حکومت نے فوج اور عدلیہ کو گالیاں دیں، مولا بخش چانڈیو
کراچی (اسٹاف رپورٹر ) پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ حکومت نے فوج اور عدلیہ کو گالیاں دیں، حقیقی لیڈر اپنی تکالیف میں بھی اداروں کو متنازعہ نہیں بناتے، شہید بھٹو، محترمہ بینظیر اور نصرت بھٹو کو بھی انصاف نہیں ملا لیکن انہوں نے اداروں سے لڑائی نہیں کی، پہلی بار ایسا فیصلہ آیا ہے ، لاڈلے کو رہا کردیا گیا، ججز کو ایسی باتیں نہیں کرنی چاہئیں اور نہ ہی سیاسی بیانات دینے چاہئیں، وضاحتیں ان کو برا بنادیں گی ، حکمران اپنے مسائل حل نہیں کرسکتے تو ملک کے مسائل کیا حل کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ اس حکومت نے فوج عدلیہ اور دیگر اداروں کو گالیاں دیں۔ اداروں سے لڑائی کی۔ میاں صاحب کہ رہے ہیں کہ ایک ہی جرم میں دوسزائیں کیوں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کے ساتھ ظلم ہوا۔ شہید محترمہ بینظیر بھٹو اور نصرت بھٹو کو بھی انصاف نہیں ملالیکن انہوں نے اداروں سے لڑائی کرنے کے بجائے صرف صبر کیا اور قانونی حق استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ پہلی بار ایسا فیصلہ ہوا ہے جس پر تنقید کی جارہی ہے،لاڈلے کو رہا کردیا گیا۔ ججز کو ایسی باتیں نہیں کرنی چاہئے اور نہ ہی ججز وضاحتیں دیتے پھریں بھلے فیصلوں پر تنقید ہوتی رہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی بدقسمتی ہے کہ وزیراعظم کہے کہ میں کرسی پر نہیں کوئی اور ہے۔قوموں کو بحرانوں میں جرات مند قیادت کی ضرورت ہے جو ہمارے پاس نہیں۔موجودہ حکمران اپنے مسائل حل نہیں کرسکے ملک کے کیا کرینگے۔آج کے لیڈر فٹ پاتھ پر بیٹھے ہوئے یتیم بچوں جیسے ہیں جو ادھر ادھر مدد کے لئے دیکھ رہے ہوں کہ کسی کی ان پر نظر پڑے۔ مولابخش چانڈیو نے کہا کہ برما اور بیت المقدس کے بحران کے وقت قوم شہید بھٹو اور بینظیر کو یاد کررہی ہے۔شہید محترمہ بینظیر جرأت مند لیڈر تھی جو بحرانوں سے نہیں گھبراتی تھی۔ماضی میں بوسنیا کے بحران کو محترمہ نے تانسو چلر کے ساتھ ملکرحل کیا۔