اسلام آباد (مانیٹر نگ ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ حجاج کرام اللہ تعالیٰ کے مہمان ہیں، ان کی معاونت میں کسی قسم کی لاپرواہی برداشت نہیں کروں گا۔وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت حج 2025 کی تیاریوں کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزراءاحد خان چیمہ، چودھری سالک حسین اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں وزیرِ اعظم کو حج 2025 کی تیاریوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، اجلاس کے شرکاءکو حج فنڈ پر پیشرفت سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ اس پر کام حتمی مراحل میں ہے۔بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ گزشتہ برس کی طرح اس سال بھی حجاج کرام کو سمز کی فراہمی پاکستان سے کی جائے گی اور حجاج کی معاونت کیلئے حج موبائل ایپلی کیشن بھی فعال ہے۔وزیرِ اعظم نے حج 2025 میں معاونینِ حج کے انتخاب کے طریقہ کار، ان کی ذمہ داریاں اور دیگر انتظامات پر تفصیلات طلب کرلیں اور حج ڈیوٹی پر اچھی شہرت کے قابل افسران تعینات کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ حج 2025 کی تیاری میں کسی قسم کی لاپرواہی قبول نہیں، حجاج کرام کو ہر قسم کی معاونت و سہولت کی فراہمی یقینی بنائی جائے، حج کی تیاریوں کے حوالے سے ایک جامع بریفنگ تیار کرکے آئندہ چند روز میں پیش کی جائے۔ مزید بر آں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بین الاقوامی سہولتوں سے آراستہ گوادر ائیرپورٹ پاک چین دوستی کی اعلی مثال ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے گوادر ائیرپورٹ سے پروازوں کاسلسلہ شروع ہونے پر اظہار اطمینان کرتے ہو ئے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے ایک اور سنگ میل عبور کرلیاگیا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ گوادر ائیرپورٹ کا فعال ہونا خطے میں مواصلاتی روابط کے فروغ کی طرف ایک اہم قدم ہے، گوادر ائیرپورٹ سی پیک سے پاکستان اور خطے کی ترقی کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرےگا۔وزیراعظم نے مزید کہاکہ بین الاقوامی سہولتوں سے آراستہ گوادر ائیرپورٹ پاک چین دوستی کی اعلی مثال ہے، مجھ سمیت پوری قوم چینی حکومت کی مشکور ہے۔واضح رہے کہ گوادر انٹرنیشنل ائیر پورٹ آپریشنل ہوگیا اورپہلی پرواز بھی لینڈ کرگئی ۔علاوہ ازیں وزیر اعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ قومی شاہراہیں اور موٹر ویز قومی ترقی اور ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں،ایسے افراد جو ان حفاظتی جنگلوں کو چوری کرتے ہیں یا ان جنگلوں کو خریدتے ہیں ان سب کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔نیشنل ہائی وے اتھارٹی سے متعلق اجلاس کے شرکاءسے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ قومی شاہراہیں اور موٹر ویز قومی ترقی اور ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں بہترین سفری سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ وزیراعظم نے سکھر-حیدرآباد موٹروے کی تعمیر، رتو ڈیرو-گوادر موٹر وے کے بقیہ حصوں کی تعمیر اور حیدرآباد- کراچی موٹر وے کراچی-کوئٹہ-چمن قومی شاہراہ، اور قراقرم ہائی وے کے کچھ حصوں کی تعمیر نو کے حوالے سے کام کا جائزہ لینے کے حوالے سے اسٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ان اہم قومی منصوبوں کے حوالے سے تیز تر اور ترجیحی بنیادوں پر کام کیا جائے۔اجلاس کو قومی شاہراہوں اور موٹر ویز پر جاری ترقیاتی کاموں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ لاہور - ساہیوال- بہاولنگر موٹروے کے پہلے فیز لاہور ساہیوال پر کام کا آغاز کیا جا رہا ہے۔پہلے مرحلے میں لاہور رنگ روڈ تا رائے ونڈ-قصور روڈ زمین کی خریداری کی جا رہی ہے۔ اس موٹر وے سے جنوب مشرقی پنجاب کے کئی اضلاع مستفید ہو سکیں گے۔
وزیراعظم