امیر ترین حکمران
نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) آج کسی بچے سے بھی پوچھ لیں کہ دنیا کا امیر ترین شخص کون ہے تو وہ فوراً سے پیشتر جواب دے گا ’بل گیٹس‘۔لیکن اگر آپ سے کہا جائے کہ یہ جواب غلط ہے تو آپ کا ردعمل کیا ہو گا؟حقیقت یہی ہے کہ دنیا کا امیر ترین شخص بل گیٹس نہیں بلکہ کوئی اور ہے، فرق صرف اتنا ہے کہ اس کی دولت خفیہ ہے۔ یہ شخص کوئی اور نہیں بلکہ روس کے صدر ولادی میر پیوٹن ہیں۔ انٹرنیشنل بزنس ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ’’ولادی میر پیوٹن کی دولت 220ارب ڈالر(تقریباً 220کھرب روپے) سے بھی زیادہ ہے۔پھر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ولادی میر پیوٹن ’فوربز‘ کی امیر ترین افراد کی فہرست میں جگہ کیوں نہیں لے پاتے؟ اس کا جواب 2015ء میں فوربز دے چکا ہے کہ وہ شخصیات کے اثاثوں، بشمول پبلک اور پرائیویٹ کمپنیوں میں ان کے حصص، رئیل سٹیٹ، ان کی ملکیت جہازوں، آرٹ اور کیش کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فہرست ترتیب دیتا ہے جس میں بل گیٹس سرفہرست آتے ہیں۔ فوربز کا کہنا تھا کہ وہ ان مطلق العنان حکمرانوں کو اس فہرست میں شامل ہی نہیں کرتا جو اپنے عہدے کو دولت کے حصول کے لیے استعمال کرتے ہیں۔سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے روس کے مصنف اور سابق فنڈ منیجر بل براؤڈر کا بھی کہنا تھا کہ ’’مجھے یقین ہے کہ پیوٹن کی دولت 200ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔ پیوٹن کے 14سالہ دور اقتدار میں ملک نے جو دولت کمائی ہے اور اس میں سے جو دولت سکولوں، سڑکوں اور ہسپتالوں وغیرہ پر خرچ نہیں کی گئی، وہ جائیداداور مختلف کمپنیوں کے حصص کی خریدمیں استعمال ہوئی اور اس کا بہت بڑا حصہ سوئس بینکوں میں پڑا ہے۔ ان جائیدادوں اور بینک اکاؤنٹس کا انتظام و انصرام پیوٹن اور ان کے قریبی دوستوں کے ہاتھ میں ہے۔‘‘ بل گیٹس کے پاس اس وقت 75ارب ڈالر کی دولت ہے اور بل براؤڈر تنہاء پیوٹن کو دنیا کا امیر ترین شخص قرار نہیں دیتے۔ کئی روس کے اندرونی ذرائع بھی براؤڈر کے اس نظرئیے کی تصدیق کرتے ہیں۔