15 معاونین خصوصی تعیناتی کیس،وفاق کو جواب کیلئے مہلت مل گئی

15 معاونین خصوصی تعیناتی کیس،وفاق کو جواب کیلئے مہلت مل گئی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

  

اسلام آباد(آن لائن)وزیراعظم کے 15معاونین کی تعیناتی چیلنج کرنے کی درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس غلام اعظم قمبرانی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے کی۔ وفاقی حکومت کی جانب سے جواب عدالت میں جمع نہ کروایا جا سکاجبکہ نعیم الحق کا نام فریقین کی فہرست سے نکال دیا گیا۔ عدالت عالیہ نے وفاقی حکومت کو جواب جمع کرانے کے لیے آخری مہلت دی۔دوران سماعت جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ آئندہ سماعت پر تحریری جواب جمع کرائیں تاکہ دلائل کا آغاز ہوسکے کچھ معاونین خصوصی کے وکلا پیش ہوئے ہیں باقی رہ گئے ہیں انکا کیا کیا جائے،جواب جمع نہ کرانے والے معاونین جواب جمع کرائیں کیونکہ اس طرح نہیں چلے گا۔ جسٹس فاروق نے کہا کہ دو صورتیں ہو سکتی ہیں کہ جو معاون پیش نہ ہوئے تو انہیں سنے بغیر ہی فیصلہ کر دیں یا اشتہار نکال دیں ایک آئینی معاملہ عدالت کے سامنے آ گیا ہے تو اس پر فیصلہ تو کرنا ہے،اس طرح التوا کرنے سے جان تو نہیں چھوٹے گی۔ وکیل درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ جو فریقین جواب جمع نہیں کرواتے انکو کام سے روکا جائے۔ عدالت کو دیکھنا ہے کہ جن معاونین کا کہا جا رہا ہے کیا انکو ڈی نوٹیفائی کر دیا گیا ہے۔معاونین کو وفاقی وزرا کے برابر عہدہ دیا گیا ہے۔ جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ سوال یہی ہے کہ اگر معاونین بنائے بھی جا سکتے ہیں تو کیا انہیں وفاقی وزیر کے برابر عہدہ دیا جا سکتا ہے۔عدالت نے کیس کی سماعت 10مارچ تک ملتوی کر دی۔
15 معاونین