”کیا میں بوڑھا ہو گیاہوں “وکیل کی جانب سے جسٹس میاں گل حسن کو جوان کہنے پر جسٹس عامر فاروق کا استفسار

”کیا میں بوڑھا ہو گیاہوں “وکیل کی جانب سے جسٹس میاں گل حسن کو جوان کہنے پر ...
”کیا میں بوڑھا ہو گیاہوں “وکیل کی جانب سے جسٹس میاں گل حسن کو جوان کہنے پر جسٹس عامر فاروق کا استفسار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آبادہائیکورٹ چینی انکوائری کمیشن کیخلاف انٹراکورٹ پر سماعت کے دوران وکیل کی جانب سے جسٹس میاں گل حسن کو جوان کہنے پر جسٹس عامر فاروق نے استفسارکیاکہ کیا میں بوڑھا ہو گیاہوں؟،جس پر کمرہ عدالت میں بیٹھے افراد کے قہقہے لگ گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آبادہائیکورٹ میں چینی انکوائری کمیشن کےخلاف انٹراکورٹ اپیل پر سماعت جاری ہے،جسٹس عامر فاروق اورجسٹس میاں گل حسن اورنگزیب سماعت کررہے ہیں،شوگرملزایسوسی کے وکیل مخدوم علی خان دلائل دینے روسٹرم پر آگئے،وفاق کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل  طارق کھوکھر عدالت میں پیش ہوئے،وکیل شوگر ملزایسوسی ایشن مخدوم علی خان کی عدالت دیر سے آنے پر معذرت ظاہر کی۔
وکیل کی جانب سے جسٹس میاں گل حسن کو جوان کہنے پر جسٹس عامر فاروق نے استفسارکیا،کیا میں بوڑھا ہو گیاہوں،جس پر کمرہ عدالت میں بیٹھے افراد کے قہقہے لگ گئے۔
جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیاکہ اس کیس سے متعلق وزارت کونسی ہے؟،مخدوم علی خان نے کہاکہ وفاقی کابینہ متعلقہ وزارت ہے، وفاقی کابینہ کے ہوتے ہوئے وزارت داخلہ کے پاس کوئی اختیار نہیں ۔
جسٹس عامر فاروق نے استفسارکیاکہ اس قسم کے معاملات ہم روزانہ دیکھتے ہیں ایسا کیوں ہے،وکیل شوگرملز ایسوسی ایشن نے کہاکہ جلدبازی، سیاسی انتقام اورنااہلی کی وجہ سے ان مسائل کاسامنا ہوتا ہے ،مخدوم علی خان کی جانب سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس کا بھی حوالہ دیاگیا، وکیل مخدوم علی خان کی جانب سے بار اوربنچ کے تعلقات کا ذکربھی کیاگیا۔
جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ باراوربنچ الگ نہیں ہے ذمہ داریااں دونوں پر ہیں ،مخدوم علی خان کی جانب سے ملک کے تعلیمی نظام میں خرابی کابھی حوالہ دیا گیا،جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ کیاآپ کہناچاہتے ہیں کہ وزارت داخلہ کے پاس کوئی اختیار نہیں ،مخدوم علی خان نے کہاکہ وفاقی کابینہ کے ہوتے ہوئے نوٹیفکیشن کااختیاروزارت داخلہ کے پاس نہیں ۔