پانامہ کیس ،سپریم کورٹ کی غیر جانبداری پر پختہ یقین ، امید ہے کہ عدالت عوامی امنگوں کے مطابق انصاف کرے گی، پیپلز پارٹی کے لیڈروں کی تقاریر سے دل دُکھا :رانا ثناء اللہ

پانامہ کیس ،سپریم کورٹ کی غیر جانبداری پر پختہ یقین ، امید ہے کہ عدالت عوامی ...
پانامہ کیس ،سپریم کورٹ کی غیر جانبداری پر پختہ یقین ، امید ہے کہ عدالت عوامی امنگوں کے مطابق انصاف کرے گی، پیپلز پارٹی کے لیڈروں کی تقاریر سے دل دُکھا :رانا ثناء اللہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن)صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی اموررانا ثناء اللہ خاں نے کہا ہے کہ پاکستان کے عوام وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف کے ترقیاتی ایجنڈے کے ساتھ ہیں نہ کہ تحریک انصاف کے 2 نومبر کے ایجنڈے کے ، ہمیں سپریم کورٹ کی غیر جانبداری پر پختہ یقین ہے، امید ہے سپریم کورٹ عوامی امنگوں کے مطابق انصاف کریگی، پیپلز پارٹی کے لیڈروں کی تقاریر سے دل دکھا ہے، فیصل آباد کبھی پیپلز پارٹی کا قلعہ تھا لیکن اب یہ ’’ہنوز دہلی دوراست ‘‘کے مترادف ہے۔

 پنجاب اسمبلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ خاں نے کہا کہ عمران خان  پی ٹی آئی کے 2 نومبر کے اقدام کی ناکامی پر اب  اپنی منفی سوچ کو سپریم کورٹ کے ذریعے مسلط کرنا چاہتے ہیں لیکن کورٹ عمران خان اور شیخ رشید کی بڑھکوں سے مرغوب ہونے والی نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی ریلی کو وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر جگہ جگہ فو ل پروف سیکیورٹی دی گئی تاہم ان کے لیڈر ان کی تقاریر سے ہمارا دل دکھا، پانامہ کا ہنگامہ محض یک نکاتی ایجنڈہ پر مبنی ہے اور جس کے تحت کسی بھی طرح عوامی وزیراعظم کوشارٹ کٹ کے ذریعے راستہ سے ہٹا یا جائے ۔ انھوں نے کہا کہ جمہوریت پر یقین رکھنے والی عوام کبھی بھی اس طرح کے شارٹ کٹ قبول نہیں کریگی۔ فوجی عدالتوں کے حوالے سے کئے گئے ایک سوال کے جواب میں رانا ثنا ء اللہ خاں نے کہا کہ ہمیں اپنا جوڈیشل سسٹم مضبوط کرنا  اور ’’ فیس لیس‘‘  کورٹس متعارف کرانا ہونگی،  فوجی عدالتوں کا قیام ہنگامی حالات میں ہنگامی اقدام تھا،  رواں پارلیمانی سال میں اب تک ریکارڈ قانون سازی کی گئی ہے،  قانون سازی کے موقع پر کورم پورا ہوتا ہے تاہم سوال جواب اور عمومی بحث کے دوران اپوزیشن کی جانب سے کی جانے والی کورم کی نشاندہی بلا جوازہوتی ہے،  ایسی پریکٹس دنیا کی کسی اسمبلی میں نہیں ہوتی ۔ انھوں نے کہا کہ اسمبلی میں اپوزیشن کو سنجیدہ رویہ اختیار کرنا چاہیے ، بطور سیاسی ورکر میرا مشاہدہ ہے کہ ماضی میں مقبول لیڈ ر شپ کو غیر سیاسی اور غیرجمہوری طریقوں سے ہٹانے کی کوششیں کی جاتی رہی ہیں اور یہی طریقہ کار دور حاضر کی مقبول قیادت میاں محمد نواز شریف کے ساتھ وضع کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ وزیر قانون نے کہا کہ ماضی کے اور موجودہ حالات میں زمین آسمان کا فرق ہے،  اب عوام زیادہ با شعور ہیں، اب وہ غیر سیاسی قوتوں کے  وزیراعظم پاکستان کے خلاف کسی بھی غیر جمہور ی اقدام کی بھرپور مخالفت کرینگے۔

مزید :

لاہور -