کوٹ ادو:سیم پانی سے تباہی،10دیہاتوں میں کماد، چاول کی فصلیں تباہ
مظفرگڑھ (نامہ نگار)کوٹ ادو میں سیم کے پانی نے تباہی مچادی 10 سے زائد مواضعات میں ھزاروں ایکڑ اراضی پر فصلات تباہ, تفصیل کے مطابق مظفرگڑھ کی تحصیل کوٹ ادو کے 10 سے زائد مواضعات میں سیم کا پانی نکل آنے سے ھزاروں ایکڑ اراضی پر(بقیہ نمبر49صفحہ7پر)
کھڑی کماد اور چاول کی فصلات مکمل طور پر تباہ ھو چکی ھیں,ٹی پی لنک کینال اور مظفرگڑھ کینال میں وارہ بندی نہ ھونے، پانی کی مسلسل فراہمی اور نہروں کے بند پختہ نہ ہونے کی وجہ سے ان نہروں کے درمیان واقع نشیبی علاقوں میں سیم نکل آیا ھے,رحیم بخش،خدا بخش،محمد انور،چودھری مجید،غضنفر عباس اور متاثرہ مواضعات کے متعدد دیگر کسانوں نے حکومت کی عدم توجہی پر احتجاج کرتے ھوئے بتایا ھے کہ ٹی پی لنک کینال مکمل طور پر کچی ھے جبکہ مظفرگڑھ کینال کا 20 کلومیٹر علاقہ پختہ نہیں کیا گیا اور باقی سارے علاقے میں نہر کے بند پختہ کر دیئے گئے ھیں جس کی وجہ سے وھاں سیم ختم ھو گیا ھے کسان بھرپور فصلیں اٹھا رھے ھیں اور خوشحال ھو چکے ھیں انھوں نے بتایا کہ نہر کے بند پختہ ھونے اور سیم ختم ھونے سے محمود کوٹ کے علاقے کے کسان ایک ایکڑ سے 1700 سے 1800 من گنے کی پیداوار حاصل کر رھے ھیں جبکہ ان کے علاقے زیادہ زرخیز ھیں لیکن سیم کی وجہ سے گنے کی اوسط پیداوار 300 من سے 400 من فی ایکڑ ھے انھوں نے بتایا کہ موضع پتل شرقی،پتل غربی،کچا پتل،رکھ پتل،رکھ پرھاڑ شرقی،بیٹ قائم والا،رکھ کٹ،جنوں،موضع کھائی اول،کھائی دوم،کھائی سوم سیم سے زیادہ متاثرہ علاقے ھیں یہاں اول تو کوئی فصل کاشت ھی نہیں ھو سکتی اور اگر کاشت ھو جائے تو فی ایکڑ پیداوار فصل کی لاگت سے بھی کم ھوتی ھے انھوں نے وزیر اعلی آ پنجاب سردار عثمان بزدار اور وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے مظفرگڑھ کینال کے بچے ھوئے 20 کلو میٹر علاقے کے بند فوری طور پر پختہ کرانے کا مطالبہ کیا ھے تاکہ انھیں بھی سیم سے نجات مل سکے۔
فصلیں تباہ