عرب ملک میں بظاہر مہاجروں کے اس قافلے کی حقیقت کیا ہے؟ جان کر آپ کیلئے یقین کرنا مشکل ہوجائے گا کہ کیا کبھی دنیا میں ایسا کام بھی ہوسکتا ہے

عرب ملک میں بظاہر مہاجروں کے اس قافلے کی حقیقت کیا ہے؟ جان کر آپ کیلئے یقین ...
عرب ملک میں بظاہر مہاجروں کے اس قافلے کی حقیقت کیا ہے؟ جان کر آپ کیلئے یقین کرنا مشکل ہوجائے گا کہ کیا کبھی دنیا میں ایسا کام بھی ہوسکتا ہے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

دمشق (مانیٹرنگ ڈیسک) گزشتہ جمعہ کے روز شامی افواج شمالی شہر منبج میں داخل ہوئیں تو داعش کے سینکڑوں جنگجو شکست سامنے دیکھ کر فرارہوگئے، لیکن یہ جنگجو ایسے فرار ہوئے کہ شامی افواج اور ان کی مددگار امریکی افواج انہیں فرار ہوتا دیکھنے کے سوا کچھ بھی نہ کرپائے۔

’یہ ملک ہم پر ایٹمی حملہ کرے گا اور ہمیں تیاری کا وقت بھی نہیں ملے گا‘ کونسا ملک ہے جس سے امریکی حکومت اس قدر خوفزدہ ہے، جان کر آپ کی حیرت کی بھی انتہا نہ رہے گی
اخبار دی مرر کی رپورٹ کے مطابق داعش کے جنگجوﺅں نے فرار ہونے کے لئے انتہائی سنگدلانہ حکمت عملی اختیار کی اور سینکڑوں شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہوئے ترک سرحد کی جانب نکل گئے۔ رپورٹ کے مطابق منبج شہر سے باہر جانے والی شاہراہ پر داعش کے جنگجوﺅں کی سینکڑوں گاڑیوں کو رواں دواں دیکھا گیا، جن کے دونوں اطراف عام شہریوں کی بڑی تعداد پیدل چل رہی تھی۔ سیرین ڈیموکریٹک فورسز کا کہنا ہے کہ داعش کے جنگجو گاڑیوں میں سوار تھے جبکہ عام شہریوں کو اپنے ساتھ پیدل چلا رہے تھے، تا کہ انہیں انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر سکیں۔

اگرچہ شامی اور امریکی افواج کو معلوم تھا کہ داعش کے جنگجو ان کے سامنے فرار ہورہے ہیں لیکن عام شہریوں کی بڑی تعداد ان کے ساتھ موجود ہونے کی وجہ سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ بغداد میں امریکی اتحاد کے ترجمان کرنل کرس گارور کا کہنا تھا ”ہمیں ان تمام افراد کو غیر جنگجوﺅں کے طور پر دیکھنا پڑا۔ ہم نے فائر نہیں کیا، ہم بس دیکھتے ہی رہ گئے۔“