سانحہ ساہیوال، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے جے آئی ٹی مسترد کر دی

سانحہ ساہیوال، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے جے آئی ٹی مسترد کر دی
سانحہ ساہیوال، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے جے آئی ٹی مسترد کر دی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے سانحہ ساہیوال پر بنائی گئی جوائنٹ انویسٹ گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کو مسترد کرتے ہوئے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کر دیا۔
سینیٹر رحمان ملک کے زیر صدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا پارلیمنٹ ہاؤس میں اجلاس ہوا۔ سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے سانحہ ساہیوال پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔ کمیٹی اراکین نے سانحہ ساہیوال کے مقتولین کے لیے دعا کی گئی اور لواحقین سے اظہار تعزیت کیا۔
کمیٹی نے کہا کہ سانحہ ساہیوال پر بنائی گئی کمیٹی درست نہیں ہے آئی جی پنجاب کی سرپرستی میں جے آئی ٹی کام نہیں کرے گی۔ آزاد جے آئی ٹی ہائی کورٹ اور سیشن ججز کی سربراہی میں بنائی جائے۔
قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ پنجاب حکومت سانحہ ساہیوال پر جو بھی تفتیش کرے گی وہ کمیٹی کے ساتھ شیئر کی جائے گی اور کمیٹی رپورٹ کا مکمل جائرہ لے گی۔
انہوں ںے کہا کہ ہائی کورٹ کے جج کے سربراہی میں جوڈیشل کمیشن بنایا جائے جو سانحہ ساہیوال کی تفتیش کرے۔ سانحہ ساہیوال انتہائی دردناک ہے اور انصاف ہونے تک کمیٹی اسکی پیروی کرتی رہے گی جب کہ مقتولین کی گاڑی سے فائرنگ کیے جانے کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔
رحمان ملک نے کہا کہ سوال اٹھایا کہ اگر ذیشان کالعدم داعش کا دہشت گرد تھا تو کیا پولیس نے کبھی اس کے گھر چھاپہ مارا اور سی ٹی ڈی نے حراست میں لینے کے لیے کون سی کوششیں کیں جب کہ کس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ذیشان کا تعلق دہشت گرد تنظیم سے تھا۔