2018ئ کی عام انتخابات سے قبل پی ٹی آئی کا شیرازہ بکھر جائیگا : حیدرہوتی
ٹوپی (نامہ نگار) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اور سابقہ وزیر اعلیٰ امیرحیدر خان ہوتی نے کہا کہ 2018 سے قبل پی ٹی آئی کا شیرازہ بکھر جائے گا۔ آنے والے دور اے این پی کا ہے ۔ خیبر سے لیکر چترال تک پختون بیدار چکے ہیں ۔ بنی گالا سے چلائی جانے والی حکومت سے عوام مایوس ہوچکے ہیں ۔ پی ٹی آئی کے تبدیلی کے نعرہ سے ہوا نکل چکی ہے ۔ سی پیک پر وزیر اعلیٰ اور سپیکر کے بیانات میں تضاد ہے ایک سی پیک سے مطمئن ہے جبکہ دوسرے نے اس کے خلاف کورٹ میں رٹ ڈائر کی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹوپی میں خانزادہ شاہنواز خان کی اے این پی میں شمولیت کے موقع پر عظیم الشان جلسہ سے خطاب کرے ہوئے کیا ۔ جلسہ سے اے این پی کے صوبائی جنرل سیکرٹری اور سابقہ وزیر تعلیم سردار حسین بابک ، ضلعی صدر اور ضلعی ناظم اعلی امیر رحمان خان ، ضلعی جنرل سیکرٹری محمد اسلام خان تحصیل ٹوپی کے صدر نبات خان اور شاہ نواز خان نے بھی خطاب کیا ۔ جلسہ کی صدرارت خدائی خدمت گار اور بزرگ شحصیت حضرت اللہ ٹھیکدار نے کی۔ خیدر خان نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کہ رہاہے کہ ہم نے پولیس سے سیاسی مداخلت اور پھٹوار سے رشوت کا خاتمہ کیا ۔ جو کہ جھوٹ پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہاکہ میرے وزارت اعلی کے دور میں میں نے پولیس کی تنخواییں پڑھائی اور شہید پولیس اہلخانہ کو پانچ لاکھ کے بجائے تیس لاکھ روپے مقر ر کی انہوں نے کہا کہ ہمارے سے قبل صوبہ میں نو یونیورسٹیاں تھی۔ جبکہ ہمارے پانچ سالہ دور میں ہم نے دس یونیورسٹیاں تعمیر کی۔ صوابی کے حوالہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ صوابی کے ساتھ میرا آج سے نہیں بلکہ میرے دادا اور پر دادا کے وقت سے رشتہ ہے۔ اور انشاء اللہ یہ رشتہ ہمارے آنے والی نسلوں تک قائم رہے گا۔ صوابی میں ترقیاتی کاموں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے دور میں صوابی میں عبد الولی خان یونیورسٹی ، ٹوپی تا صوابی اور ٹوپی تا اتلہ روڈ تعمیر ہوا۔ انہوں نے سپیکر اسد قیصر پر کھڑی تنقید کرتے ہو ئے کہا کہ تحریک انصاف میں اگر انصاف ہوتا تو آج پرویز خٹک کے بجائے آپ خود وزیر اعلیٰ ہوتے کیونکہ آپ اس عہدے کے لئے امیدوار تھے پرویز خٹک بیج میں کہاں سے آگیا ۔ آج صوبائی حکومت کے پاس ترقیاتی کاموں کے لئے پیسہ نہیں اور وہ عالمی بنک سے 70ارب روپے کا قرضہ لینے پر مجبور ہے