ملک کو غلط سمیت میں لے جانیوالے روس کا حشر یادرکھیں ،اسفندیار ولی

ملک کو غلط سمیت میں لے جانیوالے روس کا حشر یادرکھیں ،اسفندیار ولی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پشاور(این این آئی)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ ملک میں صوبوں کے اختیارات چھین کر لائے جانے والے صدارتی نظام کی بازگشت کا (بقیہ نمبر53صفحہ7پر )

شدید ردعمل سامنے آئے گا ا، اٹھارویں ترمیم کے محافظ ہیں اور کسی بھی ایک شق کو چھیڑا گیا تو اے این پی سڑکوں پر ہوگی، پچاس لاکھ گھروں کا اعلان کرنے والا وزیرستان میں تباہ حال ہزاروں گھروں کی تعمیر کو یقینی بنائے، ساہیوال میں پولیس گردی کی بدترین مثال قائم کی گئی ہے ، راؤ انوار کو سر عام پھانسی دی گئی ہوتی تو ساہیوال کے شہید خاندان کی زندگیاں بچ سکتی تھیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے باچا خان مرکز میں ہفتہ باچا خان اور ولی خان کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، اس موقع پر مرکزی سینئر نائب صدر حاجی غلام احمد بلور ، جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین ،ایمل ولی خان اور دیگر مرکزی و صوبائی قائدین بھی موجود تھے اور پاکستان میں افغانستان کے کلچرل اتاشی حضرت ولی ہوتک نے تقریب میں خصوصی شرکت کی، جبکہ صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک نے بھی تقریب سے خطاب کیا ، اسفندیار ولی خان نے اپنے خطاب میں باچا خان اور ولی خان کی زندگی اور جدوجہد پر روشنی ڈالی اور آزادی کیلئے دی جانے والی قربانیوں پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا ، ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے خبردار کیا کہ ملک چلانے والے جس سمت میں جارہے ہیں اس کے بھیانک نتائج سامنے آئیں گے ،غلط اور ناکام پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان عالمی سطح پر تنہا ہو گیا ہے ، انہوں نے کہا کہ تاریخ سے سبق سیکھا جائے اور روس کا حشر سامنے رکھتے ہوئے ملک کی پالیسیاں تشکیل دی جائیں ، اسفندیار ولی خان نے مزید کہا کہاٹھارویں ترمیم کی مالی شق ختم کرنے کی سازش حکمرانوں کو بھاری پڑے گی ایسا کوئی بھی اقدام ہوا تو اے این پی سب سے پہلے سڑکوں پر ہوگی جس کی قیادت میں خود کروں گا، قبائلی اضلاع کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایف سی آر کا کالا قانون ختم کرنے کے باوجود وہاں نیا نظام تاحال رائج نہیں کیا جا سکا جس کی وجہ سے قبائلی عوام تذبذب کا شکار ہیں ، انہوں نے کہا کہ وزیرستان آج بھی محفوظ نہیں اور چار ماہ قبل بے گناہ باپ بیٹے کو گھر سے زبردستی اٹھانے والے اور چادر و چار دیواری کے تقدس کو پامال کرنے والے چہرے کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ، انہوں نے مطالبہ کیا کہ مغوی باپ بیٹوں کو جلد از جلد رہا کیا جائے ، قبائلی امور کے اختیارات صوبائی حکومت کی بجائے گورنر کو دینا نظام منجمد کرنے کے مترادف ہے ، انہوں نے کہا کہ کپتان الیکشن سے قبل پچاس لاکھ گھروں کی تعمیر کا ڈھنڈورا پیٹتا رہا جبکہ اسے وزیرستان میں تباہ ہونے والے ہزاروں گھر اورانفراسٹرکچر نظر نہیں آ رہے ، اسفندیار ولی خان نے کہا کہ غیر سنجیدگی کی بجائے قبائلی عوام کی تباہ حال املاک تعمیر کر کے ان کی باعزت واپسی یقینی بنائی جائے،انہوں نے قبائلی اضلاع میں الیکشن کیلئے کی جانے والی حلقہ بندیوں پر بھی کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر نے بنا دیکھے اور سمجھے ایک صوبائی حلقہ بنایا ہے جو پشاور سے شروع ہو کر ڈی آئی خان تک جاتا ہے،انہوں نے کہا کہ قبائلیوں کو فرسٹ کلاس کا درجہ دیئے بغیر مقاصد کا حصول ممکن نہیں،اے این پی کے قائد نے کہا کہ عمران کی سوئی ابھی تک احتساب پر اٹکی ہوئی ہے ،انہوں نے استفسار کیا کہ جھوٹ بولنے والے شخص کو صادق وامین کا سرٹیفیکیٹ کس بنیاد پر دیا گیا ہے، چیئرمین نیب حکومت کی کٹھ پتلی بنا ہوا ہے سلائی مشینوں سے اربوں کی جائیدایں خریدنے والی باجی پر ہاتھ ڈالا جائے اور انہیں جے آئی ٹی کے سامنے پیش کیا جائے، انہوں نے کہا کہ حسن نواز اور حسین نواز سے منی ٹریل مانگنے والے ’’باجی‘کو صرف جرمانہ کر کے چھوڑ رہے ہیں۔