نیب ترمیمی آرڈیننس کے تحت ریلیف مانگنے والوں کی تعداد 100 سے تجاوز کر گئی
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر)قومی احتساب بیورو (نیب) ترمیمی آرڈیننس 2019 کے تحت بدعنوانی کے کیسز میں ریلیف مانگنے والے ملزمان کی تعداد 2 ماہ سے کم عرصے میں 100 تک تجاوز کر گئی۔رپورٹ کے مطابق سرکاری دستاویز میں انکشاف ہوا کہ سابق بیوروکریٹس اور اہم سیاستدانوں کی ایک بڑی تعداد نے اس آرڈیننس کے تحت اپنے کیسز ختم کرنے کی درخواست کی ہے۔ اب تک صرف 3 افراد عدالتوں سے ریلیف حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ان میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، سمٹ بینک کے سابق صدر بلال شیخ اور پاکستان الیکٹرک پاور کمپنی (پیپکو) کے سابق منیجنگ ڈائریکٹر رسول خان محسود شامل ہیں۔ریلیف کے لیے درخواست دینے والوں میں شوکت ترین، شرجیل میمن، اکرم خان درانی، کرنل (ر) صبح صادق، سکندر حیات میکن، اعجاز ہارون، لیاقت جتوئی، خورشید انور بھنڈر، فخر زمان اور طاہر بشارت، عبدالغنی مجید اور ان کی اہلیہ مناہل مجید کے نام شامل ہیں۔ نیب کی فہرست کے مطابق جن افراد نے نئے آرڈیننس کے تحت اپنے کیسز چیلنج کئے ہیں ان میں ایم حسین، ایم عمار ادریس، غلام مرتضیٰ ملک، وزیر علی بایو، ایم رضی عباس، ایم سلیم عارف، اقبال علی شاہ، ایم رفیق بٹ، جاوید نذیر، نعیم خان، شفیق زمان، اسد محمود، این اے زبیری، چوہدری رشید احمد، ایم حسین سید، متانت علی، آفتاب احمد، انور عباسی، ایم اسلم، راحیل بشیر، عثمان بشیر، طارق حسن گیلانی، عبدالمجید علوی، کامران سعید، راجہ ایم اسحٰق، ایم سہیل اسحٰق، ایم سلیمان، مظہر حسین، ہمایوں فیض رسول شامل ہیں۔فہرست کے مطابق ریلیف مانگنے والوں میں کرنل (ر) وکیل خان آفریدی، عبدالشفیق جاوید فیروز، شاہد فیروز، خالد فیروز، رضوان فیروز، سلطان آفرین، شمس العارفین، قدیر باٹلے، ایم علی جاوید، ایم مسعود رضا، عبدالسلام شیخ، عاصم رضا، امان اللہ، شبنم افتخار، محمد سلیم، شمائلہ محمود، مسعود چشتی، حسن علی میمن، رسول بخش پھلپوٹو، ریاض احمد، عابد سعید اور غلام شبیر شامل ہیں۔
نیب ریلیف