راﺅ انوار تحقیقاتی کمیٹی کے ساتھ تعاون نہیں کررہے:ڈی آئی جی سلطان خواجہ
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن)ڈی آئی جی سلطان خواجہ کا کہناہے کہ نقیب اللہ کیس میں بنے والی تحقیقاتی کمیٹی نے راو انوارکو آج رات 11 بجے طلب کیا ہے جس کے لئے ان کو تحریری نوٹس بھیجا گیا ہے کیونکہ ان سے ہمارا کوئی رابطہ نہیں ہورہا،آج رات کاسیشن صرف ان کے لئے رکھا گیا ہے اگر وہ آج رات پیش نہ ہوئے تو کل دن ابجے ایس پی انویسٹی گیشن ملیرکے د فتر پیش ہونا پڑے گا۔
نجی چینل ”جیو نیوز“سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈی آئی جی سلطان خواجہ کا کہنا تھا کہ راﺅ انوار تحقیقاتی کمیٹی کے ساتھ تعاون نہیں کررہے وہ پہلے روزتحقیقاتی کمیٹی کے سا منے15منٹ کیلیے پیش ہوئے،نقیب اللہ کی مبینہ مقابلے میں ہلاکت کی تحقیقاتی کمیٹی آئی جی کے حکم پربنائی گئی۔ان کاکہنا تھا کہ راوانوارنے کہاکہ نقیب اللہ سینٹرل جیل میں قیدملزم قاری احسان کاساتھی تھا وہ2014 میں درج ایف آئی آرمیں مطلوب تھا،راوانوارنے ہمیں کہاکہ قاری احسان سے پو چھ گچھ کی جائے وہ اسکی تائیدکرےگا لیکن قاری احسان نے سرے سے انکارکیاکہ نقیب اللہ اس کاساتھی ہے،قاری احسان نے کہاکہ اس کاکرائم پارٹنرنقیب اللہ کوئی اورتھا۔سلطان خواجہ کا کہنا تھا کہ تحقیقاتی ٹیم نے مقابلے کی جگہ کابھی دورہ کیا۔انہوں نے کہا کہ کمیٹی کا خصوصی اجلاس راو انوارکے بیان کیلیے طلب کیا گیا ہے، وہ کمیٹی کے روبرو پیش ہوکر اپنا تفصیلی بیان ریکارڈ کرائیں،راو انوارکو تحریری بیان جمع کرانے کیلیے بھی بتایا گیا ہے۔راوانوارنہ فون اٹھارہے ہیں نہ ہی کمیٹی میں پیش ہورہے ہیں،مجبوراًراوانوارکوتحریری طورپرنوٹس بھیجا گیاہے،ایس پی انویسٹی گیشن عابدقائم خانی کوراوانوارکوپیش کرنےکی ذمے د اری دی ہے،کل آئی جی کی میٹنگ ہے،راوانوارکواپی ٹیم کے ہمراہ وہاں پیش ہوناہے۔ڈی آئی جی کہتے ہیں کہ تحقیقاتی کمیٹی آج رات 11بجے دوبارہ ڈی آئی جی ایسٹ کے ا ٓفس میں بیٹھے گی ،ہم مسلسل راوانوارسے ر ابطے کی کوشش کرتے ہیں لیکن رابطہ نہ ہوا وہ کمیٹی میں نہ بلانے کے بیان کوجھوٹاثابت کریں گے۔ڈی آئی جی سلطان خواجہ کا کہناتھا کہ راوانوارنے تمام افسران کوفون بند کرکے یہاں سے بھاگنے کوکہاہے۔