2سا ل کے دوران پی ٹی آئی حکومت کی مجموعی کارکردگی پریشان کن رہی: پلڈاٹ
اسلام آباد(خصوصی رپورٹ)پلڈاٹ کی جاری کردہ سالانہ تجزئیے میں کہا گیاہے کہ پندرہویں قومی اسمبلی کی 5 سالہ مدت کے دوسرے سال کے اختتام پر اگرچہ قانون سازی میں کچھ بہتری آئی ہے تاہم مجموعی طو رپر کارکردگی کے اہم اشاریوں میں کارکردگی پریشان کن رہی ہے۔ قانون سازی سے متعلق قومی اسمبلی نے پہلے سال کے دوران صرف 10 قوانین کے مقابلے میں دوسرے سال 30 قوانین پاس کرکے پہلے سال کے مقابلے میں 3 گنا زیادہ بل پاس کئے ہیں۔ تاہم ان میں سے صرف 21 پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں نے منظور کئے تاکہ صدارتی توثیق حاصل کی جاسکے۔ قانون سازی کی سرگرمیوں میں اضافے کے باوجود آرڈیننس کے بارے میں پی ٹی آئی کی زیر قیادت وفاقی حکومت نے دوسرے سال کے دوران سال کے دوران 31 آرڈیننس جاری کرکے مسلسل پارلیمنٹ کو نظرانداز کیا ہے۔ پہلے سال کے مقابلے میں یہ تقریبا ساڑھے چار گنا یعنی 7 آرڈیننس جاری کیے۔ قانون سازی میں اصلاحات کیلئے مقامی سطح پر اقدامات کے بجائے بین الاقوامی اداروں کے کہنے پر قانون سازی ہوئی ہے۔وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف یاایف اے ٹی ایف کے ساتھ اتفاق رائے سے وابستگیوں پر مبنی موجودہ قانون سازی میں متعدد بلوں یا ترامیم کی تجویز پیش کی ہے اور انہیں منظور کیا ہے۔اسی طرح سٹیٹ بینک،نیپرا، ریاستی ملکیت کا انٹرپرائز قانون اور اینٹی منی لانڈرنگ سے متعلق قوانین اور ترامیم شامل ہیں۔
پلڈاٹ