امریکی جج نائن الیون حملوں سے متعلق سعودی مخالف دعوؤں سے غیر مطمئن

امریکی جج نائن الیون حملوں سے متعلق سعودی مخالف دعوؤں سے غیر مطمئن
امریکی جج نائن الیون حملوں سے متعلق سعودی مخالف دعوؤں سے غیر مطمئن

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک(این این آئی)امریکا کے ایک ضلعی جج نے ایک مرتبہ پھر سعودی عرب کے نائن الیون حملوں میں کسی بھی طرح ہاتھ کارفرما ہونے سے متعلق دعووں کے بارے میں اپنے شکوک کا اظہار کیا ہے۔ یہ جج ماضی میں بھی سعودی عرب سے متعلق ایسے دعووں اور دلائل کو مسترد کرچکے ہیں۔
میڈیارپورٹس کے مطابق نیویارک کے علاقے مین ہیٹن میں امریکی ڈسٹرکٹ جج جارج بی ڈینیلز نے نائن الیون سے متعلق مقدمے کی سماعت کی اور ان حملوں میں ہلاک شدگان کے خاندانوں ، زندہ بچ جانے والے افراد اور سعودی عرب کے وکلاء سے پوچھ تاچھ کی ۔انھوں نے فوری طور پر کوئی حکم جاری نہیں کیا اور ان کے تحریری فیصلے میں کئی ہفتے یا مہینے بھی لگ سکتے ہیں۔جج ڈینیلز 2015ء میں سعودی عرب کے خلاف اس کیس کو ابتدائی طور پر مسترد کرچکے ہیں،انھوں نے کہا کہ درخواست گزاروں کے نئے دعووں میں کوئی نئی چیز نہیں ہے اور انھوں نے پرانے دعووں ہی کی اعادہ کیا ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے اس بات کا یقین نہیں کہ میں اس رپورٹ کے حتمی تجزیے یا حقائق کے بارے میں کیا کرنے جارہا ہوں،آیا یہ اس عدالت کےآزادانہ طور پر کسی نتیجے تک پہنچنے کے لیے کافی ہیں ۔

لائیو ٹی وی دیکھنے کے لئے اس لنک پر کلک کریں