18 ویں ترامیم کو چھیڑنے کے نتائج تباہ کن ہوں گے ، ڈاکٹر مالک بلوچ
کراچی+ کوئٹہ(این این آئی)2018 کے انتخابات میں نیشنل پارٹی کو جمہوری قوتوں کے خلاف اسٹیبلشمنٹ کا ساتھ نہ دینے کی سزا دی گئی۔ ان خیالات کا اظہار سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان اور نیشنل پارٹی کے صدر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کراچی میں نیشنل پارٹی سندھ کے مرکزی دفتر میں پارٹی رہنماؤ اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آئین میں 18 ویں ترمیم کے تناظر میں اگر وفاق کو چلایا جائے تو چھوٹی قومیتوں کے کئی مسائل از خود حل ہوسکتے ہیں۔ لیکن اگر اس ترمیم کو چھیڑنے کوشش کی گئی تو اس کے تباہ کن نتائج بھگتنے پڑیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ نیشنل پارٹی نے ہمیشہ مزدوروں ، کسانوں طالب علموں ، مظلوم قومیتوں ، خواتین اور اقلیتوں کے حقوق کے حصول کے لے جدو جہد کی ہے۔ کیونکہ ہم اس بات کو بجا طور پر سمجھتے ہیں کہ عوام کو ان کے حقوق دیئے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ اور نہ ہی پر امن ماحول پیدا ہوسکتا ہے۔ گزشتہ عام انتخابات میں ہماری پارٹی کے ساتھ جو سلوک کیا گیا وہ پارٹی پر جان لیوا حملے سے کم نہیں تھا لیکن پارٹی کی قیادت اور بہادر کارکنان کی ان تھک محنت اور جذبے کی وجہ سے آج نیشنل پارٹی پہلے سے زیادہ مضبوط اور مستحکم ہے ، ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا ہمارے بلدیاتی نمائندوں نے بلدیاتی فنڈز کی کمی کے باوجود اپنے علاقوں میں دوسروں سے بہتر کام کئے۔