طیب اردگان کو ممکنہ بغاوت کی خبر چندگھنٹے پہلے ہی کس ملک نے دی ؟ تہلکہ خیز دعویٰ سامنے آگیا ، اس ملک کا نام سامنے آگیا کہ کسی نے سوچا بھی نہ تھا
انقرہ(مانیٹرنگ ڈیسک)ترکی میں ہونے والی فوجی بغاوت سے چند گھنٹے قبل ایک ایسے ملک نے صدر رجب طیب اردگان کو اس سے آگاہ کر دیا تھا کہ جان کر آپ کے لیے یقین کرنا مشکل ہو جائے گا۔ عرب میڈیا نے انقرہ میں موجود سفارتی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ بغاوت سے چند گھنٹے قبل روس نے رجب طیب اردگان کو متنبہ کر دیا تھا کہ اس کے خلاف ممکنہ طور پر فوجی بغاوت ہونے جا رہی ہے۔ ترکی کے روس کا جنگی طیارہ گرائے جانے کے بعد سے دونوں ملکوں کے تعلقات انتہائی کشیدہ چلے آ رہے تھے تاہم کچھ عرصہ قبل ان کی سردمہری میں کچھ کمی آ چکی تھی۔ بغاوت سے قبل روسی خفیہ ایجنسی نے ترک خفیہ ایجنسی ایم آئی ٹی سے رابطہ کیا اور اسے ممکنہ بغاوت کی اطلاع دی جس کے بعد ترک ایجنسی نے رجب طیب اردگان کو اس سے مطلع کیا۔
ایرانی نیوز ایجنسی فارس نیوزکی رپورٹ کے مطابق انقرہ میں موجود سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ”شام، بحیرہ روم و دیگر ترکی سے ملحقہ علاقوں میں موجود روسی فوج نے ترک افواج کی باہم گفتگو کے معمول سے کہیں زیادہ سگنلز ریکارڈ کیے۔ جب روسی فوج نے ان خفیہ پیغامات کو ڈی کوڈ کیا تو انکشاف ہوا کہ ترک فوج اقتدار پر قبضہ کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ اس پر انہوں نے ترک خفیہ ایجنسی کو اس کی اطلاع دی۔“ سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ وہ یہ نہیں جانتے کہ روسی فوج کے کس سٹیشن پر ترک فوج کے سگنلز ریکارڈ کیے گئے تاہم ان کا خیال تھا کہ چونکہ شام کے شمالی صوبے لتاکیا کے شہر خمیمیم (Khmeimim)میں موجود روسی انٹیلی جنس یونٹ کے پاس ایسا الیکٹرانک مظام موجود ہے جس سے وہ ترک فوج کے سگنلز ریکارڈ کر سکتا ہے اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس یونٹ نے یہ پیغامات ریکارڈ کیے ہوں گے۔