ساہیوال، دوہرے قتل کے مجرم کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا
ساہیوال(بیورورپورٹ)گزشتہ روز سنٹرل جیل ساہیوال میں سزائے موت کے دوہرے قتل کے مجرم نور خاں کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیاجبکہ ایک کو آج پھانسی دی جائے گی تفصیلات کے مطابق 3مارچ1993کو بلوچستان کے ضلع لورا لائی کے نور خاں نے زمین کے قبضہ کے تنازعہ پر کو ٹ ادو ضلع مظفرمیں پہلوان خاں اور فلک شیر کوفائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا جس کے بعد 30مئی 2002کو ایڈیشنل جج کوٹ ادو بشیر احمد بھٹی نے پہلوان خاں اور فلک شیر کے قتل کا جرم ثابت ہونے پر نور خاں کو دو مرتبہ سزائے موت کا حکم سنا یا تھا 22اکتو بر 2008ہائی کورٹ نے مجرم کی سزا کنفرم کر دی اور چودہ مئی 2010سپریم کورٹ آف پاکستان نے مجرم کی سزا کے خلاف اپیل مسترد کر دی اور پانچ اکتوبر 2015کو صدر پاکستان نے مجرم کی رحم کی اپیل بھی مسترد کر دی جس کے بعد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج مظفر گھڑ نے مجرم کو پھانسی دینے کی تاریخ 20جنوری صبح ساڑھے 6بجے مقرر کر دی اور بلیک وارنٹ جاری کر دیا ۔جس پر آج مجرم کو پھانسی دیکر لاش ورثہ کے سپرد کر دی گئی سنٹرل جیل ساہیوال میں عارف والا کے سزائے موت کے قیدی محمد اکرم کو صبح ساڑھے 6بجے پھانسی دی جائے گی ۔ 9مارچ1999کو چک 54ای بی میں دیرینہ رنجش کی بنا پر محمد اکرم نے محمد طفیل کو قتل کر دیا تھا جس پر ایڈیشنل سیشن جج عارف والا رانا عبدالقیوم نے 17جولائی 2002کو جرم ثابت ہونے پر ملزم محمد اکرم کو موت کی سزا کا حکم سنایا تھا 20جنوری 2011کو ہائی کورٹ نے مجرم کی سزا کنفرم کر کے مجرم کی اپیل کو مسترد کر دیا ۔24اپریل 2015 کوسپریم کورٹ نے سزا کے خلاف اپیل بھی مسترد کر دی اور صدر پاکستان نے یکم جنوری 2016کو رحم کی اپیل مسترد کر دی ۔جس کے بعد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج پاکپتن نے 21جنوری کو مجرم کو پھانسی دینے کے لیے بلیک وارنٹ جاری کر دیا اور پھانسی کا وقت صبح ساڑھے چھ بجے مقرر کر دیا ۔مجرم کے ورثاء کی آج اس سے آخری ملاقات جیل حکام نے کر ا دی ۔