”سول کے جھوٹے مقدمات 30تیس سال تک چلتے ہیں اور مدعی۔۔۔“ سلمان اکرم راجہ نے بے رحم حقیقت بے نقاب کردی

”سول کے جھوٹے مقدمات 30تیس سال تک چلتے ہیں اور مدعی۔۔۔“ سلمان اکرم راجہ نے بے ...
”سول کے جھوٹے مقدمات 30تیس سال تک چلتے ہیں اور مدعی۔۔۔“ سلمان اکرم راجہ نے بے رحم حقیقت بے نقاب کردی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) معروف قانون دان سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ سول میں بنایاگیا ایک جھوٹا مقدمہ تیس تیس سال تک چلتاہے اور تیس سال بعدجھوٹامقدمہ کرنے والا اگر ہار بھی جائے تو وہ مسکراتا ہوا چلاجاتاہے ۔

جیونیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ جھوٹی گواہی کا معاملہ نظام میں پیوست ہے ، سول میں بنایاگیا ایک جھوٹا مقدمہ تیس تیس سال تک چلتاہے اور تیس سال بعدجھوٹامقدمہ کرنے والا اگر ہار بھی جاتاہے تو وہ مسکراتا ہوا چلاجاتاہے ۔
انہوں نے کہا کہ ایسی صورت میں اس پر بہت بڑاجرمانہ کیاجانا چاہئے بلکہ بعض صورتوں میں فوجداری کارروائی کی جانی چاہئے ،یہ بہت بڑے خلاءہیں جو ہمار ے نظام انصاف میں موجود ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیامیں ایسے معاملا ت میں بڑے بڑے جرمانے عائد کئے جاتے ہیں لیکن ہمارے نظام میں جھوٹ کی کوئی سزا نہیں ہے ، مقدمات میں تاخیر کی وجہ جھوٹا مقدمہ اور جھوٹی گواہیاں نہیں ہیں بلکہ اس کی کچھ اور وجوہات بھی ہیں۔

مزید :

قومی -