اداروں کی غیرجانبداری اور آئینی فرمانبرداری تحلیل کی جارہی ہے،جمہوریت اور نیب واٹس ایپ پر چل رہے ہیں:سینیٹر ساجد میر
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر ساجد میر نے کہا ہے کہ جمہوریت اور نیب واٹس ایپ پر چل رہے ہیں، اداروں کی غیرجانبداری اور آئینی فرمانبرداری تحلیل کی جارہی ہے،سلامتی کے اداروں کی سویلین معاملات میں عدم مداخلت کی آئینی بندش ختم ہو کر رہ گئی ہے،عوام کے شہری، انسانی، معاشی اور سماجی حقوق کو کچلا جا رہا ہے،ایسے حالات میں تمام جمہوری قوتوں کو متحد ہونا ہو گا، 25 جولائی کے یوم سیاہ میں بھرپور شرکت کریں گے۔
مرکز راوی روڈ میں پارٹی کے اہم راہنماؤں کے مشاورتی اجلاس میں سینیٹر پروفیسر ساجد میر کا یوم سیاہ میں کارکنوں کو بھرپور شرکت کرنے کی تاکید کرتے ہوئے کہنا تھاکہ آئی ایم ایف کی سخت شرائط اور اربوں ڈالرز کے نئے قرضوں سے افاقہ نہیں ہوسکتا جب تک کہ ایک مقروض و دست نگر معیشت کو ایک پیداواری معیشت میں نہ بدلا جائے اور ترقی کے ماڈل کا رخ عوام کی معاشی نجات کی طرف نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ میڈیا کو آمرانہ بندشوں میں جکڑ کر کھلی سینسرشپ مسلط کر دی گئی ہے ، جسکی ذمہ داری سلامتی کےاداروں اورحکومت پرعائدہوتی ہے،ایک آئینی، جمہوری،وفاقی اورعوامی حکمرانی کاکوئی متبادل نہیں،ریاست کے تمام اداروں کو پارلیمنٹ کےتابع کرناہوگا،کرپشن کی تمام صورتوں کےخاتمےکےلیےضروری ہےکہ سب کےبلااستثنیٰ احتساب کوشفاف،منصفانہ بنایاجائےاورسب کےبلاامتیازاحتساب کے لیے ایک ہی خودمختار ادارہ ہو جو کسی بھی انتقامی اور جعلی کارروائیوں سے اجتناب کرے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کو قومی سلامتی کے جنگجویانہ نظریہ کی جگہ عوامی سلامتی و ترقی کے نظریہ کو اپنانا ہوگا اور ایک ایسے قومی بیانیے کو فروغ دینا ہوگا جو انسان دوستی، بھائی چارے، عوامی فلاح، عدل و انصاف، برداشت اور اندرون و بیرونِ ملک امن کا داعی ہو، جو اچھی ہمسائیگی، دوطرفہ تعاون اور اختلافات کے پُرامن حل پہ اصرار کرے۔