عالمی ایجنڈے کے تحت ملک کی تہذیب و کلچر تباہ کیا گیا:مولانا عطاء الرحمان

عالمی ایجنڈے کے تحت ملک کی تہذیب و کلچر تباہ کیا گیا:مولانا عطاء الرحمان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


درگئی (نمائندہ پاکستان) جمعیت علماء اسلام خیبر پختونخواہ کے آمیر سنیٹر مولانا عطاء الرحمان نے کہا ہے اسلام کے نام پر بننے والے پاکستان کے دارالخلافہ اسلام آباد میں قادیانیوں کا مرکز بنانا اسلام پر حملے کے مترادف ہے۔عالمی ایجنڈے کے تحت ملک کا معیشت، تہذیب و کلچر تباہ کیا گیا جبکہ مسلط شدہ این جی اوز کے ذریعے بے حیائی پھیلا کر نوجوانوں کو بے غیرت بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ موجودہ حکومت نے گیارہ مہینوں میں روپے کی قدر کا جو حشر کیا ہے گذشتہ 70سالوں میں روپے کی قدر اتنی نہیں گری۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے درگئی میں زین العابدین شہید کے تعزیتی ریفرنس اور تحفظ ناموس رسالت ﷺ ملین مارچ کے سلسلے میں منعقد ہ اجتماع سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ضلعی آمیر مفتی کفایت اللہ، ضلعی جنرل سیکرٹری مولانا سلمان تاثیر خان، نعیم خان، حافظ رحمت زادہ اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔اس سے قبل صوبائی آمیرکو ایک بڑے جلوس کی شکل میں جلسہ گاہ لایا گیا۔اس موقع پر جماعت اسلامی کے عامر سہیل خان سمیت دیگر جماعتوں کے سہیل احمد،بلال خان،اویس خان وغیرہ نے جمعیت علماء اسلام میں شرکت کا اعلان کیا۔ صوبائی آمیر مولانا عطاء الرحمان نے کہا کہ عالمی قوتوں اور اسٹبلشمنٹ کے سہارے پراقتدار میں آنے والی حکومت نے آسیہ مسیح ملعون کو رہا کیا حالانکہ آسیہ ملعون پی پی پی اور مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں بھی جیل میں تھی لیکن موجودہ حکمرانوں نے بیرونی دھمکیوں اور دس ملین پونڈز کے بدلے قانون ختم نبوت ﷺ پر سودے بازی کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف، پی پی پی کے آصف علی زرداری اور دیگر سیاسی قائدین پر الزامات لگا کر گرفتار کیا گیا ہے جبکہ ہمارے قائد پر من گھڑت الزامات تو لگائے گئے ہیں لیکن انہیں گرفتار نہیں کیا جاسکتا کیونکہ ان پر لگائے گئے الزامات من گھڑت اور جھوٹے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے ہمارے معاشی، سیاسی اور دیگر پالیسیاں آمریکی ایوانوں میں بنائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آسیہ مسیح رہائی، کرتارپور روڈ اور قادیانی عاطف کی تقرری در اصل ایک ہی بیرونی ایجنڈے کی کڑیاں ہیں جس کے خلاف جے یو آئی نے میدان میں نکلنے کا فیصلہ کیا ہے لیکن چند لوگ ہم پر سیاست کرنے کا الزام لگا رہے ہیں اس لئے ہم کہتے ہیں کہ جو لوگ صرف سیاست کرتے ہیں وہ گھروں میں بیٹھے ہیں۔ مولانا عطاء الرحمان نے کہا کہ مسئلہ سیاست کا نہیں بلکہ ناموس رسالت کا ہے جس پر ہم ایک قدم بھی پیچھے ہٹنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ صوبائی آمیر نے کہا کہ ہم عالمی کفر ی قوتوں، اسٹبلشمنٹ اور موجودہ حکمرانوں کے خلاف اسلحے کی جنگ نہیں لڑیں گے بلکہ بھر پور احتجاج کرکے حکمرانوں کو اپنے ناقص پالیسیوں پر نظر ثانی اور اسلامی تعلیمات اور ختم نبوتﷺ قانون میں ترامیم کرنے سے روکیں گے جس کے لئے 25جولائی کو پشاور میں تحفظ ناموس رسالت ﷺ کے سلسلے میں ایک عظیم الشان ملین مارچ کا اہتمام کیا گیا ہے جس میں بھر پور شرکت اسلام پسند عوام اورمحب وطن پاکستانیوں کا دینی اور اخلاقی فریضہ ہے۔