سعودی عرب کی عدالت میں خاتون وکیل نے جسم کے ایسے حصے سے کپڑا ہٹا دیا کہ دیکھتے ہی جج نے عدالت سے ہی نکال دیا
ریاض(ویب ڈیسک) سعودی عرب کی جنرل کورٹ نے چہرہ سے پردہ ہٹانے پر وکیل خاتون کو عدالت سے بے دخل کردیا جس پر تنازعہ کھڑا ہوگیا اور اعلیٰ عدالتی کونسل کے سربراہ سے شکایت کرنے کا بھی اعلان کردیا گیا۔
لائیو ٹی وی نشریات دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
تفصیلات کے مطابق وکیل عبدالرحمان اللاحم نے ایم بی سی چینل کے پروگرام کے دوران بتایا کہ سعودی وکیل خاتون ان کے یہاں زیر تربیت ہے، وہ صرف کورٹ کی کارروائی دیکھنے آئی تھی جبکہ ایک سیکیورٹی اہلکارنے جج کی ہدایت پر رابطہ کرکے بتایا کہ انہوں نے وکیل خاتون کو چہرہ کھولنے کی بنا پر عدالت سے باہر کردینے کا حکم دیدیا ۔اللاحم نے یہ اطلاع دیتے ہوئے واضح کیا کہ عدالت کے سربراہ سے اس کی شکایت کریں گے۔ان کاکہناتھاکہ جج نے چہرہ کھولنے کے جواز سے متعلق فقہی آراء کے خلاف فیصلہ دیا ہے جس کے وہ مجاز نہیں ۔ دوسری جانب معاون سیکریٹری برائے عدالتی امور شیخ عبدالرحمان القاسم نے واضح کیا کہ وکیل خاتون کئی خلاف ورزیوں کی مرتکب ہوئی ، ابتدائی اطلاعات سے پتہ چلا کہ اس نے اونچی آواز میں گفتگو کی جبکہ خاتون کے وکیل ہونے کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔ تفصیلات کا اعلان بعد میں کیا جائیگا۔