اورنگی ٹاؤن ڈکیتیوں کیخلاف احتجاج کرنیوالا شخص دم توڑ گیا
کراچی (کرائم رپورٹر)اورنگی ٹاؤن میں بڑھتی ڈکیتیوں کے خلاف احتجاج میں زخمی ہونے والا معمر شخص دم توڑ گیا ، جس کی خبر کے بعد پیر کو دوسرے روز بھی علاقہ مکین سڑکوں پر نکل آئے، دکانیں اور بازار بندکر کے عوام نے پولیس کے رویے کے خلاف احتجاج کیا ، پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی جس سے علاقے میں سخت خوف وہراس پھیل گیا۔ذرائع کے مطابق اقبال مارکیٹ تھانے کی حدود میں تحفظ مانگنا اورنگی ٹاؤن کے مکینوں کے لیے جرم بن گیا۔ اورنگی ٹاؤن سیکٹر ساڑھے گیارہ اسلام چوک میں گذشتہ روز کالی وردی میں موجود ڈاکوں کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ احتجاج کے دوران پولیس نے شہریوں کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ کی اور ان پر گولیاں برسا دی۔ پولیس کی جانب سے طاقت کے اندھادھند استعمال سے مظاہرین کی حالت خراب ہو گئی اور 3 مظاہرین شدید زخمی ہو گئے۔ زخمی ہونے والوں میں ایک معمر شخص 70سالہ اصغر امام ولد عاشق حسین پیر کودوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے عباسی شہیداسپتال میں دم توڑ گیا ، مقتول کی خبر علاقے میں پہنچی تو علاقہ مکین دوسرے روزبھی سڑکوں پر نکل آئے اور اقبال مارکیٹ کی دکانیں اور بازر کو بند کر کے پولیس کے رویے کے خلاف سڑک بند کر کے احتجاج کیا ،احتجاج کے دوران مختلف سیاسی جماعت کے رہنماؤں نے علاقہ مکینوں کو انصاف کی فراہمی اور پولیس کے خلا ف عوام کا ساتھ دینے کی کی یقین دہانی کرائی جس کے بعد مظاہرین مقتول کی نماز جنازہ اد اکی جبکہ علاقے میں جاری پولیس گردی کی وجہ سے خوف و ہراس کی فضاء برقرار رہی۔واضح رہے کہ گزشتہ روز احتجاجیوں کو بھی پولیس کی مار کھانی پڑی۔ اس دوران پولیس اہلکاروں نے خواتین کے ساتھ بدتمیزی بھی کی گئی تھی۔اور کئی گھروں کے دروازے توڑ کر زبردستی گھروں میں گھس کر سرچ وارنٹ یا کسی بھی اخلاقی و قانونی جواز کے بغیر تلاشی لی اور کئی افراد کو حراست میں لے لیا تھا جن میں بچے بھی شامل تھے جبکہ پولیس کی جانب سے زیرحراست افراد کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔اس ضمن میں انجمن تاجران پاکستان بازار کے صدر عارف نے پاکستان سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ اس احتجاج میں انجمن تاجران پاکستان بازار کا کوئی عمل دخل نہیں تھا انہنوں نے کہا کہ اس وقت ایس ایس پی ویسٹ ناصر آفتاب ،ایس پی اورنگی سردار امن و امان کے حوالے سے موثر کردار اد اکر رہے ہیں ، جس کا واضح ثبوت ابھی حال ہی میں تالا توڑ گروپ کی گرفتاری ہے، عوام فریاد لے کر تھانے جائیں تو ان کی ضرور داد رسی ہوگی،جنرل سیکریٹری عبدالواحد کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ تھانوں میں جو عملہ کئی سالوں سے براجمان ہے وہی ان ڈکیتوں اور چوروں کی سرپرستی کرتا ہے ،عوام کے احتجاج پر پولیس گردی کی ہم بھرپور مخالفت کرتے ہیں ،اس ضمن میں ایس ایس پی ڈسٹرکٹ ویسٹ نے پاکستان کو بتایا کہ اگر اس احتجاج کو روکنے کے لیے پولیس موثر کارروائی نہیں کرتی تو یہاں 10سے20ہلاکتیں اور سینکڑوں افراد زخمی ہوجاتے ،ہم نے بروقت کارروائی کرکے اورنگی کو خونریزی اور جلاؤ گھیراؤ سے بچایا ہے، ہم نے اس حوالے سے مقدمہ درج کرکے کارروائی شروع کردی ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے260کے قریب کرپٹ اہلکاروں کو معطل کیا ہے جس سے علاقے میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوگی ۔
