایک مرتبہ دھر وں اور غیر آئی ی طریقوں سے وزیر اعظم یا حکومتوں کو گرا ے کی ریت پڑگئی تو پھرکوئی بھی حکومت ہیں چل سکے گی۔اور ملک ا ارکی اور ا تشار کا شکار ہوجائیگا۔اور پوری د یا میں ہمارا تماشہ ب جائیگا۔جماعت اسلامی پاکستا کے امیر سراج الحق ے ابتداسے لیکر اب تک حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیا مصالحتی کوششوں کی تفصیل سے اجلاس کے شرکاءکو آگاہ کیا۔اجلاس میں یہ طے کیا گیاکہ جماعت اسلامی اپ ی تمام تر سیاسی قوت اور وز اسلامی جمہوریہ پاکستا کے آئی کی بالادستی، پارلیم ٹ اور جمہوریت کے پلڑے میں ڈالے گی۔اجلاس میں طے کیا گیاکہ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق ملک کو موجودہ گھمبیر سیاسی بحرا سے کال ے کے لئے اپ ی کوششیں اور تگ ودو جاری رکھیں گے۔قبل ازیں المرکز اسلامی میں پریس کا فر س سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق ے کہا کہ پاکستا کے موجودہ آئی کو ختم کیا گیا تو پھر اس ملک کی مختلف قومیتوں اور مسلکوں سے تعلق رکھ ے والے لوگوں کو اکٹھا رکھ ا مشکل ہو جائے گا۔ ا ہوں ے کہاکہ 1973ءکا متفقہ آئی کسی معجزے سے کم ہیں ، اس آئی پر اس وقت کے وزیر اعظم ذولفقار اعلی بٹھو مرحوم ، مولا ا مفتی محمود مرحوم، خا عبدالولی خا مرحوم، مولا ا شاہ احمد ورا ی مرحوم، اور اس وقت کے دیگر قومی قائدی کے دستخط ہیں اور ا حالات میں قوم کو متفقہ آئی دیا جا ا ایک بہت بڑا کار امہ تھا۔ تاہم ا ہوں ے خدشہ ظاہر کیا کہ اس وقت جو حالات ہیں اور خدا ا خواستہ موجودہ آئی کو توڑا گیا تو شاید یہ اس ملک کو پھر کسی آئی ی دستاویز پر متفق ہ کیاجا سکے۔ ا ہوں ے کہاکہ اسلام آباد میں دھر وں کی وجہ سے ملک کی معیشت بیٹھ گئی ہے۔ سٹاک ایکسچی ج م دی کا شکار ہے۔ ا ہوں ے کہاکہ ہم ے عمرا خا کے تمام مطالبات مرکزی سرکار کو پہ چائے لیک میں وزیر اعظم کے استعفیٰ کے مطالبے کا ذکر ہیں کر سکتا تھا اور ہ ہی کر ا چاہےے تھا کیو کہ ہم خود بھی یہ سمجھتے ہیں کہ اس ملک میں وزیراعظم کے کرسی پر بیٹھ ے اور اُتر ے کا جو طریقہ آئی میں موجود ہے اسی پر عمل ہو ا چاہےے۔ کیو کہ اگر طاقت کے بل پر اور سڑکوں پر لوگوں کو لاکر م تخب وزیر اعظم کو گھر بھیج ے کا سلسلہ شروع ہو گیا تو پھر اس ملک میں کوئی حکومت ہیں کر سکے گا اور پوری د یا ہمارا مذاق اُڑائے گی۔