’’پاکستان،ترکی ،روس او ر چائنہ باہمی تعاون سے دنیا بدل سکتے ہیں‘‘

’’پاکستان،ترکی ،روس او ر چائنہ باہمی تعاون سے دنیا بدل سکتے ہیں‘‘

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(فلم رپورٹر)پاکستان ، ترکی، رو س اور چائنہ باہمی تعاون سے دنیا کو تبدیل کر سکتے ہیں۔ پاکستان ترکی سے گڈگورننس سیکھ کر معاشی و معاشرتی میدان میں ترکی کی طرح ترقی کر سکتاہے۔ان خیالات کا اظہار ٹیک سوسائٹی کلب میں ’’ترکی میں ناکام بغاوت کے پاکستان پر اثرات‘‘ کے موضوع پر ہونیوالی پاکستان و یژنر ی فورم کی 57ویں کانفرنس کے دوران مقررین نے کیا جن میں سابق وفاقی وزیر قانون سینیٹر ایس ایم ظفر، سابق وزیر مملکت قیوم نظامی، فرخ سہیل گوئندی، ڈاکٹر محمد صادق، ڈاکٹر حسیب اللہ، جمیل گشکوری، انجینئر محمود الرحمن چغتائی، عبدالمجید خان، پروفیسر ڈاکٹر عطیہ سید، سابق مشیر آئی ایم ایف خالد محمود سلیم، منصور احمد، سابق ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس بیورو میجر(ر) شبیر احمد، سلمان عابد ، محمد عظیم اور پروفیسر فرزانہ ارشد شامل تھے۔ فرخ سہیل گوئندی نے تفصیل کے ساتھ ترکی کے سیاسی، معاشی و معاشرتی حالات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ترکی کی ترقی میں دو نعروں ’’مضبوط معیشت‘‘ اور’’ زیادہ جمہوریت‘‘ کا بنیادی کردار رہا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کے مقابلے میں ترکی کا سیاسی سٹرکچر بہت مضبوط ہے۔ ترکی میں اسلام اور کفر نام کی کوئی جنگ نہیں۔ مذہبی دہشت گردی ترکی میں حال ہی میں متعارف ہوئی ہے۔ ایس ایم ظفر نے کہا کہ ترکی میں بغاوت کی ناکامی کا پاکستان پر کوئی اثر نہیں ہو گا۔