بنوں،جانی خیل کے ملک شاہی قبیلے کا پولیو مہم سے بائیکاٹ کا فیصلہ
ڈومیل(ڈسٹرکٹ رپورٹر)تودہ چینہ اراضی تنازعہ۔وزیر سب ڈویثرن علاقہ جانی خیل کے ملک شاہی قبیلے نے انسداد پولیو مہم کے بائیکاٹ کا اعلان۔بائیکاٹ کے اعلان سے علاقہ جانی خیل میں پولیو کے مزید کیسز رپورٹ ہونے کا خدشہ بڑھ گیا۔ملک شاہی وزیر جانی خیل مشران کا جانی خیل سب ڈویثرن وزیر میں اراضی کے تنازعے پر تودہ چینہ کے مقام پر مسلح 300افراد پر مشتمل لشکر کی جانب سے ملک شاہی قبیلے کے تین گھر جلانے، تھانہ بکا خیل پولیس کی طرف سے ملوث لوگوں کے خلاف ایف آئی ار درج نہ کرنے کے خلاف نیشنل پریس کلب بنوں میں ہنگامی پریس کانفرنس۔ملک شاہی مشران کی طرف سے علاقہ جانی خیل علاقے میں پولیو مہم کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا۔تفصیلات کے مطابق وزیر سب ڈویثرن علاقہ جانی خیل کے ملک شاہی قبیلے کے مشران ملک تیمور خان،ملک لیاقت علی خان،شیر امان خان،کیپٹن ریٹائرڈ طویل دار، ملک حاجی بسمہ اللہ،حاجی شیر مد امان،مولوی عبدالحق،ملک مستا میر،ملک گل ثواب، صوبدار مراد،حاجی اعظم خان،صوبدار سعداللہ، حاجی جبار ودیگر نے نیشنل پریس کلب بنوں میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جانی خیل میں اراضی کے تنازعے پر وڑیکی قوم کے 300مسلح لشکر نے حکومتی رٹ چیلنج کرتے ہوئے تودہ چینہ کے مقام پر ملک شاہی جانی خیل قوم کے تین گھر نذر اتش کئے جس سے گھروں میں موجود جانور اور دیگر گھریلو سامان جل گیا۔جس سے دونوں قبائل کے درمیان خون ریز تصادم کا خطرہ موجود ہیں۔300مسلح افراد کی طرف سے ملک شاہی جانی خیل کے تین گھروں کو نذر اتش کرنے اور حکومتی رٹ چیلنج کرنے کے خلاف ملک شاہی جانی خیل مشران نے تھانہ بکا خیل میں درحواست دی جس پر تھانہ بکا خیل پولیس افسران نے دو دن گزرنے کے باوجود ایف ائی ار درج کرنے کی بجائے صرف روزنامچہ درج کیا۔پولیس کی جانب سے واقعے میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی نہیں ہو رہی۔سابقہ ایف ار بنوں اور موجودہ وزیر سب ڈویثرن میں آج بھی لشکر کشی کی روایت ابھی بھی برقرار ہیں جو کہ افسوس ناک بات ہے۔اس لئے ملک شاہی جانی خیل وزیر قوم نے متفقہ طور پر اب یہ اعلان کیا ہے کہ جب تک اس واقعے میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی اور اف ائی ار درج نہیں ہوتی۔ملک شاہی جانی خیل قوم اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں پلوائیں گے۔اور علاقے میں پولیو ٹیموں کے داخلے پر بھی مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہیں۔ملک شاہی جانی خیل قوم کے مشران ضلعی انتظامیہ اور پولیس حکام کو 72گھنٹے کی ڈیڈ لائن دیدی گئی کہ ملک شاہی قوم کے تین گھرانے کے نذر اتش میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی کرنے اور روزنامچہ کی بجائے ایف ائی ار درج نہ ہوئی تو اس کے بعد ملک شاہی قوم کے مشران اپنے احتجاج کا دائرہ وسیع کریگی۔