وزیراعلٰی عثمان بزدار کی خیبر پختونخوا کو 5ہزار ٹن گندم روزانہ بھجوانے کی منظوری
لاہور(جنرل رپورٹر)پنجاب حکومت نے خیبرپختونخوا کیلئے خیرسگالی کے طور پر روزانہ کی بنیاد پر 5 ہزار ٹن گندم بھجوانے کی منظوری دیدی۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا کے بہن بھائیوں کی مدد ہمارا فرض ہے۔ پنجاب حکومت اپنے سٹاک سے خیبرپختونخوا کو روزانہ 5 ہزار ٹن گندم فراہم کرے گی اور یہ اقدام خیبرپختونخوا میں آٹے کی قلت کو دور کرنے میں ممد و معاون ثابت ہوگا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدارنے آٹے کی قیمتوں میں استحکام کیلئے ضروری اقدامات تسلسل کے ساتھ جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ چکی آٹے کی قیمت میں بلاجواز اضافہ کسی صورت برداشت نہیں کروں گا۔ چکی آٹا کی قیمت میں استحکام کیلئے ہر ممکن اقدام اٹھایا جائے گا۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارکے حکم پر محکمہ خوراک نے صوبہ بھر میں فلور ملوں کی انسپکشن کی اوراب تک مجموعی طور پر 1119 انسپکشن کی گئی ہیں اور 542فلورملوں کیخلاف کارروائی کرتے ہوئے گندم کا کوٹہ معطل کیا گیاجبکہ 88فلور ملوں کے لائسنس معطل کیے گئے ہیں اور 14 کروڑ روپے جرمانہ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی ہدایت پر مختلف شہروں میں قائم سیل پوائنٹس پر سرکاری نرخوں پر آٹے کے تھیلوں کی فراہمی جاری ہے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ پنجاب میں وافر گندم کے سٹاک موجود ہیں اور آٹے کی بھی کوئی قلت نہیں۔وزیراعلیٰ نے فلور ملوں میں گندم کی پسائی کے عمل کی مانیٹرنگ مزید سخت کرنے کی ہدایت کی اورکہا کہ گندم کا کوٹہ اوپن مارکیٹ میں فروخت کرنے والی ملوں کے خلاف قانون ہر حرکت میں آ رہا ہے۔ فرائض سے غفلت برتنے اوربے ضابطگیوں میں ملوث محکمہ خوراک کے افسران کے خلاف بلاتفریق کارروائی جاری ہے اور آٹے کی قیمتوں میں استحکام لانے کیلئے محکمہ خوراک اور انتظامی افسران کو متحرک کر دیا ہے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ پنجاب میں فلور ملوں کو تقریباً 25 ہزار ٹن گندم فراہم کی جا رہی ہے۔ سیکرٹری خوراک نے آٹے کے نرخوں اور سپلائی کے حوالے سے بریفنگ دی۔ اجلاس میں صوبے میں آٹے کی قیمت اور دستیابی کے حوالے سے کئے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیاگیا۔علاوہ ازیں وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کے زیر صدارت ایک اور اجلاس میں دوسرے لاہور بینالے2020ء کے انعقاد کے حوالے سے انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔کمشنر لاہور ڈویژن نے بریفنگ دی۔اجلاس کو بتایا گیاکہ لاہور بینالے کی افتتاحی تقریب 26 جنوری کولاہور کے حضوری باغ میں ہو گی، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی لاہور بینالے کا افتتاح کریں گے جبکہ وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار لاہور بینالے کی اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی ہوں گے،لاہور بینالے کی اختتامی تقریب 29 فروری کو شالا مارباغ میں ہو گی۔ وزیر اعلی عثمان بزدار نے کہا کہ لاہور پاکستان کی ثقافت اور سیاحت کا مرکز ہے،ثقافت اور سیاحت کو معاشی ترقی کے لئے فروغ دینا ہماری ترجیح ہے۔انہوں نے کہا کہ لاہور بینالے جیسے ایونٹ کا پنجاب کے دل لاہور میں انعقاد پاکستان کے سافٹ امیج کواجاگر کرے گا۔ وزیر اعلی عثمان بزدار نے ضلعی انتظامیہ اور پولیس کو ایونٹ کے لئے انتظامات خوب سے خوب تر کرنے کی ہدایت کی۔وزیر اعلی نے کہا کہ ٹریفک مینجمنٹ پر خصوصی فوکس کیا جائے اور ایونٹ اور بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیم کی آمد کو مد نظر رکھ کر موثر ٹریفک پلان مرتب کیا جائے۔بعدازاں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں وکلاء کی ہنگامہ آرائی اورتوڑ پھوڑ کے واقعہ اورپولیس کے کردار کے بارے میں ایڈیشنل آئی جی اظہر حمید کھوکھر نے انکوائری رپورٹ پیش کی۔وزیراعلیٰ نے انکوائری رپورٹ کی سفارشات کابینہ کمیٹی برائے امن وامان کے اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ پی آئی سی کے ذمہ داران کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے اورغفلت کے ذمہ داروں کے خلاف قانون کے تحت کارروائی ہوگی۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ سانحہ پی آئی سی جیسے واقعات کی روک تھام کیلئے جامع حکمت عملی تشکیل دی جائے۔دریں اثناء وزیراعلیٰ عثمان بزدار سے وزیراعلیٰ آفس میں گورنر گلگت بلتستان راجہ جلال حسین مقبون نے ملاقات کی،جس میں باہمی دلچسپی کے امور، ہم آہنگی اور بھائی چارے کے فروغ کیلئے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان چار اکائیوں،آزاد کشمیر اورگلگت بلتستان پر مشتمل وسائل کی دولت سے مالامال ملک ہے، ملک کی تمام اکائیاں مل کر ترقی کریں گی تو پاکستان ترقی کرے گا لہٰذاوطن عزیز کوآگے لے جانے کیلئے سب کو اکٹھے چلنا ہوگا۔
سردار عثمان بزدار