موجودہ نظام اکثریت اور اقلیت دونوں کا استحصال کرتا ہے:ڈائریکٹر انٹر فیتھ ریلیشنز منہاج القرآن
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) تحریک منہاج القرآن انٹر فیتھ ریلیشنز کے ڈائریکڑ سہیل احمد رضا نے کہا ہے کہ موجودہ انتخابی نظام اکثریت اور اقلیت دونوں کا استحصال کر رہا ہے اور مخصوص خاندان کا تحفظ کرتا ہے، الیکشن 2018میں اقلیتیں بھی اپنے نمائندوں کو بلا واسطہ طور پر منتخب نہیں کر سکیں گی۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ نظام انتخاب کے خلاف سابق وفاقی وزیر جے سالک اور ایلڈر سلامت بھٹی نے سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کی تھی جس پر اس وقت کے چیف جسٹس اور جو کہ اب موجودہ نگران وزیر اعظم ہیں جناب جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں سماعت کی، سپریم کورٹ کے اس فل بنچ میں موجودہ چیف جسٹس ثاقب نثار بھی شامل تھے، فل بینچ نے 5 اگست 2015ء کو فیصلہ دیتے ہوئے کہا کہ وطن عزیر کی مذہبی اقلیتوں کو آئین پاکستان کے تحت مساوی سیاسی حقوق دیئے جائیں اور انہیں اپنے ووٹوں سے اپنے نمائندہ منتخب کرنے کا اختیار دیا جائے، کیونکہ کسی بھی جمہوری معاشرے میں عوامی نمائندوں کی سلیکشن غیر آئینی اور غیر جمہوری تصور ہوتی ہے، لیکن افسوس الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے پر عمل نہ کرتے ہوئے سیاسی جماعتوں سے الیکشن 2018ء کے موقع پر 70مخصوص نشستوں پر 10اقلیتی اور 60خواتین کی نشستیں حاصل کرکے سپریم کورٹ کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کہ ڈاکٹر طاہر القادری نے ظالم نظام کے خاتمے کے لیے بے مثال قربانیاں دیں۔