سکولوں کی بہتری کیلئے سب کو کردار ادا کرنا ہوگا،سعید غنی

سکولوں کی بہتری کیلئے سب کو کردار ادا کرنا ہوگا،سعید غنی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی(سٹاف رپورٹر)وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ سندھ میں 49 ہزار اسکول ہیں اور ایک شخص تمام اسکولوں کو ٹھیک نہیں کرسکتا،سکولوں کی بہتری کے لیے اساتذہ،والدین اور طلبہ سمیت سب کو کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے، اگر ہم سب مل کر کام کریں توتمام اسکولوں کو 6 ماہ میں بہتر کیا جاسکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مقامی ہوٹل میں ادارہ تعلیم آگاہی کی جانب سے تعلیم کے سالانہ اعداد وشماراثر2019کی ر پورٹ پیش کرنے سے متعلق منعقدہ تقریب سے کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری تعلیم خالد حیدر شاہ، معروف گلوکار شہزاد رائے، سینئر سیاستدان ڈاکٹر فاروق ستار،سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی، ادارہ تعلیم آگاہی کی سی ای او ڈاکٹر بیلا رضا جمیل،ڈپٹی ڈائریکٹر وقاص حمید باجوہ، ماہر تعلیم شہناز وزیر علی اور دیگر بھی موجود تھے۔ سعید غنی نے کہا کہ میں جب محکمہ تعلیم میں آیا تو اندازہ ہوا کہ اس محکمے پر بہت زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے جس کے لیے ضروری ہے کہ طلبہ کے والدین ہمارا ساتھ دیں اور اپنے اپنے علاقوں میں موجود اسکولوں کے مسائل ٹھیک کرنے کے لیے آگے بڑھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سب سے پہلے اسکولوں کے تعلیم کے معیار کو بہتر کریں، ہمیں اس سوچ کے ساتھ کام کرنا ہے کہ اسکولوں کی عمارتیں تو تعمیر ہوتی رہیں گی لیکن ہماری پہلی ترجیح تعلیم کی بہتری ہونا چاہیے۔صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ اسکولوں میں تعلیم کے معیار کو بہتر کرنے کے لیے اساتذہ کی حاضری کو یقینی بنانے کے اقدامات کیے جاریے ہیں اور جو اساتذہ حاضری کو یقینی نہیں بنائے گا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ اس موقع پر ادارہ تعلیم و آگاہی کی سی ای او ڈاکٹر بیلا رضا جمیل نے مرتب کردہ سالانہ رپورٹاثر پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی سطح پر تعلیم کی بہتری کے لیے انقلابی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے تاہم عوام بھی آگے بڑھیں، اگر ہمارے عوام دیگر اشوز پر احتجاج کرتے ہیں تو پھر تعلیم کی بہتری کے لیے احتجاج اور د ھرنے کیوں نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہا کہ شہری علاقوں کے مقابلے میں دیہی علاقوں میں تعلیم کے شعبے کی حالت خراب ہے،اس حوالے سے حکومت تعلیم کے بجٹ میں اضافہ کرے۔تقریب میں سالانہ رپورٹ اثر کو شرکاکی جانب سے سراہا گیا۔

مزید :

صفحہ اول -