سینٹ، قومی اسمبلی کے ہنگامہ خیزاجلاس آج ہونگے
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر ،نیوز ایجنسیاں) سینٹ اور قومی اسمبلی کے ہنگامی اجلاس (آج) پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ہونگے۔ دونوں ایوانوں میں ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری‘ مہنگائی اور واقعہ ساہیوال پر احتجاج کے لئے اپوزیشن جماعتوں نے حکمت عملی طے کرلی۔ حکومت کی جانب سے رواں اجلاس میں تیسرا منی بجٹ اور فوجی عدالتوں کے قیام سے متعلق بل پیش کئے جانے کا امکان ہے۔ حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لئے سینٹ اجلاس سے قبل اپوزیشن جماعتوں کا مشترکہ اجلاس اپوزیشن لیڈر راجہ ظفر الحق کی زیر صدارت ہوگا جس میں احتجاج کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔ سینٹ اجلاس کا 33 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس دو روزہ وقفے کے بعد (آج) پیر کو سپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت شام پانچ بجے ہوگا۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن کی جانب سے احتجاج کی حکمت عملی طے کرلی گئی ہے۔ اپوزیشن کی جانب سے ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری‘ مہنگائی اور واقعہ ساہیوال پر احتجاج متوقع ہے۔ دوسری جانب سینٹ کا اجلاس سہ پہر تین بجے چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا۔ سینٹ سیکرٹریٹ کی جانب سے اجلاس کا 33نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے۔ سینٹ میں پرائیویٹ ممبر ڈے کے موقع پر ارکان کی جانب سے قانون سازی کے لئے مختلف بل پیش کئے جائیں گے جبکہ مالی سال 2018-19 کے بجٹ میں کم سے کم اجرت پر عمل درآمد یقینی بنانے‘ ہزارہ کے لئے الگ سے ہزارہ الیکٹرک سپلائیکارپوریشن کے قیام‘ زندگی بچاؤ کی ادویات کا وفاقی حکومت کے ماتحت ہسپتالوں میں دستیابی یقینی بنانے سمیت مختلف قراردادیں پیش کی جائیں گی۔ دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں نے سینٹ میں حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لئے حکمت عملی تیار کرلی ہے۔ سینٹ اجلاس سے قبل اپوزیشن لیڈر راجہ ظفر الحق کی زیر صدارت متحدہ اپوزیشن کا اجلاس ہوگا جس میں سینٹ اجلاس میں حکومت مخالف احتجاج کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔ دریں اثنامسلم لیگ (ن) نے سانحہ ساہیوال پر تحریک التوا ء قومی اسمبلی سیکر ٹریٹ میں جمع کروا دی ۔تحریک التواء میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ عام نہتے اور بے گناہ شہریوں کے بلاجواز قتل پر پوری قوم دل گرفتہ اور سوگ کی حالت میں ہے،حکومت سے جواب طلب کیا جائے کہ عوام کے جان و مال کے تحفظ ، بنیادی انسانی ، آئینی اور قانونی حق میں کیوں ناکامی ہوئی،یہ فوری اور عوامی نوعیت کا اہم ترین مسئلہ ہے جس پر اس ایوان میں بحث کرائی جائے۔اتوار کو مسلم لیگ (ن) کے ارکان قومی اسمبلی شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال،سردار ایاز سادق،میریم اورنگزیب ،خواجہ محمد آصف اور رانا ثناء کے دستخط سے تحریک التواء قومی اسمبلی سیکرٹریٹ مٰن جمع کروائی گئی۔
