بہاولپور:فلور ملز ان ایکشن، گندم میں مٹی ملانے کا انکشاف
نورپورنورنگا (نمائندہ پاکستان) صوبائی وزیرِ خوراک علیم خان نے دورہ بھاولپور کے موقع پر پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ عوام کو معیاری اور سستا آٹا فراہم کیا جائے گا،جس پر کسی قسم کا کوئی کمپرومائز نہ ہوگا،عوام کو معیاری سستا آٹا فراہم نہ کرنے والی فلور ملوں کے لائسنس کینسل (بقیہ نمبر5صفحہ6پر)
اور گندم کا کوٹہ معطل کر دیا جائے گا،مگر اس سب کے باوجود بھاولپور کی تمام فلور ملوں پر اس کوئی اثر نہیں ہوا اور وہ حسب روایت سرکاری سیل پوائنٹس پر انتہائی غیر معیاری آٹا فروخت کرنے لگی ہیں، جس میں مبینہ طور پر مٹی اور چاول کے چھلکا کو پیس کر مکسنگ کرنے کا انکشاف ہوا ہے،جس کے کھانے سے عوام پیٹ اور دیگر مختلف امراض کا شکار ہورہیئے ہیں،جبکہ تمام تر فلور ملیں معیاری آٹے کا 15کلو کا تھیلہ ہی سرکاری ریٹ 860روپے میں فروخت کر رہی ہیں،ان تمام تر فلور ملوں کے سامنے ضلعی انتظامیہ انتہائی بے بس نظر آتی ہے،جبکہ ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ بھاولپور کی فلور ملوں نے حکومت سے سرکاری ریٹ پر گندم کا کوٹہ منظور کراکے بہت کم غیر معیاری آٹا بناتی ہیں بقیہ گندم مہنگے داموں پرائیویٹ سیکٹر کو فروخت کرکے لاکھوں روپے کما رہی ہیں جو مختلف راستوں سے افغانستان سمگل کی جارہی ہے،اس حوالے سے چئیر مین غلہ منڈیاں پنجاب کے چئیر مین انوار احمد نجمی بھی انکشاف کرچکے ہیں کہ بھاولپور و رحیم یارخان سے گندم سندھ منتقل کی جارہی ہے اور وہاں سے چمن کے راستے افغانستان سمگل ہورہی ہے،اس پر فوری ایکشن نہ ہوا تو گندم پیدا کرنے والے اضلاع کی عوام کو کھانے کیلئے انتہائی گھٹیا کوالٹی کا آٹا میسر رہیئے گا جبکہ آٹا مافیا گندم سمگل کرکے راتوں رات کروڑپتی بن جائے گا۔
انکشاف