محکمہ ہائرا ایجوکیشن‘ 22ماہ میں 6سیکریٹری تبدیل، انتظامی امور شدیدمتاثر
لاہور(ذکاء اللہ ملک)محکمہ ہائر ایجوکیشن کے سیکرٹریز بار بارتبدیلیوں کے باعث صوبائی دارالحکومت سمیت صوبہ بھر کے سرکاری کالجوں کے انتظامی امور بری طرح متاثر ہونے لگے،گزشتہ 22ماہ میں محکمے میں چھ سیکرٹریز کو تعینات و تبدیل کیا جا چکا ہے ،پنجاب پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کا قلم چھوڑ ہڑتال کرنے پر غور ۔ محکمہ کے سربراہان کے مسلسل تقرری و تبادلوں کے باعث سرکاری کالجز میں پڑھانے والے اساتذہ کے بنیادی مسائل میں اضافہ ہونے لگا جبکہ سینکڑوں سرکاری کالجز تعلیمی سہولیات کے فقدان کے باعث آج بھی غیر تسلی بخش نتائج دے رہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق محکمہ ہائرایجوکیشن میں سیکرٹری کی اہم پوسٹ پر پچھلے 22ماہ کے دوران چھ سیکرٹیریز کی تقرری و تبادلے کا تجربہ کیا جا چکا ہے۔ڈاکٹر اعجاز منیر کو گزشتہ ہفتے سیکرٹری کے عہدے پر تعینات کیا گیا جنہیں دو روز قبل ہٹا کر اسلم کمبوہ کو سیکرٹری ہائر ایجوکیشن کا چارج دے دیا گیا ہے۔گزشتہ دو سال سے کم عرصے میں عبداللہ سنبل 9ماہ،طارق محمود خان4ماہ،فرحان عزیز خواجہ 4ماہ،ڈاکٹر اعجاز منیر 5ماہ ،سید مبشر رضا اور شاہد اشرف تارڈ کو صرف ایک ایک ماہ ہی بطور سیکرٹری خدمات سر انجام دے سکے۔پنجاب پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے مرکزی رہنما ڈاکٹر زاہد شیخ نے روز نامہ پاکستان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ کے سربراہ کی مسلسل تقرر و تبادلے سے پبلک کالجز میں مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے،4300سے زائد لیکچررز کی آسامیوں پر بھرتی عرصہ دراز سے نہیں ہو سکیں جبکہ کالج ٹرینز انٹرینز کی ؑ عارضی تعیناتی کے باعث کالجوں میں درس و تدریسی عوامل متاثر ہو رہے ہیں جبکہ 2012میں کنٹریکٹ پر بھرتی کئے گئے 2600لیکچررز کو تاحال مستقل نہیں کیا گیا۔ڈاکٹر زاہد شیخ کا مزید کہنا تھا کہ محکمہ ہائر ایجوکیشن کی عدم توجہی کے باعث اساتذہ کی پروموشن کے کیس رکے ہوئے ہیں جبکہ اساتذہ کیلئے مختص کیا گیا وزیر اعلیٰ پیکج بھی فائلوں تک محدود رکھا گیا ہے جبکہ سرکاری کالجز کے انتظامی و مالی معاملات کے لئے بنائے گئے بورڈ آف گورنر کا گزشتہ 3سالوں میں کوئی اجلاس نہیں ہوا۔پیپلا کے رہنما کا کہنا ہے کہ رواں ماہ میں تنظیم کا اجلاس بلایا جا رہا ہے جسمیں اساتذہ کے حقوق اور سرکاری کالجز میں تعلیمی سہولیات کی فراہمی کیلئے لاہور سمیت صوبہ بھر میں احتجاج کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔