خاتون نے محاورے کو سنجیدہ لے لیا، واقعی اپنے شوہر کے ٹوٹے ٹوٹے کر دئیے
صنعاء(مانیٹرنگ ڈیسک) یمن میں ایک بھارتی خاتون نے اپنے یمنی شوہر کو قتل کرکے لاش کے ٹکڑے کر کے بوریوں میں بھر کر پانی کے ٹینک میں پھینک دیئے۔ انڈیا ٹائمز کے مطابق اس خاتون کا نام نمیشا پریا ہے جو بھارتی ریاست کیرالہ کے ضلع پلاکید کی رہائشی ہے۔ اس نے یمنی شہری طلال عبدالمہدی کے ساتھ شادی کر رکھی تھی اور دونوں یمن کے شہر الدیاض میں مقیم تھے۔
پریا نے 2011ءمیں کیرالہ ہی کے ایک شخص کے ساتھ شادی کی تھی اور یمن میں بطور نرس ملازمت کر رہی تھی۔ دونوں کی ایک بیٹی بھی تھی۔ پھر اس کا شوہر اور بیٹی بھارت واپس چلے آئے اور پریا یمن میں ہی رک گئی کیونکہ وہ وہاں اپنا کلینک کھولنے کی کوشش کر رہی تھی اور اس میں مقتول اس کی مدد کر رہا تھا۔پریا اور مہدی نے کاغذات میں جعل سازی کی اور ایک دوسرے کو میاں بیوی ظاہر کر دیا تاکہ پریا کا کلینک رجسٹرڈ ہو سکے۔
کلینک رجسٹرڈ ہونے کے بعد مہدی نے پریا پر دباﺅ ڈالنا شروع کر دیا کہ وہ حقیقت میں اس کے ساتھ شادی کر لے۔ پریا کی طرح مہدی بھی پہلے سے شادی شدہ تھا۔ اس نے پریا کا پاسپورٹ بھی چھین لیا اور کلینک سے اسے جو آمدن ہوئی وہ رقم بھی لے لی۔ مبینہ طور پر وہ اسے جسمانی تشدد کا نشانہ بھی بناتا رہا۔ بالآخر پریا نے ایک اور نرس کی مدد سے مہدی کو قتل کرکے اس کی لاش کے ٹکڑے کیے اور انہیں بوریوں میں بھر کر پانی کے ٹینک میں پھینک دیا۔ پریا اور جرم میں معاونت کرنے والی دوسری نرس کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے اب پریا کو سزائے موت اور دوسری نرس کو عمر قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔مقتول مہدی کے خاندان والوں نے خوں بہا کے طور پر 70لاکھ بھارتی روپے کا مطالبہ کیا تھا جو پریا کے گھر والے نہ دے سکے۔