قومی اسمبلی ، پلوامہ واقعہ پر پاکستان مخالف بھارتی پراپیگنڈہ کیخلاف مذمتی قرا ر داد متفقہ منظور
اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی نے مقبوضہ کشمیرکے علاقے پلواما واقعہ پر بھارت کی جانب سے پاکستان پر لگائے گئے الزامات کو مسترد تے ہوئے بھارتی پروپیگنڈہ کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی ۔ بدھ کو قرار داد اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے پیش کی ۔ قرار داد میں کہاگیا کہ یہ ایوان پلوامہ حملے پر پاکستان کے خلاف بھارتی پروپیگنڈہ کی مذمت کرتا ہے۔ قرارداد نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پلوامہ واقعہ کے فورا بعد ردِعمل کے طور پر بے بنیاد الزامات کی مذمت کرتا ہے ۔ قرارداد میں کہاگیا کہ تمام سیاسی جماعتوں اور وزیراعظم نے بین الاقوامی تحقیقات کی پیش کش کی ہے۔قرار داد میں کہاگیاکہ بھارت جھوٹے پروپیگنڈے کے ذریعے اصل حقائق سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے ۔ قراردا دمیں کہاگیا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا پرامن حل چاہتا ہے ۔ قراردا دکے مطابق کشمیر تکمیل پاکستان کا نامکمل ایجنڈا ہے ،بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا مرتکب ہو رہا ہے۔ایوان نے قراداد کی متفقہ طورپر منظوری دیدی ۔بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس (آج) جمعرات کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کر دیا گیا ۔قومی اسمبلی کوبتاگیا ہے کہ 2016-17 کے دوران مچھلی کی برآمد سے 394 ملین امریکی ڈالر کمائے گئے۔ بدھ کو قومی اسمبل کا اجلاس ڈھائی گھنٹے کی تاخیر کے بعد شروع ہوا جس کی صدارت سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کی ۔ اجلاس میں وقفہ سوالات کے دور ان محکمہ بحری ماہی پروری نے تحریری جواب میں کہاکہ 2016-17 کے دوران ایک لاکھ 55 ہزار میٹرک ٹن مچھلی اور مچھلی کی مصنوعات برآمد کی گئیں ۔ بتایاگیاکہ 2016-17 کے دوران مچھلی کی برآمد سے 394 ملین امریکی ڈالر کمائے گئے ۔گزشتہ پانچ سال کے دوران ماہی گیری کا کوئی لائسنس جاری نہیں کیا گیا۔ وزارت قومی صحت خدمات نے ایوان میں تحریری جواب میں بتایا گیا کہ ملک میں کینسر کے مریضوں کی تعداد میں سالانہ اضافہ ہورہا ہے ،2010 کے دوران ہونے والی کل اموات میں سے 10.11 فیصد اموات کینسر سے ہوئیں ، وزارت قومی صحت کے مطابق2011 میں 10.11 فیصد اور 2012 میں کل اموات کا 10.42 فیصد اموات کینسر سے ہوئیں ۔وزارت قومی صحت کے مطابق 2013 کے دوران کل اموات کا 10.94 فیصد اور 2014 میں 11.48 فیصد اموات کینسر سے ہوئیں ۔2015 کے دوران کل اموات کا 12.07 فیصد اموات کینسر سے ہوئی ہیں۔ملک میں آبادی سے متعلق کوئی کینسر رجسٹری نہیں ہے۔وزارت صنعت و پیداوار کا ایوان میں تحریری بیان میں بتایاگیا کہ حکومت نے سٹیل ملز کو فعال کرنے کیلئے اسے نجکاری کی فہرست سے نکال دیا ہے ۔بتایاگیا کہ سٹیل مل کو فعال بنانے کے سلسلے میں ماہرین کا ایک گروپ تشکیل دے دیا ۔وزارت صنعت و پیداوار نے کہاکہ ماہرین کا گروپ سٹیل ملز کی بحالی کے لئے قابل عمل فارمولا بنائیگا۔ وزارت صنعت و پیداوار کے مطابق سٹیل ملز کی بحالی کا منصوبہ رواں سال مارچ میں حکومت کو پیش کردیا جائیگا۔