طیارہ حادثہ کی تحقیقات کرتی خاتون کو ایک چپل مل گئی،یہ چپل کس کی تھی؟جان کرآپ کی بھی آنکھیں نم ہو جائیں
پرتھ (نیوز ڈیسک)مارچ 2014ءمیں لاپتہ ہونے والی ملائیشین ائیرلائن کی بدقسمت پرواز MH370 کا آج تک کوئی سراغ نہ ملا، مگر اڑھائی سال بعد ایک آسٹریلوی خاتون کو ایک ایسا جوتا مل گیا ہے جو لاپتہ پرواز کی ایک خاتون مسافر نے آخری سفر پر روانہ ہوتے ہوئے پہن رکھا تھا۔ یہ جوتا آسٹریلوی شہر پرتھ سے تعلق رکھنے والی 52 سالہ شیرل کین کو ملا ہے، جن کا کہنا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ ان کے پاس موجود جوتا پرواز MH370 میں سوار ایک خاتون مسافر کا ہے، جسے انہوں نے سنڈریلا کا نام دیا ہے۔
میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق شیرل کو مڈغاسکر جزائر کے ساحلوں سے کئی اشیاءملی ہیں جن میں ہینڈ بیگ، پرس اور جوتے وغیرہ شامل ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ تمام اشیاءایک لمبے عرصے تک سمندری لہروں کے ساتھ تیرتی رہی ہیں اور ان کی ظاہری حالت سے یہی نظر آتا ہے کہ یہ سب چیزیں ایک ہی وقت میں سمندر میں گریں۔ انہوں نے خصوصی طور پر ایک جوتے کے بارے میں دعویٰ کیا ہے کہ یہ سنڈریلا نامی خاتون مسافر کا ہے، جسے سی سی ٹی وی ویڈیو میں یہی جوتا پہنے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ یہ ویڈیو کوالا لمپور ائیرپورٹ پر پرواز MH370 کی روانگی سے عین قبل بنائی گئی تھی۔
شیرل ایک غیر سرکاری تحقیقاتی گروپ کا حصہ ہیں جو پرواز MH370 کا معمہ حل کرنے کی کوششوں میں شامل ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے پاس موجود اشیاءاور خصوصاً سنڈریلا کے جوتے کو جلد ہی آسٹریلوی حکام کے حوالے کردیں گی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ مڈغاسکر کے جزائر کے قریب ملنے والی اشیاءکے پیش نظر MH370 کا ملبہ ڈھونڈنے والوں کو اپنی توجہ اس علاقے پر مرکوز کرنی چاہیے۔