چارسدہ حملہ ، وہ خانسامہ جس نے اپنے مہمان کو بچانے کیلئے زندگی قربان کردی

چارسدہ (مانیٹرنگ ڈیسک) باچا خان یونیورسٹی پر حملے کے دوسرے روز فضاءسوگوار اور مقامی لوگوں میں دہشتگردوں کے خلاف غم وغصہ پایاجاتاہے ، اس حملے میں 21افراد شہید ہوچکے ہیں جن میں ایک ایسا جوان بھی شامل تھا جو اپنی روایات کو برقراررکھتے ہوئے مہمان کے تحفظ میں جان پر کھیل گیا۔
’الجزیرہ ‘کے مطابق سکول میں ہاسٹل میں کک 37سالہ فخر عالم بھی چارسدہ میں یونیورسٹی پر حملے کے دوران شہید ہونیوالوں میں شامل تھا۔ چند گھنٹے بعد الجزیرہ سے گفتگوکرتے ہوئے فخر عالم کے والد شاہ حسین نے بتایاکہ صبح کام پر جانے سے قبل شہید نے اُنہیں بتایاکہ ’آج اس کا ایک مہمان آرہاہے اور اسے جلد ازجلد کام پر جاناچاہیے ، ان کی دیکھ بھال کرنا میری ذمہ داری ہے‘۔جب مسلح افراد نے ہوسٹل پر حملہ کیا تو اس نے اپنے مہمان کوبچانے کے لیے حملہ آوروں کے پیچھے موجود ایک کمرے میں بند کردیا ، اس کے بعد وہ گیٹ کی طرف بھاگا جہاں دہشتگردوں کا نشانہ بن گیا۔
شہید کے والدکاکہناتھاکہ ’میرا بیٹاہمیشہ اپنے مہمانوں کا خیال کرتاتھا، یہی وجہ ہے کہ اُنہیں فخر ہے اور حتیٰ کہ اپنے مہمانوں کی حفاظت کرتے ہوئے اپنی جان قربان کردی۔