میں ڈرنے یا بھاگنے والی نہیں ، اینٹی کرپشن اور میڈیا ٹرائل کا مقابلہ کروں گی : عائشہ ممتاز

میں ڈرنے یا بھاگنے والی نہیں ، اینٹی کرپشن اور میڈیا ٹرائل کا مقابلہ کروں گی ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 ؒ لاہور(جاوید اقبال،بلال چوہدری،ارشد گھمن) پنجاب فوڈ اتھارٹی کی سابق ڈائریکٹر عائشہ ممتاز نے کہا ہے کہ اپنی تعیناتی کے دوران فوڈ مافیا کی کمر توڑ دی اور وہ لاہور چھوڑنے پر مجبور ہو گیااب یہ مافیامجھے ہراساں کرنے ،ڈرانے دھمکانے اور آئندہ عوام کی صحت کو بچانے کے لئے اقدامات اٹھانے سے روکنے کے لئے میرے خلاف متحرک ہو چکا ہے ۔سب جانتے ہیں کہ یہ مافیا کون ہے اور اس نے مجھے کیوں تبدیل کروایا ۔میں ڈرنے والی نہیں ہوں نہ بھاگنے والی ہوں ۔میرا ٹرائل کرنے اور کرانے والے سن لیں میرا دامن صاف ہے ۔میرا سڑک پر بھی ٹرائل کیا جائے تو میں اس کا مقابلہ کروں گی اور اس کا جواب دینے کے لئے سڑک پر بھی موجود ہوں گی ۔وہ گزشتہ روز روزنامہ پاکستان کو انٹر ویو دے رہی تھیں عائشہ ممتاز نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے مجھے ڈائریکٹر پنجاب فوڈ اتھارٹی تعینات کر کے جو ٹاسک سونپا تھا ۔الحمد اللہ اس میں 100فیصد کامیاب ہوئی فوڈ کو میٹھا زہر بنا کر عوام کی صحت سے کھیلنے والے فوڈ مافیا کے خلاف میں نے تمام کارروائیاں وزیر اعلیٰ پنجاب کی گائیڈ لائن کے عین مطابق کیں اور میرے تمام ایکشن ان کے نوٹس میں تھے ۔میں نے اس وقت کے سیکریٹری فوڈ اور ڈی جی فوڈ اور دیگر ٹیم کے ساتھ مل کر کامیاب کارروائیاں کیں اور اپنے عوام کی صحت کو محفوظ بنانے کے لئے لاہور میں عوام کو حفظان صحت کے اصولوں کے برعکس اشیاء خورد و نوش کھلانے والوں کی کمر توڑ دی ۔میری تعیناتی سے قبل فوڈ مافیا جن میں ملاوٹ شدہ دودھ فروخت کرنے والے ،ہوٹل مافیا ،مردہ اور لاغیر جانوروں کا گوشت کھلانے والے اور چھوٹے بچوں کے لئے فوڈ آئٹم بنانے والے سب شامل تھے ان کو لاہور سے بھاگنے پر مجبور کر دیا۔عائشہ ممتاز نے کہا کہ جب میں ڈائریکٹر موجود تھی میرے ساتھ ڈی جی ،سیکریٹری اور پوری ٹیم بھی کام کر رہی تھی ۔اس وقت میرے خلاف ایک درخواست بھی نہیں آئی ۔اب جب میں سیٹ پر موجود نہیں ہوں تو شکایتی کہاں سے آ گئے۔اس سے صاف ظاہر ہے کہ مجھے ہراساں کرنے کے لئے اور آئندہ کے لئے اچھے کام سے روکنے کے لئے فوڈ مافیا میرے خلاف متحرک ہو گیا ہے لیکن میں خوف زدہ ہونے والی نہیں ہوں ایک ایماندار افسر ہوں ۔حکومت اور وزیر اعلیٰ نے جہاں میری ضرورت محسوس کی میں ماضی کی طرح دلجمعی سے کام کروں گی۔وہ مافیا جس کے لمبے ہاتھ شروع دن سے میرے پیچھے تھا وہ سن لیں میں ڈرنے والی نہیں ہوں ۔وہ میرا اینٹی کرپشن یا میڈیا سے جتنا مرضی ٹرائل کروا لیں میرا دامن اور میرے ہاتھ صاف ہیں ۔وہ میرا سڑک پر بھی ٹرائل کروائے گا تو مجھے مقابلے کے لئے وہاں پائے گا۔عائشہ ممتاز نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ڈرائیور کو میرے ساتھ ملوث کیوں کیا جا رہا ہے ۔ڈرائیور میرا نہیں اور نہ ہی دیگر عملہ میرا ہے ۔فوڈ اتھارٹی اور پنجاب حکومت کے ملازم ہیں ۔وہ ڈرائیور سابق ڈی جی اور دیگر افسروں کا بھی ڈرائیور رہا ہے ۔میں نے خود نہیں مانگا تھا اتھارٹی نے اس ڈرائیور کی ڈیوٹی خود میرے ساتھ لگائی تھی۔اس لئے اس ڈرائیور کو میرا ڈرائیور نہ کہا جائے وہ حکومت پنجاب کا ملازم ہے اور حکومت ملازمین کی ڈیوٹیاں خود لگاتی ہے ۔ایک اور سول کے جواب میں عائشہ ممتاز نے کہا کہ اگر ڈرائیور یا کوئی ملازم کسی غیر قانونی حرکات میں ملوث ہے تو اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ مجھے ابھی تک نہ اینٹی کرپشن نے طلب کیا ہے اور نہ کوئی نوٹس جاری کیا ہے ۔مافیا خواہ مخواہ میرا ٹرائل کروا رہا ہے ۔اینٹی کرپشن یا کسی اور ادارے یا اتھارٹی نے طلب کیا تو میں ضرور پیش ہوں گی اور اپنا دفاع کرونگی ۔مجھے کسی قسم کا کوئی خوف نہیں ہے ۔میں نے اپنی تعیناتی کے دوران کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا میں نے اگر کچھ کیا ہے تو وہ عوام کی صحت کو محفوظ بنانے کے لئے قانون میں رہتے ہوئے کارروائیاں کی ہیں ۔ایک اور سوال کے جواب میں عائشہ ممتاز نے کہا کہ سب لوگ جانتے ہیں کہ لاہور کے اندر ایک بڑا اور طاقتور فوڈ مافیا موجود ہے جو عوام کی صحت سے کھیلنے میں پیش پیش ہے ۔اس مافیا کا میں نے قلع قمع کیا اب یہ مافیا دوبارہ متحرک ہو چکا ہے ۔عوام گواہ ہیں کہ میرے دور اورآج کی فوڈ اتھارٹی کا وہ خود موازنہ کر لیں کیونکہ عوام بہترین جج ہیں ۔

مزید :

صفحہ اول -