طالبان مذاکرات کی پیش کش قبول کرکے امن کی راہ اختیار کریں، ساجد میر
لاہور ( سٹاف رپورٹر) جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ طالبان قیادت حکومت کی مذاکرات کی پیش کش قبول کرکے امن کی راہ اختیار کریں، تشد د اور آپریشن ملکی مفاد میں نہیں ہے۔بیرونی قوتیں خطے میں امن کی راہ میں مشکلات پیدا کررہی ہیں ۔ قبائلی علاقوں میں آپریشن سے کا فیصلہ قومی قیادت کو اعتماد میں لے کر کیا جائے۔ تصادم سے ملکی استحکام اور سلامتی مزید خطرے میں پڑ سکتی ہے۔ جامعہ ابراہیمیہ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے میران شاہ میں نماز کے دوران پاک فوج کے جوانوں پر شدت پسندوں کی طرف سے حملے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ پاک فوج کو کمزور کرنا بھارت کے ہاتھ مضبوط کرنے کے مترادف ہے۔ طالبان کو جارحیت کا راستہ ترک کرکے مذاکرات کی طرف آنا چاہیے اسی میں دونوں فریقین کا فائدہ ہے۔ انصار المجاہدین نے وزیرستان والے خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے مزید اس طرح کے حملے کرنے کی دھمکی دی ہے۔ اب حکومت ان دھمکیوں کا نوٹس بھی لے اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے اقدامات بھی کرے۔اگر شدت پسند گروہ اپنی کارروائیوں سے باز نہیں آتے تو حکومت ان کے خلاف بھرپور کارروائی کرے۔
ساجد میر