ترک صدر کو خاتون نے ایسا اشارہ کردیا کہ ایک سال قید کی سزا سنادی گئی

استنبول(مانیٹرنگ ڈیسک) ترک صدر رجب طیب اردگان کو ہاتھ سے نازیبا اشارے کرنے والی خاتون کو ترک عدالت نے ایک سال قید کی سزا سنا دی ہے۔ فیلیز اکینسی (Filiz Akinci)نامی خاتون نے 2014ءمیں ایک حکومت مخالف مظاہرے میں رجب طیب اردگان کو اشارے کیے تھے۔ ترک نیوز ایجنسی ”دوگان “ کی رپورٹ کے مطابق ترکی ک مغربی شہر ازمیر میں سڑک پر مظاہرہ جاری تھا کہ اس دوران ترک رہنما کی بس مظاہرین کے قریب سے گزری جس پر خاتون نے انہیں اشارے کیے تھے۔ گزشتہ روز اس کیس کی چھٹی سماعت ہوئی جس میں خاتون کو 11ماہ اور 20دن قید کی سزا سنادی گئی۔ اصل میں عدالت کی طرف سے خاتون کو 6ماہ کی سزا دی گئی ہے مگر چونکہ ملزمہ سرکاری ملازم تھی اس لیے ترک قانون کے مطابق اس کی سزا دوگنا ہوکر ایک سال ہو گئی۔
مزید پڑھیں: امریکہ نے افغانستان کی بحالی پر کروڑوں ڈالر ’ضائع کیے
کیس کی سماعت کے دوران اس کے اچھے روئیے کی وجہ سے اس کی سزا میں 10دن کی کمی کر دی گئی ، لہٰذا اب اسے 11ماہ اور 20دن تک جیل میں رہنا ہوگا۔ اس کے علاوہ عدالت کی طرف سے خاتون کوقانونی اخراجات کی مد میں 1800لیرا (تقریباً62ہزارروپے)جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی ہے۔ خاتون نے عدالت میںموقف اختیار کیا کہ ”میں مجرم نہیں ہوں، میں نے صدر کو اشارہ کرکے کوئی جرم نہیں کیا۔“جب جج نے فیصلہ سنانا شروع کیا تو خاتون پھوٹ پھوٹ کر رونے لگی۔ واضح رہے کہ اس سے قبل صدر طیب اردگان کی توہین کے ملزموں کی سزا اکثر معاف کر دی جاتی تھی اور عدالت انہیں تنبیہ دے کر چھوڑ دیتی تھی مگر اس خاتون کو عدالت نے معاف نہیں کیا اور سزا دے کر جیل بھیج دیا۔