پنجاب اسمبلی: 3اہم تعلیمی بل کثرت رائے سے منظور، کھاد کی کمی پرایوان میں عام بحث کا اعلان
لاہور(نمائندہ خصوصی) پنجاب اسمبلی کا اجلاس دو گھنٹے دس منٹ کی تاخیر سے سپیکر چوہدری پرویز الٰہی کی صدارت میں شروع ہوا، اجلاس میں وقفہ سوالات کے قبل تین بلوں کی منظوری دی گئی،پنجاب اسمبلی نے تعلیم کیلئے تین اہم بل کثرت رائے سے منظور کر لئے،جس میں گرینڈ ایشین یونیورسٹی سیالکوٹ بل 2021 لاہور انسیٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی لاہور بل 2021،اور غازی نیشنل انسٹیٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ سائنس ڈیرہ غازی خان بل 2021 کثرت رائے سے منظورکرلئے گئے، اجلاس میں محکمہ ہائر ایجوکیشن سے متعلقہ سوالوں کیت جوابات متعلقہ وزیر ہائر ایجوکیشن راجہ یاسر ہمایوں نے دئے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے راجہ یاسر ہمایوں نے کہا کہ حکومت پنجاب صوبے میں مزید خواتین یونیورسٹیوں کا ارادہ رکھتی ہے، جیسے ہی وسائل میسر آئیں گے حکومت ان نئی یونیورسٹیوں پر کام شروع کر دے گی، جن تعلیمی اداروں کی عمارتوں میں غیر معیاری میٹریل استعمال کیاگیا اس کی تحقیقات ہر صورت ہونی چاہئیے،محکمہ سی اینڈ ڈبلیو نے عمارتیں تعمیر کی ہیں ان کے افسران کے خلاف وزیراعلی پنجاب کو کارروائی کرنے کی درخواست کریں گے، ن لیگ کے رکن اسمبلی محمد نواز چوہان کی کالج نہ بنانے پر حکومت پر تنقیدان کا کہنا تھا کہ سوال چنا پوچھا گیا اور جواب گندم دیا گیا۔لیگی رکن حنا پرویز بٹ نے ریسرچ ورک کے معیار کو جانچنے کیلئے ادارے کے سربراہ کی تعلیمی قابلیت پی ایچ ڈی ہونے سے متعلقہ اور لاہور گورنمنٹ کالجز کی تعداد، فنڈز اور خالی آسامیوں سے متعلقہ سوال کے جواب کو مطمئن قرار دیدیا، جس پر پینل آف چئیرمین نے حنا پرویز بٹ کا شکریہ ادا کیا، خلیل طاہر سندھو نے نقطہ اعتراض پر ایوان میں مسیحیوں کو کرسمس سے قبل تنخواہیں دینے کا معاملہ اٹھا دیا۔پنجاب اسمبلی کے ایوان نے کھاد کی پنجاب میں قلت،، حکومتی رکن چودھری شفیق نے ایوان میں معاملہ اٹھا دیا، ان کا کہنا تھا کہ کھاد بلیک ہو رہی اور مل ہی نہیں رہی کوئی پوچھنے والا ہی نہیں،کاشتکاروں کا کھاد نہ ملنے پر بہت پریشان ہیں، جواب میں وزیر زراعت نے کہا کہ کھاد کی شروع میں شکایات تھیں آپ نشاندہی کریں کارروائی کریں گے، ہم نے پورٹل کھاد پنجاب بنا دیا ہے شکایات پر کارروائی و جرمانے مقدمے درج کئے گئے،پورٹل کا ریکارڈ ہر شخص چیک کر سکتاہے،اس موقع پر پینل آف چئیرمین میاں شفیع نے بھی صوبے میں کھاد کی قلت کی تصدیق کر دی، ان کا کہنا تھا کہ پورے پنجاب میں کھاد کی قلت کا مسئلہ درپیش ہے،مارچ اپریل تک کھاد کے ریٹ آؤٹ آف کنٹرول ہوں گے اور کھاد کے دس ہزار روپے بڑھیں گے، لیگی رکن رانا محمد اقبال نے کھاد کی شارٹیج پر وزیر زراعت کو کھری کھری سنا دیں،اور کہا کہ افسوس کی بات ہے کاشتکاروں کو کھاد ہی نہیں مل رہی،پہلے ڈی اے پی اور اب یوریا کھاد بلیک ہو رہی ہے،آپ نے کھاد کی فراہمی کیلئے کیا کام کیا؟ آپ کے ہوتے ہوئے کاشتکار کو نقصان ہورہاہے،اس موقع پر وزیر قانون نے کھاد کی کمی پر ایوان میں عام بحث کروانے کااعلان کردیا، راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ بزنس ایڈوائزی کمیٹی میں زراعت پر بحث کا فیصلہ کیاگیا تھا،اپوزیشن سے مشاورت کرکے کھاد پر بحث رکھ لیں گے،کھاد پر عام بحث سے اس معاملے پر تفصیل سے بات کریں گے۔ایجنڈا مکمل ہونے اجلاس آج دوپہر ایک بجے تک ملتوی کردیا۔
پنجاب اسمبلی