کنگن پور: اوباشوں کی 13سالہ لڑکی سے اجتماعی بد اخلاقی، حالت غیر ہونے پر چھوڑ کر فرار
الہ آباد، قصور(نامہ نگار، بیورورپورٹ)الہ آبادتھانہ کنگن پور میں ظلم کی انتہا،حوا کی بیٹی مبینہ طور پرچھ روز تک انسانیت کی بھینٹ چڑھتی رہی، ملزمان حالت غیر ہونے پر پھینک کر فرار ہوگے،13 سالہ صائمہ کو مظفر گڑھ سے جسم فروشی کے لیئے لایاگیا، پولیس فروخت اور بازیابی کا اپنی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے معاملہ کو دبانے میں مصروف،میڈیا پر خبر نشر ہونے کے بعد قصور پولیس کی دوڑیں لگ گئیں،لڑکی کو اجتماعی بداخلاقی کا نشانہ بنایا گیا میڈیکل رپورٹ میں ڈاکٹروں کی تصدیق،تفصیلات کے مطابق الہ آبادکے نواح تھانہ کنگن پور کے گاؤں چاہل نو کا رہائشی ریاض اور اسکی بیوی بشریٰ بی بی مطفر گڑھ کی رہائشی 13سالہ معصوم صائمہ بی بی کو مبینہ طورجسم فروشی کیلئے لے کر آئے اورمبینہ طور پر چند ٹکوں کی خاطر جسم فروشی کے لیئے چندنامعلوم اوباشوں کے حوالہ کردیا اوباش چھ روز تک معصوم صائمہ کو اپنی درندگی کا نشانہ بناتے رہے اور خون میں لت پت چھوڑ کر فرار ہو گے کسی نامعلوم شخص کی اطلاع پر پولیس نے صائمہ بی بی کو تحویل میں لیا اور فوری طور پر آر ایچ سی کنگن پور میں منتقل کیا یہاں پر ڈیوٹی ڈاکٹرنے صائمہ بی بی سے بداخلاقی کی تصدیق کی ہے،صائمہ بی بی کے ابتدائی بیانوں پر پولیس نے ملزم ریاض کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ اسکی بیوی بشریٰ فرار ہونے میں کامیاب ہو گئی پولیس نے اپنی مدعیت میں درج کی گئی ایف آئی آر میں بداخلاقی کا ذکر ہی نہ کیا اور معاملہ کو صائمہ بی بی کی فروخت اور بازیابی کے ساتھ چھوڑ دیا میڈیا پر خبر نشر ہونے پر پولیس نے بداخلاقی کی دفعہ کو آزاد کر دیا۔ڈی ایس پی چونیاں شمس الحق درانی سے موقف جاننے کے لیئے بار بار رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کال رسیو نہ کی ایس ایچ او کنگن پور وجیہ الحسن نے اپنے موقف میں بتایا کہ پولیس مصروف تفتیش ہے جلدتمام حقائق میڈیا کے سامنے لائے جائیں گے۔
کنگن پور