سرکاری ہسپتالوں کے فنڈز رک گئے؟
پنجاب حکومت نے ٹیچنگ ہسپتالوں سمیت سرکاری ہسپتالوں کے لئے فنڈز کی قسط روک لی ہے، حکومت کے اس اقدام کی وجہ سے ادویات کی خریداری سمیت ہسپتالوں کے یوٹیلٹی بلوں کی ادائیگی بری طرح متاثر ہو گی۔ خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے دوران شعبہ صحت کے لئے مختص غیر ترقیاتی بجٹ میں ہسپتالوں کے لئے فنڈز کی تیسری قسط رک گئی ہے، اس شعبہ کا مجموعی غیر ترقیاتی بجٹ ایک کھرب 41، ارب 77کروڑ روپے ہے اس میں سے 65ارب 14کروڑ روپے تنخواہوں کی مد میں خرچ ہوئے۔ باقی ماندہ 76ارب 63کروڑ کے غیر ترقیاتی بجٹ سے ادویات کی خریداری، یوٹیلٹی بلز کی ادائیگی اور دیگر غیر ترقیاتی اخراجات ہونا ہیں، یہ ادائیگی چار اقساط میں ہونا تھی اس میں سے صرف دو اقساط جاری ہوئیں اور دو باقی ہیں اور تیسری قسط بھی ابھی جاری ہونا ہے، یہ معاملہ بالکل تکنیکی نوعیت اور دفتری کارروائی سے تعلق رکھتا ہے لیکن بروقت ادائیگی نہ ہو تو بحران سر اٹھا لیتا ہے۔ مریضوں کے لئے ادویات کی عدم خریداری علاج میں بھی رکاوٹ بنتی ہے، یوٹیلٹی بلز ادا نہ ہوں تو کنکشن کٹ سکتے ہیں، جبکہ مشینری اور عمارت وغیرہ کی مرمت بھی نہیں ہو سکتی۔ صوبائی وزارت خزانہ کو نوٹس لینا اور اقساط کی ہر وقت ادائیگی کو لازم بنانے پر توجہ دینا چاہیے۔