کٹاس راج تالاب بھرنے کا عدالتی حکم ، سیمنٹ فیکٹری نے مقامی آبادی کا پانی بند کردیا
کلرکہار(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ کے حکم پر کٹاس راج مندر کے تالاب میں پانی بھرنے کے لئے سیمنٹ فیکٹری انتظامیہ نے مقامی آبادی کا پانی بند کردیا ، مقامی افراد گذشتہ تین دنوں سے پانی کی بوند بوند کو ترسنے لگ گئے ہیں ، فیکٹری انتظامیہ نے مقامی افراد کی خواہش پربور کر کے پانی نکالا مگر اب انہی لوگوں کا پانی بند کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کٹاس راج مندر کے حوالے سے 2نومبر کو ایک شہری کی درخواست پر چیف جسٹس آف پاکستان نے نوٹس لیا ، جس کی تین سماعتوں کے بعد چیف جسٹس نے سیمنٹ فیکٹری کو تالاب بھرنے کا حکم دیا تھا، اس حکم کے بعد سیمنٹ فیکٹری نے مقامی لوگوں کا پانی بند کرکے کٹاس راس مندر کے تالاب کو بھرنے کا عمل شروع کردیا مگر ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود تالاب میں پانی نہیں بھرا جا سکا ۔ نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین متروکہ وقف املاک صدیق الفاروق کا کہنا تھا کہ مشرف دور میں علاقے میں سیمنٹ فیکٹریاں بنانے کی منظوری دی گئی ،ان سیمنٹ فیکٹریوں نے قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بورنگ کے ذریعے پانی کے وسائل تلاش کئے ۔ علاقے میں بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے پانی کی سطح نیچے چلی گئی ہے جبکہ سپریم کورٹ کے حکم پر سیمنٹ فیکٹری تالاب میں پانی بھر رہی ہے لیکن تالاب خشک ہونے اور زمین کھوکھلی ہونے کے باعث تالاب کا پانی 11فٹ پر پہنچ کر رک گیا ہے۔ پنجاب حکومت اس تاریخی مندر کی تزئین و آرائش کے لئے بھرپو ر کوششیں کررہی ہے اور جلد ہی ہزاروں سال پرانے کٹاس راج مندر کی اصل شکل بحال کر دی جائے گی۔