ملتان سمیت جنوبی پنجاب میں دن بھر بارش ،نشیبی علاقے زیر آب شہری گھروں میں ’’قید‘‘

ملتان سمیت جنوبی پنجاب میں دن بھر بارش ،نشیبی علاقے زیر آب شہری گھروں میں ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان ‘ کبیروالا‘ اڈا کوٹ بہادر ‘ ڈیرہ ‘ وہوا ‘ وہاڑی ‘ کوٹ ادو‘ لیاقت پور ‘ کروڑ پکا ‘ ترنڈہ محمد پناہ ‘ میاں چنوں (سٹاف رپورٹر ‘ نمائندگان ) ملتان سے سٹاف رپورٹرکے مطابق ملتان میں گزشتہ روز ہونے والی موسلا دھار بارش سے جل تھل ہو گیا۔خونی برج‘ ممتاز (بقیہ نمبر22صفحہ12پر )

آباد‘ معصوم شاہ روڈ‘ ریلوے روڈ‘ نشاط روڈسمیت علاقوں میں پانی جمع ہو گیا۔ نشیبی علاقے پانی میں ڈوب گئے۔ سیوریج چوک ہوجانے کے باعث مسائل پیدا ہو گئے۔ منیجنگ ڈاٹریکٹرواسا راؤ محمد قاسم نے بارش کے باعث واسامیں ہائی الرٹ کے احکامات جاری کردئیے اور تمام سیوریج ڈویژنوں کے افسران کو اپنی اپنی حدود میں بارش کے پانی کی نکاسی کے لیے بلا تاخیر اقدامات کرنے اور فیلڈ سٹاف کو مشینری سمیت متحرک کرنے کا حکم دیا جبکہ ڈپٹی ڈائر یکٹر ڈسپوزل اسٹیشن ڈویژن کو تمام ڈسپوزل اسٹیشنوں پر متعلقہ افسران وسٹاف کی موجودگی کو ہر صورت یقینی بنانے اور بجلی کی لوڈشیڈنگ کی صورت میں مشینری کو جنریٹرز کے ذریعے چلانے کی ہدایت کی بارش کے دوران منیجنگ ڈائر یکٹر واسا راؤ محمد قاسم نے شہر کے مختلف علاقوں اور ڈسپوزل اسٹیشنوں کا دورہ کر کے نکاسی آب کی صورتحال کا جائزہ لیا اور سیوریج سٹاف کو تمام اہم شاہراؤں ،میٹرو بس روٹ سے بارش کے پانی کی ترجیح بنیادوں پر نکاسی کی ہدایت کی اور تمام ٹیموں کو نکاسی آب تک فیلڈ میں موجودگی یقینی بنانے کا بھی حکم دیا دریں اثنا شعبہ ڈسپوزل اسٹیشن کی طرف سے ایم ڈی واسا کو پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق سہ پہر3بجے تک چونگی نمبر 9دسپوزل اسیٹشن پر 4،پرانا شجاع آباد روڈ اور سمیجہ آباد ڈسپوزل اسٹیشنز پر 6اور کڑی جمنداں ڈسپوزل اسٹیشن پر 5ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔جبکہ شہراور مضافات میں ہونے والی بارش کے باعث ملتان اور شیرشاہ کے درمیان جدید سگنل سسٹم ایک بار پھر جواب دے گیا۔ جس کی وجہ سے ملتان ا?نے اور جانے والی تمام ٹرینوں کو رات گئے تک پائلٹ انجن کی مدد سے گزارہ گیا۔ ذراء4 کے مطابق سگنل سسٹم کی خرابی بارش ختم ہونے کے بعد ٹھیک کئے جانے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔جبکہ ملتان شہرمیں وقفہ وقفہ سے ہونے والی بارش کے باعث ریلوے کالونیوں دفاتر اور سٹیشن پر بجلی کی طویل بندش رہی۔ ذرائع کے مطابق ڈی ایس آفس اور سٹیشن پر متبادل بجلی کا انتظام کیا گیا جبکہ ریلوے کالونیوں میں بجلی نہ ہونے کی وجہ سے پانی کی سپلائی بندرہی۔ جس سے مکین بوند بوند کو ترس گئے۔ ذرائع کے مطابق رات9بجے تک ریلوے کالونیوں میں بجلی بحال نہ کی گئی تھی۔جبکہ ملتان شہر میں بارش کے باعث ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے سینکڑوں سینٹری ورکرزفیلڈ صفائی کرنے کے بجائے ڈیوٹی سے غیر حاضر رہے جس کے باعث ملتان شہر کی متعدد یونین کونسلوں میں صفائی کی ناقص صورتحال کے باعث تعفن پھیلنا شروع ہو گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ملتان شہر میں سارا دن بارش رہی جس کے باعث 700کے قریب سینٹری ورکرز فیلڈ میں صفائی کیلئے ڈیوٹیوں پر نہیں آئے اور گھروں تک ہی محدود ہو کر رہ گئے ہیں۔ ملتان شہر میں صفائی کی ناقص صورتحال نے شہر میں تعفن پھیلنا شروع ہو گیا ہے۔ دریں اثناء ملتان سمیت جنوبی پنجاب میں بارش نے بجلی کا تقسیمی و ترسیلی نظام معطل کر کے رکھ دیا۔ میپکو ریجن میں وقفے وقفے سے جاری بارش سے 300 سے زائد فیڈرز ٹرپ کر گئے۔ ملتان شہر میں بجلی فراہم کرنے والے فیڈرز کی بڑی تعداد بارش کے باعث گھنٹوں بند رہی۔ میپکو انتظامیہ کی جانب سے ہائی الرٹ جاری کرنے پر تمام ایس ڈی اوز اورایکسین ڈیوٹی پر رہے اور بحالی کے کام انجام دیتے رہے۔ فیلڈ و آپریشن افسروں کی جانب سے ہدایات جاری کی گئی تھیں کہ بارش کے دوران بحالی کے کام نہ کئے جائیں۔ میپکو ٹیموں نے شہری اور گنجان آبادیوں کو بجلی فراہم کرنے والے فیڈرز سے بجلی کی بحالی کو اولین ترجیح دی۔ بارش میں خراب ہونے اور جلنے والے ٹرانسفارمرز کی بحالی و مرمت دوسری ترجیح رہی۔ صارفین کے گھریلو اور کمرشل کنکشنوں کی بحالی کو تیسری ترجیح دہی۔ میپکو ترجمان کے بارش سے متاثرہ فیڈرز کو کم از کم وقت میں بحال کر دیا گیا تھا۔کبیروالا ‘ کوٹ بہادر سے نامہ نگار ‘ نمائندہ پاکستان کے مطابق ’’ پھسلن کے باعث‘‘ موٹر سائیکل سوار شادی کی خریداری کے لئے شہر جانے والے نو جوان تیز رفتاری کے باعث سڑک کنارے درخت سے جاٹکرایا،موقع پر جاں بحق،موٹر سائیکل چکنا چور ہو گیا،متو فی کی چند روز بعد شادی ہو نے والی تھی،تفصیل کے مطابق گزشتہ روز ہلکی پھلکی رم جھم کے دوران نواحی مو ضع جوانہ کا چو بیس سالہ رہائشی نوجوان محمد ابراہیم ولد حق نوازموٹر سائیکل پر سوار شہر کی جانب خریداری کے لئے جارہا تھا کہ را بطہ سڑک مڑنے کے دوران تیز رفتاری اور سڑک پر پھسلن کے باعث بے قابو ہوتا سڑک کنارے لگے درخت شیشم سے جاٹکرا ،درخت سے ٹکرانے سے سر پر شدید چوٹیں آنے سے محمد ابراہیم موقع پر ہی دم توڑ گیا،متو فی کی پندرہ روز شادی طے تھی ،محمد ابرہیم کی ناگہانی موت سے شادی والے گھر میں کہرام برپاکر کے رکھ دیا۔ ڈیرہ غازیخان سے نمائندہ خصوصی کے مطابق موسم کی تازہ ترین صورتحال کے مطابق اس وقت مغربی سسٹم بلوچستان اور سندھ کے علاقوں میں شدت کے ساتھ داخل ہو گیا ہے رات گئے یا صبح کے وقت بارش برسانے والا سسٹم بلوچستان کے راستے کوہ سلیمان سے پنجاب کی حدود میں داخل ہو گا جو راجن پور سے لے کر ڈی جی خان کے تمام علاقوں تک پھیل جائے گا دن کو موسلادھار بارش کے امکان ہیں سسٹم ادھر بھی خوب برستا رہے گا پھر جنوبی پنجاب کے تمام علاقوں میں پھیل جائے گا جنوبی پنجاب کے تمام علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہو گی پھر پرسوں تک سسٹم شمال مشرقی پنجاب میں داخل ہو گا لیکن کوہ سلیمان پر طوفانی بارش جاری رہے گی جنوبی پنجاب میں بھی اچھی بارش جاری رہے گی پرسوں سسٹم فیصل آباد جہلم گجرات راولپنڈی اور اسلام آباد میں مزید طاقتور ہو جائے گا جہلم راولپنڈی اور اسلام آباد میں شدید بارش کے ساتھ ژالہ باری بھی بہت ہو گی پرسوں فیصل آباد ڈویژن جہلم گجرات راولپنڈی اور اسلام آباد میں بارش پچاس ملی میٹر سے بھی زیادہ ہونے کے امکان ہیں پھر سسٹم تمام بالائی علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے گا جس کے باعث مری سمیت اکثر پہاڑی علاقوں میں میں موسلادھار بارش کے ساتھ شدید برفباری کے امکان ہیں موسلادھار بارش کے باعث مالاکنڈ ہزارہ ڈویژن گلگت بلتستان اور کشمیر میں لینڈ سلایئڈنگ ہو گی جبکہ بلوچستان اور کوہ سلیمان پر طوفانی بارشوں کے باعث بلوچستان اور ڈی جی خان کے ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے آج رات کوئٹہ ژوب مکران قلات سبی نصیرآباد ڈویژن میں اکثر مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش اور پہاڑوں پر برفباری کے امکان ہیں جبکہ کل بھی سندھ میں کراچی سمیت سندھ میں اکثر مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش کے امکان ہیں یہ سلسلہ بلوچستان سندھ اور جنوبی پنجاب میں بدھ رات تک شدت کے ساتھ جاری رہے گا ڈی جی خان سمیت جنوبی پنجاب کے بیشتر علاقوں میں کل ژالہ باری کا بھی امکان ہے اگلا سسٹم 26 فروری سے بلوچستان میں داخل ہو گا جو 2 مارچ تک جاری رہے گاآج رات گئے سے جمعہ تک بلوچستان سے شمالی علاقوں میں بارش اکثر مقامات پر ہو گی کیونکہ یہ سپیل بہت طاقتور ہے۔وہوا سے نمائندہ پاکستان کے مطابق وہوا کے میدانی اور پہاڑی علاقوں میں بارش، موسم مزیدٹھنڈا ہوگیا، درجنوں قصبات جزیروں کی شکل اختیار کرگئے، مکین گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے، وہوا سے زمینی رابطہ مکمل طور پر منقطع، تفصیل کے مطابق وہوا اور اس کے نواحی میدانی قصبات ڈگر والی، کوہر، جلووالی، بھرانی، لکھانی، دولت والا، صابوخیل، درکانی، چھتری، لتڑا، دھپہ اور پہاڑی علاقوں باجھہ، مٹھوان، مڈمٹھوان، کھلیرو، ڈاگ سمیت دیگر درجنوں جگہ گذشتہ شب اور سارا دن وقفہ وقفہ سے بارش برستی رہی جس کے باعث موسم مزید ٹھنڈا ہوگیا جبکہ پہاڑی ندی نالوں میں بارش کا پانی جمع ہوجانے کے باعث وہوا کے درجنوں نواحی قصبات جزیروں کی شکل اختیار کرگئے اور وہوا سے ان کا زمینی رابطہ مکمل طور پر منقطع ہوکر رہ گیا گلی محلوں اور بازاروں میں بارش کا پانی اور کیچڑ جمع ہوجانے سے مکین گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے کیچڑ کے باعث کئی نمازی باجماعت نماز کی ادائیگی کے لیے مساجد نہ پہنچ پانے کے باعث باجماعت نماز کی ادائیگی سے محروم رہ گئے جبکہ بازاروں میں بھی ہو کا عالم رہا اور دکاندار اپنے گھروں میں بیٹھے آگ تاپتے رہے ۔وہاڑی سے بیورو رپورٹ ‘ نمائندہ خصوصی کے مطابق بر رحمت شہریوں کے لیے زحمت بن گء وزیر مملکت کا آباء گھر شیخ عمر دلدل کے مناظر پیش کرنے لگاتفصیل کے مطابق ابر رحمت جہاں فصلوں اور پودوں کے لیے تروتازگی کا سبب بنی وہیں وزیر مملکت شبیر علی قریشی کے آبائی گھر قصبہ شیخ عمر کے مکینوں کے لیے باعث زحمت ثابت ہوئی متمول اور سیاسی خاندانوں کے محلات اسی قصبہ میں ہیں مگر سڑک دلدل کے مناظر پیش کر رہی سابق سینیٹر امجد عباس قریشی سابق ضلع ناظم میاں غلام عباس قریشی اور موجودہ وزیر مملکت شبیر علی قریشی کا یہ آبائی گھر ہونے کے باوجود نکاسی آب کی سہولیات سے محروم ہے بارش کے ہوتیہی سڑک پر پانی جمع ہو جاتا ہے دکانداروں کا کاروبار ٹھپ سکول جانیوالے طلبا و طالبات کو دشواریوں کا سامنا اور نمازیوں کے لیے بھی کسی تکلیف سے کم نہیں ہوتا اہلیان علاقہ کاشف ندیم اللہ بخش ملک طارق اسحاق نے بھر پور مطالبہ ہے کہ بمشکل نصف کلومیٹر کی لمبائی پر یہ سڑک اگر پانی کے جوہڑ سے چھٹکارا پالے گی تو معمولات زندگی بہتر ہو سکتے ہیں مزید برآں بارش کے باعث شہر بھر میں کاروباری زندگی بری طرح متاثر رہی نماز ظہر سے مارکیٹیں بند ہونا شروع ہو گئیں جس سے دیکتھے ہی دیکتھے شہر بھر کا مین جی ٹی روڈ ویرانے کا منظر پیش کرنے لگا۔ لیاقت پور سے نامہ نگار کے مطابق صبح سویرے شروع ہونیوالی بارش نے شہرکے گلی کوچوں اور بازاروں کو پانی میں ڈبودیا۔ مسلسل ہونیوالی بارش کی وجہ سے سکول جانیوالے بچوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ پرائیویٹ اور سرکاری سکولوں میں جاری امتحانات کی وجہ سے بچوں کو بروقت سکول پہنچاناوالدین کیلئے بذات خود امتحان بنارہا۔ مین بازار ،چوک گھنٹہ گھر،ریسٹ ہاؤس روڈ ،عباسیہ روڈ ،غلہ منڈی روڈ سمیت دیگر بازاروں اور مارکیٹوں میں پانی کھڑا ہونے سے کاروبار ٹھپ ہوکرہ گیا۔ جس کی وجہ سے لوگوں نے اپنی دکانیں بند کرلیں اور شہر میں ہوکا عالم طاری رہا۔ انتظامیہ کی طرف سے تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران تمام دکانوں کے چھپرے اتارنے کے اثرات بھی کھل کر سامنے آئے۔ بارش کا پانی دکانوں میں داخل ہونے وجہ سے اندر موجود سامان کو بھی نقصان پہنچا۔شہر کے علاوہ مضافاتی علاقوں میں بھی بارش کا سلسلہ سارا دن جاری رہا۔ کچے راستے بند ہونے سے لوگ گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ۔ کہروڑپکا سے سٹی رپورٹر کے مطابق کہروڑپکا اور گرد و نواح میں مو سلاد دھار بارش ، سردی کی شدت میں اضافہ ۔ کاروبار زندگی معطل ۔ بارش کل بھی جاری رہنے کا امکان ۔ تفصیل کے مطابق کہروڑپکا شہر و گردونواح میں گزشتہ روز بھی بارش جاری رہی۔منگل کی رات شروع ہونے والی بوندا باندی اور رم جھم بدھ کو موسلاد ھار بارش میں تبدیل ہو گئی اور وقفے وقفے سے شام تک بارش جاری رہی ۔ بارش سے گلیاں اور بازار پانی سے بھر گئے جبکہ نشیبی گلیاں زیر آب آگئیں۔بارش سے چوک بخاری ، سنہری مسجد روڈ ، ایم سی بی والی گلی ، گلی حضرت شاہ والی اور قائداعظم روڈ پر بھی پانی بھر گیا ۔ بارش کی وجہ سے کاروبار زندگی معطل رہا اور پیشتر مارکیٹں بند ہی رہیں جبکہ اکثر دوکاندار چائے، ڈرائی فروٹس اور پکوڑوں سے دل لگی کر تے رہے۔بارش سے شردی کی شدت میں اضافہ ہو گیا جبکہ ماہرین نے آئندہ 24 گھنٹوں میں مزید بارش کی پیشن گوئی کی ہے۔ترنڈہ محمد پناہ سے نمائندہ پاکستان کے مطابق موسلاد ھا ر بارش سے ہر طرف جل تھل ایک ہوگیا ،نشیبی علاقے زیر آب آگئے ،بجلی بھی غائب رہی ۔تفصیل کے مطابق محسن آباد ،ترنڈہ محمدپناہ ،کچی محمد خان ،بیٹ ظاہر پیر ،نوروالا سمیت دیگر نواحی علاقوں میں گزشتہ صبح سے شروع ہونے والی موسلاد دھار بارش شام گئے تک جاری رہی ۔جس ہر طرف جل تھل ایک ہوگیا ۔نشیبی علاقے زیر آب آگئے ۔بارش کے باعث شاہراؤں پر ٹریفک بھی کم رہی ۔جبکہ کاروباری سرگرمیاں بھی ماند رہیں ۔ماہر زراعت رانا ارسلان جاوید نے کہا ہے کہ بارش کے گندم کی فصل پر مثبت اثر ات مرتب ہوں گے ۔میاں چنوں سے نمائندہ پاکستان کے مطابق میاں چنوں شہر اور گردونواح میں بارش کے بعد شدید دھند کا راج اور مختلف حادثات میں چھ افراد زخمی ۔تفصیلات کے مطابق میاں چنوں شہر اور نواحی علاقوں میں گذشتہ روز کی بارش کے بعد ہر طرف دھند کا راج رہا دھند کیوجہ سے مختلف حادثات میں چھ افراد زخمی ہوگئے زخمیوں کو تحصیل ہسپتال میاں چنوں منتقل کر دیا گیا۔