وزیر تعلیم کی ڈی ای اوز کو اصلاحاتی ایجنڈے پر کام تیز کرنے کی ہدایت
پشاور(سٹاف رپورٹر)صوبائی وزیر ابتدائی و ثانوی تعلیم محمد عاطف خان نے پیر کے روز پشاور میں صوبے کے تمام ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز کے ساتھ براہِ راست جائزہ اجلاس منعقد کر کے ویڈیو کانفرنس سسٹم کا با قاعدہ افتتاح کر دیا ہے اور اعلان کیا کہ آئندہ تمام اہم اجلاس ویڈیو کانفرنس کے ذریعے منعقد ہونگے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر کو سکولوں میں ناپید سہولیات کی فراہمی ، فرنیچر پراجیکٹ، آئی ٹی لیبز،فرسٹ گرلز کیڈٹ کالج، سرکاری سکولوں میں پلے ایریاز کے قیام ، تعلیمی بورڈز میں سپورٹس سہولیات کی فراہمی ، سٹینڈرڈئزیشن آف سکولز اور انسپکٹوریٹ سسٹم سمیت چودہ نکاتی تعلیمی اصلاحاتی ایجنڈے سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی اور اس سلسلے میں کئی اہم فیصلے کئے گئے۔ اس موقع پر سپیشل سیکرٹری تعلیم قیصر عالم اور ڈائریکٹر تعلیم محمد رفیق خٹک بھی موجود تھے۔ صوبائی وزیر کو بتایا گیا کہ فرنیچر پراجیکٹ کے تحت کئی اضلاع کے سکولوں کو فرنیچر کی فراہمی جاری ہے جو رواں تعلیمی سال کے اختتام تک مکمل کی جائے گی۔ اسی طرح آئی ٹی لیبز کے تیسرے مرحلے میں پہلا آئی ٹی لیب افتتاح کیلئے تیار ہے جبکہ گرلز کیڈٹ کالج کی کلاسیں آئندہ تعلیمی سال سے شروع کی جاری ہیں۔ پلے ایریاز پراجیکٹ کے تحت تقریبا2600سکولوں میں پلے ایریاز مکمل کر دیئے گئے ہیں جبکہ رواں سال کے دوران مزید 5000سکولوں میں پلے ایریاز قائم کرنے کا پروگرام ہے۔انہیں مزید بتایاگیا کہ سٹینڈرڈائزیشن سکیم کے تحت 400سکولز جن میں سے 200 سی اینڈ ڈبلیو اور 200آئی ایم ایس کے ذریعے قائم کئے جارہے ہیں ۔ سی اینڈ ڈبلیو نے 72سکیموں کی منظوری دی ہے جن میں سے 64پر عملی کام بھی شروع کر دیاگیا ہے اور 8پر عنقریب کام شروع کیا جا رہا ہے اسی طرح آئی ایم ایس کے تحت69سکیم منظور کئے جا چکے ہیں جن میں سے 18مکمل کرکے 17کو باقاعدہ طور پر محکمہ تعلیم کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ انہیں یقین دہانی کرائی گئی کہ مارچ 2018ء تک مذکورہ تمام پراجیکٹ کے تمام سکول مکمل کر دیئے جائینگے۔ وزیرِ تعلیم نے اپنے مختصر خطا ب میں متعلقہ حکام کو سختی سے ہدایت کی کہ وہ عوامی مفاد کے اہم منصوبوں کو غیر ضروری تاخیر کا شکار نہ بنائیں بلکہ ان پر کام تیز کرکے بروقت تکمیل یقینی بنائیں۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ 75فی صد مکمل ہونے والے سکولوں کی ایس این ایز فوری طور پر تیار کر کے متعلقہ فورم سے ان کی منظوری لیں تاکہ سکولوں میں بروقت تعلیمی سرگرمیا ں شروع کرکے طلباء کا قیمتی وقت ضائع ہونے سے بچائیں۔