خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات،جمعیت علماء اسلام 21پی ٹی آئی 14،اے این پی 7،(ن) لیگ 3،جماعت اسلامی 2،آزاد6 نشستوں پر کامیاب،جے یو آئی نے پشاور چھین لیا
پشاور (نمائندہ پاکستان، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں صوبائی حکومت کو اپ سیٹ شکست ہوئی، جمعیت علمائے اسلام نے تبدیلی کا رْخ موڑ دیا ہے۔ چار بڑے شہروں کے میئرز کے الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا صفایا ہو گیا، کوہاٹ، پشاور اور بنوں کے میئرز کا انتخاب جمعیت علمائے اسلام (ف) نے جیت لیا جبکہ مردان کی میئر شپ عوامی نیشنل پارٹی کے نام رہی۔خیبر پختونخوا میں بلدیاتی حکومتوں کے انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے پشاور، نوشہرہ، چارسدہ، مردان، صوابی، کوہاٹ، خیبر، مہمند، ہنگو، بنوں، کرک، لکی مروت، ڈیرہ اسمٰعیل خان، ہری پور، بونیر، ٹانک اور باجوڑ میں پولنگ ہوئی۔بلدیاتی حکومتوں کے انتخابات کے لیے 9 ہزار سے زائد پولنگ سٹیشنز اور تقریباً 29 ہزار پولنگ بوتھ قائم کیے گئے تھے جن میں سے 2 ہزار 500 سے زائد کو انتہائی حساس اور 4 ہزار 100 سے زائد پولنگ سٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا۔ مجموعی طور پر 19ہزار 282 امیدواروں نے 2 ہزار 359 ولیج اور نیبرہڈ کونسلوں میں جنرل نشستوں پر انتخاب میں حصہ لیا جبکہ وی سی این سیز کی اتنی ہی نشستوں کے لیے خواتین امیدواروں کی تعداد 3 ہزار 905 تھی۔اسی طرح کسانوں اور مزدوروں کی نشستوں کے لیے 7 ہزار 513، نوجوانوں کے لیے 290 اور اقلیت کے لیے 282 امیدواروں نے انتخابات میں حصہ لیا، علاوہ ازیں خیبر پختونخوا کے 17 اضلاع کی 63 تحصیل کونسلز کے میئر یا چیئرمین کی نشستوں کے لیے 689 امیدوار میدان میں اْترے۔بلدیاتی انتخابات کے لیے ہر ووٹر نے 6 ووٹ کاسٹ کیے، میئر سٹی کونسل اور چیئرمین تحصیل کونسل کی نشست کے لیے ووٹر کو سفید رنگ، نیبر ہڈ اور ولیج کونسل کے لیے سلیٹی رنگ جبکہ خواتین کی نشست کے لیے گلابی رنگ کا بیلٹ پیپر دیا گیا۔ بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں 2 ہزار 32 امیدوار بلامقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔ جنرل نشستوں پر 217، خواتین نشستوں پر 876، کسان کی نشستوں پر 285 اور یوتھ نشستوں پر 500 جبکہ اقلیتی نشستوں پر 154 امیدوار بلامقابلہ کامیاب ہوئے۔انتخابات میں جمعیت علماء اسلام کو برتری حاصل ہے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کو کئی مقامات پر اپ سیٹ شکست کا سامنا ہے۔ ابتدائی نتائج میں جے یوآئی پچھلے بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کو ملنے والی برتری ختم کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔غیر حتمی اورغیر سرکاری نتائج کے مطابق 64 میں سے 58 سیٹوں کے الیکشن کے نتائج سامنے آگئے ہیں، جمعیت علمائے اسلام (ف) نے دو میئر سمیت 21 تحصیل چیئر مینوں کی سیٹیں حاصل کیں، کوہاٹ اور پشاورسے میئر کا الیکشن مولانا کی جماعت نے جیت لیا ہے۔الیکشن میں دوسرے نمبر پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ہے، صوبائی حکومت ہونے کے باوجود ابھی تک کوئی میئر کا الیکشن نہ جیت پائی، تاہم 14 تحصیل چیئر مینوں کے الیکشن میں فاتح قرار پائی۔عوامی نیشنل پارٹی نے اب تک 7 سیٹیں حاصل کی ہیں۔ ایک میئر اور 6 تحصیل چیئر مینوں کے الیکشن جیتنے میں کامیاب ہوئی۔ 9 آزاد امیدوار تحصیل چیئر مین کے الیکشن جیتنے میں سرخرو ہوئے۔ مسلم لیگ ن کے حصے میں 3، جماعت اسلامی 2، پاکستان پیپلز پارٹی1 اور تحریک اصلاحات پاکستان نے بھی ایک نشست جیتی۔تحریک انصاف کے کئی اہم رہنما اپنے حلقوں میں پارٹی کو شکست سے نہ بچا سکے، بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں اہم وزرا کے ’مضبوط‘ رشتہ داروں سمیت متعدد بڑے برج الٹ گئے۔سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور صوبائی وزیر شہرام ترکئی کے ضلع صوابی کی تین تحصیلوں ٹوپی، لاہور اور زرڑ میں پی ٹی آئی کے امیدوار ہار گئے۔وزیر سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز کے آبائی ضلع کوہاٹ میں تحریک انصاف میئر شپ کے انتخاب میں شکست سے دوچار ہوئی۔ وزیر مملکت شہریار آفریدی اپنی یونین کونسل سے بھی اپنے امیدوار کو جیت نہ دلوا سکے۔گورنر شاہ فرمان کے آبائی علاقے بڈھ بیر سے ان کا امیدوار تحصیل چیئرمین نہ بن سکا، وزیر امور کشمیر علی امین گنڈا پور کے حلقے پہاڑ پور میں تحریک انصاف کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، وزیر مملکت علی محمد خان کے شہر مردان میں بھی پی ٹی آئی امیدوار میئر کی سیٹ پر ناکام رہا۔وزیر دفاع پرویز خٹک کے قومی اسمبلی کے حلقے میں شامل تحصیل پبی سے تحریک انصاف کو شکست ہوئی، وفاقی وزیر عمر ایوب کے آبائی علاقے ہری پور کے تین تحصیل چیئرمینوں کی نشستیں نواز لیگ اور آزاد ارکان لے اڑے۔ ڈپٹی اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی محمود جان کے بھائی احتشام خان متھرا سے ہار گئے۔صوبائی وزیر جنگلات اشتیاق ارمڑ تحصیل چمکنی میں اپنے امیدوار کو کامیاب نہ کرا سکے۔پی ٹی آئی حکومت ہونے کے باوجود پشاور میں سٹی میئر کاالیکشن ہار گئی، غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق فاتح امیدوار اور امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان کے داماد زبیر علی خان نے 62388 ووٹ حاصل کیے جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار کو 50659 ووٹ ملے، تیسرے نمبر پر عوامی نیشنل پارٹی رہی جس کے امیدوار نے 49596ووٹ حاصل کئے،پیپلز پارٹی کے امیدوار ارباب زرک خان نے 45 ہزار 958 ووٹ حاصل کیے۔پشاور کی تحصیل چیر مین بڈھ بیر میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مفتی طلاء محمد نے 13445 ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کی۔ عوامی نیشنل پارٹی کے غضنفر علی خان نے 12 ہزار 562 ووٹ حاصل کر کے دوسرے نمبر پر رہے۔ پشاور کی تحصیل چمکنی کے چیئر مین الیکشن میں اے این پی کے ارباب عمر خان 24 ہزار 415 ووٹ لیکر سرخرو ہوئے، پی ٹی آئی کے امیدوار نبی گل کو 20398 ووٹ ملے۔ جے یو آئی (ف) کے خالد وقار چمکنی کو 19494 ووٹ ملے۔پشاور کی تحصیل چیئر مین حسن خیل میں پی ٹی آئی کے حفیظ الرحمان آفریدی نے 6274 ووٹ حاصل کیے اور فاتح ٹھہرے،پشاور کی تحصیل چیئر مین شاہ عالم میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیدوار کلیم اللہ نے 20 ہزار 1 ووٹ حاصل کیے، جماعت اسلامی کے سردار عالم 7119ووٹ حاصل کر کے دوسرے نمبر پر رہے۔ پشاور کی تحصیل پشتخرہ میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے محمد ہارون صفت 11295 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے۔ ن لیگ کے قاری ظاہر خان 10158 ووٹ حاصل کر سکے تحصیل متھرا کے چیئر مین الیکشن میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے فرید اللہ خان 22 ہزار ووٹ لیکر پہلے نمبر پر رہے، جماعت اسلامی کے افتخار احمد 15 ہزار 844 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ اے این پی کے عزیز غفار 11249 ووٹ لے سکے۔تحصیل نوشہرہ کے چیئر مین کے الیکشن وفاقی وزیر دفاع کے بیٹے اسحق خٹک نے جیت لیا۔ فاتح امیدوار نے 48781 ووٹ حاصل کیے، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مفتی حاکم علی خیل نے 41 ہزار 218 ووٹ حاصل کئے۔ پیپلز پارٹی کے احد خٹک نے 31ہزار 617 ووٹ حاصل کیے۔نوشہرہ کی تحصیل پبی کے چیئر مین الیکشن میں اے این پی کے غیور علی خٹک 27 ہزار 530 ووٹ لیکر فاتح ٹھہرے، پی ٹی ا?ئی کے اشفاق احمد کو 27268 ووٹ ملے اور دوسرے نمبر پر رہے، جے یو ا?ئی کے قاری اختر منیر کو 24025 ووٹ ملے اور تیسرے نمبر پر رہے۔نوشہرہ کی تحصیل چیئر مین جہانگیرہ میں پی ٹی ا?ئی کے کامران رازق 32124 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے، پی پی پی کے جمشید خان 27931 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے، اے این پی کے امیدوارسکندر مسعود خٹک 21885 ووٹ حاصل کر سکے۔تحصیل چیئر مین چارسدہ میں جے یو ا?ئی کے امیدوار مولانا عبد الرؤف 76735 ووٹ لیکر پہلے نمبر پر رہے، اے این پی کے تیمور خٹک 44540 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے، پی ٹی ا?ئی کے حاجی ظفر خان 24 ہزار 330 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔تحصیل چیئر مین شبقدر کیلئیجے یو آئی (ف) کے حمزہ آصف خان 32244 ووٹ لیکر سرفراز ہوئے، پی ٹی ا?ئی کے شاہد اللہ خان 14416 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔تنگی کی تحصیل چیئر مین الیکشن میں آزاد امیدوار فیاض علی 14189 ووٹ لیکر سرفہرست رہے، قومی وطن پارٹی کے یحییٰ خان مہمند 13 ہزار 705 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ جے یو ا?ئی (ف) کے حاجی دانشمند 12331 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔تحصیل چیئر مین باڑہ کے الیکشن جے یو ا?ئی (ف) کے امیدوار مفتی محمد کفیل جیت گئے، انہوں نے 7986 ووٹ لیے۔ ا?زاد امیدوار عبدالرزاق ا?فریدی 7476 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ جماعت اسلامی کے خان ولی ا?فریدی 5530 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔خیبر کی تحصیل جمرود کے چیئر مین الیکشن تحریک اصلاحات پاکستان کے سیّد نواب ا?فریدی نے جیت لیا، فاتح امیدوار نے 9398 ووٹ حاصل کیے۔ ا?زاد امیدوار سیّد غواث خان نے 7323 ووٹ حاصل کیے۔ پی ٹی ا?ئی کے صدیق خان ا?فریدی 4587 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔اپر مہمند کی تحصیل چیئر مین الیکشن میں جے یو ا?ئی (ف) کے حافظ تاج ولی 7987 ووٹ لیکر نمبر ون رہے، پی ٹی ا?ئی کے حافظ امیر اللہ 3914 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔لوئر مہمند کی تحصیل چیئر مین کے الیکشن میں پی ٹی ا?ئی کے نوید احمد مہمند 7931 ووٹ لیکر فاتح قرار پائے،مہمند کی تحصیل بائیزئی کے چیئر مین الیکشن میں جے یو ا?ئی کے مولانا بسم اللہ نے 4788ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی ضلع مردان کی سٹی میئر کے الیکشن میں اے این پی کے حمایت اللہ مایار نے 56458 ووٹ لیکر فتح حاصل کی۔ جے یو ا?ئی کے مولانا امانت حقانی 49938 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ پی ٹی ا?ئی 30383 ووٹ لیکر تیسرے نمبرپر رہی۔تحصیل گڑھی کپورہ کے چیئر مین الیکشن میں اے این پی نے 20244 ووٹ لیکر فتح کو گلے لگایا، جے یو ا?ئی (ف) کے محمد ایاز نے 17399 ووٹ حاصل کیے، پی ٹی ا?ئی کے شاہ فیض خان نے 14 ہزار ووٹ حاصل کیے۔تحصیل تخت بھائی کے چیئر مین الیکشن جے یو ا?ئی نے جیت لیا، محمد سعید نے 45881 ووٹ حاصل کر کے کامیاب ہوئے۔ مسلم لیگ ن کے ممتاز خان مہمند 37713 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔تحصیل چیئر مین کاٹلنگ کے الیکشن میں جے یو ا?ئی کے حماد اللہ یوسفزئی نے 30474 ووٹ حاصل کیے۔ اور الیکشن جیت گئے، جے یو ا?ئی (ف) کے مبارک احمد درانی 16887 ووٹ لیکر جیت گئے، پی ٹی ا?ئی کے مظفر شاہ کو 12482 ووٹ ملے۔ تحصیل چئیر مین چھوٹا لاہور میں ن لیگ کے عادل خان نے 22ہزار 36 ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی، جے یو ا?ئی کے مفتی شہاب الدین 14820 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے تحصیل رزڑ کے چیئر مین الیکشن میں اے این پی اے کے غلام حقانی 22743 ووٹ حاصل کر کے کامیاب ہوئے، پی ٹی ا?ئی کے صوبائی وزیر شہرام ترکئی کے کزن بلند اقبال ترکئی 13023 ووٹ حاصل کر کے ہارے، جے یو آئی کے مولانا مومن شاہ 2283 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔تحصیل صوابی کے چیئر مین الیکشن میں پی ٹی ا?ئی کے عطاء اللہ خان نے 29363 ووٹ لیکر فتح حاصل کی، ن لیگ کے ربّ نواز خان نے 26224 ووٹ لیے۔ اے این پی کے اکمل خان کو 21050 ووٹ ملے۔تحصیل ٹوپی کے چیئر مین الیکشن میں جے یو ا?ئی (ف) کے محمد رحیم خان کے 23440 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے، ن لیگ کے عامر سعید 2689 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔سٹی میئر کوہاٹ کا الیکشن جے یو ا?ئی کے قاری شیر زمان نے 34434 ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی۔ ا?زاد امیدوار شفیع اللہ جان نے 25 ہزار 793 ووٹ لیے۔تحصیل چیئر مین لاچی کے الیکشن میں ا?زاد امیدوار محمد احسان نے 8 ہزار 21 ووٹ لیکر فتح کو گلے لگایا۔ پی ٹی ا?ئی کے صائم امتیاز قریشی 6278 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ تحصیل گمبٹ کے چیئر مین الیکشن پی ٹی ا?ئی کے ساجد اقبال نے جیتا اور 15021 ووٹ حاصل کیے۔ ضلع کرک کی تحصیل چیئر مین کرک کے الیکشن میں پی ٹی ا?ئی کے عظمت علی خان کو 23512 ووٹ ملے اور فتح حاصل کی۔ تحصیل تخت نصرتی کے چیئر مین الیکشن میں ا?زاد امیدوار محمد کامران قاسم نے 12456 ووٹ ملے اور کامیاب ہوئے، جے یو آئی (ف) کے گل رؤف خٹک نے 10445 ووٹ حاصل کیے اور دوسرے نمبر پر رہے، تحصیل ہنگو کے چیئر مین الیکشن کی سیٹ ا?زاد امیدوار عامر غنی نے جیت لی تحصیل ٹل کے چیئر مین الیکشن کی سیٹ جے یو آئی (ف) لے اْڑی، مفتی عمران محمد نے 13130 ووٹ حاصل کیے ضلع بنوں کی میئر شپ بھی جمعیت علمائے اسلام (ف) نے جیت لی، عرفان اللہ درانی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار اقبال خان جدون کو 12 ہزار سے زائد ووٹوں سے ہرا دیا۔ فاتح امیدوار نے 59844 اور ہارنے والے امیدوار نے 47398 ووٹ حاصل کیے۔بنوں کی تحصیل ڈومیل کے چیئر مین کا الیکشن پی ٹی آئی کے اسرارخان نے 9622 ووٹ لیکر جیت لیا، پی پی کے نیک دار علی 6785 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے، بنوں کی تحصیل وزیر کے چیئر مین کا الیکشن جے یو آئی (ف) کے ملک مستو خان نے 3211 ووٹ لیکرر جیت لیا،بنوں کی تحصیل میریان کے چیئر مین کا الیکشن ا?زاد امیدوار پیر کمال شاہ نے 11885 ووٹ لیکر جیت لیابنوں کی تحصیل بکاخیل میں امن وامان کی خراب صورتحال کے سبب بلدیاتی انتخابات ملتوی کر دیئے گئے، پولنگ کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔تحصیل ککی کے چیئر مین کا الیکشن پی ٹی آئی کے جنید الرشید نے 4491 ووٹ لیکر جیت لیا، ا?زاد امیدوار پیر خان بادشاہ نے 2873 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے، جماعت اسلامی کے اختر علی شاہ نے 70 ووٹ لیے اور تیسرے نمبر پر رہے۔تحصیل بیٹنی کے چیئر مین الیکشن کی جیت کا سہرا ا?زاد امیدوار اشفاق بیٹنی کے سر سجا، فاتح امیدوار نے 1419 ووٹ لیے، جے یو ا?ئی (ف) کے مولانا انور بادشاہ نے 1001 ووٹ لیے، پی ٹی ا?ئی کے نور گل صرف 385 ووٹ لے سکے۔تحصیل سرائے نورنگ کے چیئر مین کا الیکشن جماعت اسلامی نے جیت لیا، عزیز اللہ خان 17650 ووٹ لیکر فاتح ٹھہرے، جے یو ا?ئی (ف) کے حزب اللہ خان 15275 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ پی ٹی ا?ئی کے احسان اللہ خان 8352 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔جے یو آئی کے صدام حسین بیٹنی 36415 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے، پی ٹی ا?ئی کے ملک محمد رمضان 28409 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ ارشد منصور شاہ 12162 ووٹ لیکر تیسرے نمبرپر رہے۔تحصیل جنڈولہ کا الیکشن جے یو ا?ئی (ف) نے 2310 ووٹ لیکر جیت لیا، پی ٹی ا?ئی کے سیّد بادشاہ بیٹنی 2294 لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ اڈیرہ اسماعیل خان میں سٹی مئیر کے عہدے کے لیے عوامی نیشنل پارٹی کے نامزد امیدوار عمر خطاب شیرانی کے قتل کے بعد شہر میں انتخابات غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردیے گئے ہیں۔تحصیل پہاڑ پور میں پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار مخدوم الطاف شاہ نے 36342 لیکر فاتح ٹھہرے، ا?زاد امیدوار جہانزیب اکبر خان نے 32430 ووٹ لیے، پی ٹی ا?ئی کے کامران شاہ زیدی نے 23993 ووٹ حاصل کیے۔پی ٹی آئی کے آریز گنڈا پور نے 18675 ووٹ لیکر پہلی پوزیشن حاصل کی، پی پی پی کے فریدون گنڈا پور 7890 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ ن لیگ اکبر خان 3644 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔جماعت اسلامی کے احسان اللہ خان نے 14795 ووٹ لیکر پہلی پوزیشن حاصل کی، پی ٹی آئی کے بابر بادشاہ 8634 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ آزاد امیدوار نے جمعیت علمائے اسلام اور پی ٹی آئی کو شکست دی، فاتح امیدوار فخر اللہ میاں خیل نے 20945 ووٹ حاصل کیے جبکہ ہارنے والوں نے بالترتیب 19490 اور 17345 ووٹ حاصل کیے۔تحصیل چیئر مین درازندہ میں آزاد امیدوار 3185 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے عطاء اللہ شاہ نے 2177 ووٹ حاصل کیے۔ ا?زاد امیدوار یعقوب خان شیرانی 1876 ووٹ لے سکے۔ آزاد امیدوار سمیع اللہ خان نے پی ٹی ا?ئی کے اختر نواز خان کو شکست دی، فاتح امیدوار کو 81721 ووٹ ملے، ہارنے والے کے حصے میں 72114 ووٹ آئے۔تحصیل چیئر مین غازی:ن لیگ کے قاسم شاہ نے 18355 ووٹ لیکر پہلی پوزیشن حاصل کی، ا?زاد امیدوار خیام اسلام کو 12416 ووٹ ملے، پی ٹی ا?ئی امیدوار نوید اقبال 2995 ووٹ کیساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔مسلم لیگ ن کے راجہ ہارون سکندر نے 32361 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے، پی ٹی ا?ئی کے راجہ شہاب سکندر 26296 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔جے یو آئی (ف) کے سیّد بادشاہ 19130 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے، جماعت اسلامی کے صاحبزادہ ہارون الرشید نے 17646 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے، پی ٹی ا?ئی کے لقمان خان 15689 ووٹ حاصل کر کے تیسرے نمبر پر رہے۔پی ٹی آئی کے سیّد سالار جہان 11414 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے، جماعت اسلامی کے رشید احمد 7400 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے، جے یو ا?ئی (ف) کے اسرار احمد 5433 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔پی ٹی آئی کے شریف خان 8001 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے، جماعت اسلامی کے محمد زیب 4310 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔پی ٹی آئی کے روزی خان 9464 ووٹ لیکر پہلے نمبر پر رہے، جے یو ا?ئی (ف) کے عارف اللہ 7545 ووٹ حاصل کیے، جماعت اسلامی کے امجد خان 6744 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہی۔پی ٹی آئی کے شیر عالم خان 11505 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے، جے یو ا?ئی (ف) کے حافظ سعید الرحمان 10548 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے، جماعت اسلامی کے عالم خان 10510 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔اے این پی کے نصیب خان 8285 ووٹ لیکر فاتح قرار پائے، پی ٹی ا?ئی کے سیّد معمبر شاہ نے 8101 ووٹ حاصل کیے۔ جماعت اسلامی کے شیرزادہ خان 4990 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔تحصیل چیئر مین خدوخیل کیلئے اے این پی کے گلزار حسین بابک 7087 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے، پی ٹی ا?ئی کے محمد افسر خان 6827 ووٹ لیکر دوسرے نمبرپر رہے، جماعت اسلامی کے محمد حنیف ایڈووکیٹ 255 ووٹ لیکر تیسرے نمبرپر رہی۔
کے پی الیکشن
کوئٹہ (آن لائن) جمعیت علماء اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم موجودہ حکومت کے خلاف دھرنے کے حوالے سے چاروں صوبوں کی قیادت کے رابطوں میں ہے،عوام کو نجات دلائینگے،خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات کے نتائج نے ثابت کردیا 2018کے انتخابات میں دھاندلی ہوئی تھی، خیبر پختونخوا میں جے یو آئی سب سے بڑی جماعت بن گئی ہے، افغانستان کے وزیر خارجہ نے مجھ سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا تھا سو ہم مل لیے، امریکہ نے افغانستان میں شکست کھائی انہیں اپنے ظلم کا جواب دینا ہوگا۔ان خیالات کااظہار انہوں نے پیر کو ساراوان ہاؤس میں چیف آف ساراوان سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب محمد اسلم رئیسانی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر جمعیت علماء اسلام (ف) کے مرکزی سیکرٹری جنرل وسینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری صوبائی امیر مولانا عبدالواسع،رکن قومی اسمبلی صلاح الدین ایوبی، مولانا سرور ندیم، دلاور خان کاکڑ ودیگر بھی موجود تھے۔مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھاکہ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم خان رئیسانی کا تعلق بلوچستان کے اہم سیاسی وقبائلی گھرانے سے ہے نواب صاحب انتہا ئئی جہاں دیدہ آدمی ہیں وہ ملک اور بلوچستان کی سیاست پر گہری نظر رکھتے ہیں انہوں نے آج جو چائے پلائی اس میں بہت زیادہ مٹھاس تی صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ وہ طالبان کے سیاسی حامی ہیں وہ دنیا کے پیچھے نہیں چلتے کہ ہم امریکہ کے غلام پرویز مشرف جیسے نہیں ہیں بلکہ ہم طالبان کے ساتھ اصولوں پر مبنی تعلقات رکھتے ہیں افغانستان کے وزیر خارجہ نے مجھ سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا تھا سو ہم مل لیے امریکہ نے جن طالبان کو سقوط کے وقت دہشت گرد قرار دیا اور انہیں جنیوا انسانی حقوق کے چارٹر میں نہ آنے کا کہا انہی کے ساتھ امریکہ نے مذاکرات کیے اور اب افغانستان میں طالبان کی حکومت ہے وہ ایک ملک کی نمائندگی کرتے ہوئے پاکستان آئے ہیں امریکہ کو گوانتاناموبے،شبرغان اور دیگر جیلوں میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا حساب دینا ہوگا ایک اور سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کی طرف مارچ کے حوالے سے پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے قائدین کے درمیان رابطے جاری ہیں بلکہ اویس احمد نورانی جلد سندھ میں،میں خیبر پشتونخوا میں،محمود خان اچکزئی بلوچستان میں جبکہ شہباز شریف پنجاب میں مارچ کی تیاری کے حوالے سے دیگر جماعتوں کے قائدین کے ساتھ رابطے کررہے ہیں ابھی تک ہمارے پاس مارچ تک ایک دو مہینوں کا وقت ہے انہوں نے کہا کہ خیبرپشتونخوا میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں جمعیت علماء اسلام نے تحصیل اور یونین کونسل کی سطح پر شاندار کامیابیاں سمیٹی ہیں بلکہ وقت اورحالات نے ثابت کیا ہے کہ 2018کے اہم انتخابات میں دھاندلی ہوئی تھی جمعیت علماء اسلام نہ صرف پہلے خیبرپشتونخوا کی سب سے بڑی سیاسی قوت تھی بلکہ اب بھی سب سے بڑی سیاسی قوت ہے لیکن نادیدہ قوتیں اس کی راہ میں رکاؤٹیں بنتی ہے ہم ایک مذہبی جماعت سے تعلق رکھتے ہیں مگر مقتدرا کو خوف ہے کہ یہ اگر برسراقتدار آگئے تو امریکہ اور مغربی دنیا کا رد عمل کیا ہوگا طالبان کو بھی امریکہ اور مغربی دنیا دہشت گرد کہتے رہے لیکن بلآخر وہ ان کے ساتھ بیٹھے اور صلح کی ایسے میں ہم کیوں اقتدار میں نہیں آسکتے اب اُس سوچ کو شکست ہوچکی ہے ہم موجودہ سلیکٹیڈ حکمرانوں سے بہتر اندازاس ملک کو چلاکر دکھائیں گے۔ہمیں پاکستان چلانا آتا ہے اور خدا کے فضل سے ہم دیانت دار لوگ ہیں جمعیت علماء اسلام کے کسی بھی منتخب نمائندے یا عہدیدار کے خلاف کرپشن کا کوئی الزام نہیں سیاستدانوں کو بدنام کرنے اور ان کی تذلیل کیلئے بے بنیاد الزامات کا وطیرہ اپنا گیا ہے ہم کہتے ہیں کہ جو لوگ سیاستدانوں کو کرپٹ سمجھتے ہیں وہ لوگ ان سیاستدانوں سے ہزار گناہ زیادہ کرپٹ ہیں پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) کے ترجمان حافظ حمد اللہ نے کہا ہے کہ بلدیاتی الیکشن کے اگلے مرحلے میں بھی پی ٹی آئی کو شرمناک اور عبرتناک شکست دیں گے۔خیبر پختونخوا بلدیاتی انتخابات پر پی ڈی ایم کے ترجمان کا کہنا تھا کہ کے پی کے عوام نے پی ٹی آئی کو مسترد کرکے اپنا فیصلہ سنا دیا، صوبائی اور وفاقی حکومت نے ووٹ چوری کرنے کے لئے سرکاری وسائل کا بے دریغ استعمال کیا۔حافظ حمد اللہ کا مزید کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کے عوام نے ووٹ کی طاقت سے حکومت اور نوٹ کی طاقت کو شکست دی، جمعیت علماء اسلام اور مولانا فضل الرحمن کی سیاست ختم کرنے والوں کی بیساکھیوں پر کھڑی سیاست ختم ہونے والی ہے۔
فضل الرحمن