دہشتگردی کا ناسور اور کرپشن کا کینسر ملکی سلامتی کیلئے خطرہ بن چکے: سراج الحق

دہشتگردی کا ناسور اور کرپشن کا کینسر ملکی سلامتی کیلئے خطرہ بن چکے: سراج الحق

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور ( اپنے نامہ نگار سے)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ اگر حکومت نے قومی ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل کیا ہوتا تو آج چار سدہ کا سانحہ پیش نہ آتا۔حکمران اس وقت جاگتے ہیں جب دہشت گردوں کا ٹولہ آکر ان کے سر میں دھول ڈالتا ہے ۔مرکزی اور صوبائی حکومتوں کی پہلی ذمہ داری عوام کے جان و مال کی حفاظت ہے جو حکمران اس ذمہ داری کو پورا کرنے میں ناکام رہے اسے حکومت کرنے کا حق نہیں ۔دہشت گردی کا ناسور اور کرپشن کا کینسر ملک کی سلامتی کیلئے خطرہ بن چکے ہیں ۔باچا خان یونیورسٹی پر حملے کو پاکستان پر حملہ سمجھتے ہیں ۔دہشت گردی کو جڑ وں سے اکھاڑنے کیلئے قومی ایکشن پلان کے تمام نکات پر سرعت کے ساتھ عمل کیا جائے ۔حکمران استحصالی اور طبقاتی نظام کو ختم کرکے عوام کو تعلیم ،صحت ،روز گار اور چھت کی سہولت مہیا کریں تو دہشت گردی سمیت ملک کو درپیش گھمبیر مسائل پر قابو پایا جاسکتا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایکسپو سینٹر لاہور میں اسلامی جمعیت طلبہ کے زیر اہتمام ’’ سی لاہور‘‘ کے نام سے جاری نمائش کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پراظہر اقبال حسن ،امیر العظیم ، قیصر شریف، نذیر احمد جنجوعہ ، امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اللہ مجاہد اوراسلامی جمعیت طلبا ء کے ناظم اعلیٰ زبیر حفیظ بھی موجود تھے ۔پروگرام میں سرکاری و نجی کالجز و یونیورسٹیوں کے ہزاروں طلبہ و طالبات نے شرکت کی ۔ سراج الحق نے تعلیمی سرگرمیوں میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات میں تعریفی اسناد اور شیلڈز بھی تقسیم کیں۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ بے روز گاری کے ستائے اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان ڈگریاں جلانے اور گردے فروخت کرنے پر مجبور ہوچکے ہیں ،حکمران ملک میں عام آدمی کو بھی زندہ رہنے کا حق دیں۔ ،ٹیکس اور بل دینے کے بعد غریب کے پاس بچوں کو کھلانے کیلئے کچھ نہیں بچتا ۔

مزید :

صفحہ آخر -