یمنی نوجوانوں کا حوثی ملیشیا میں بھرتی ہونے سے انکار، جنگجو مساجد میں اعلان پر مجبور

یمنی نوجوانوں کا حوثی ملیشیا میں بھرتی ہونے سے انکار، جنگجو مساجد میں اعلان ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


صنعاء(این این آئی)ایران نواز یمنی حوثی باغی شہریوں کو جنگ میں جھونکنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں مگر صنعاء سے ملنے والی مصدقہ دستاویزات سے معلوم ہوا ہے کہ نوجوانوں نے حوثی ملیشیا میں بھرتی ہونے سے انکار کردیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق حوثیوں کی جانب سے تیار کردہ بعض دستاویزات میں بتایاگیا ہے کہ صنعاء کے نوجوان حوثی ملیشیا میں بھرتی ہونے اور حکومت کے خلاف لڑنے پر تیار نہیں۔دستاویزات میں بتایا گیاکہ صنعاء میں نئی بھرتیاں بالکل نہیں ہورہی ہیں۔ لوگوں نے اپنے موبائل فون بھی بند کردیے ہیں تاکہ انہیں حکومت مخالف ملیشیا میں بھرتی کرنے سے روکا جاسکے۔ حوثیوں نے نوجوانوں کی جانب سے رضاکارانہ طورپر بھرتی ہونے سے انکار کے بعد دیگر مکروہ حربے استعمال کرنا شروع کیے ہیں۔ دباؤ اور دھمکیوں کے ذریعے شہریوں کو ملیشیا میں گھیسٹا جا رہا ہے۔ صنعاء اور دوسریعلاقوں کے یمنی شہریوں کو دھمکی دی گئی ہے کہ ملیشیا میں بھرتی سیانکار کرنے والوں کے خاندانوں کو 50 ہزار یمنی ریال جرمانہ اور نوجوانوں کے جبری اغواء کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔صنعاء سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق حوثی باغیوں کی طرف سے مساجد میں خطباء کے ذریعے بھرتی کے اعلانات کرائے جارہے ہیں۔ مساجد سے ملیشیا میں بھرتی کے اعلانات کرانا اس بات کا ثبوت ہے کہ باغیوں کو شدید افرادی قلت کا سامنا ہے۔

مزید :

عالمی منظر -